مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پاک کلام کی تعلیم زندگی سنوارتی ہے

پاک کلام کی تعلیم زندگی سنوارتی ہے

پاک کلام کی تعلیم زندگی سنوارتی ہے
  • پیدائش:‏ ۱۹۸۲ء

  • پیدائش کا ملک:‏ ڈومینیکن ریپبلک

  • ماضی میں پہچان:‏ مورمن چرچ کا رُکن

میرا ماضی:‏

مَیں ڈومینیکن ریپبلک کے شہر سانٹو ڈومینگو میں پیدا ہوا۔‏ ہم چار بہن‌بھائی ہیں اور مَیں سب سے چھوٹا ہوں۔‏ میرے امی‌ابو بہت پڑھے لکھے تھے اور وہ چاہتے تھے کہ ہم سب بہن‌بھائی ایسے لوگوں کے درمیان پرورش پائیں جو سچے اور ایمان‌دار ہیں۔‏ میرے پیدا ہونے سے چار سال پہلے میرے امی‌ابو کی ملاقات ایسے مشنریوں سے ہوئی جن کا تعلق مورمن چرچ سے تھا۔‏ اِن مشنریوں نے اچھے کپڑے پہنے ہوئے تھے اور وہ بہت باادب تھے۔‏ میرے امی‌ابو اُن سے بہت متاثر ہوئے اور اُنہوں نے فیصلہ کِیا کہ وہ مورمن چرچ کے رُکن بنیں گے۔‏ اُس وقت ڈومینیکن ریپبلک میں یہ چرچ نیانیا قائم ہوا تھا۔‏

بچپن میں مجھے مورمن چرچ میں جا کر لوگوں سے ملنا جلنا بہت اچھا لگتا تھا۔‏ مَیں اِس بات سے بھی بہت متاثر تھا کہ وہاں گھریلو زندگی کو مضبوط بنانے اور اخلاقی قدروں پر عمل کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔‏ مجھے مورمن چرچ کا رُکن ہونے پر فخر تھا اور مَیں بڑا ہو کر مشنری بننا چاہتا تھا۔‏

جب مَیں ۱۸ سال کا ہوا تو ہم ریاستہائے متحدہ منتقل ہو گئے تاکہ مَیں وہاں ایک اچھی یونیورسٹی میں پڑھ سکوں۔‏ اِس کے تقریباً ایک سال بعد میری خالہ اور خالو ہم سے ملنے آئے۔‏ وہ مذہب کے لحاظ یہوواہ کے گواہ ہیں۔‏ اُنہوں نے ہمیں یہوواہ کے گواہوں کے ایک اجتماع پر آنے کی دعوت دی۔‏ وہاں مَیں اِس بات سے بہت متاثر ہوا کہ جب بھی تقریروں میں کسی آیت کا ذکر ہوتا تھا،‏ سب لوگ اپنی بائبل کھول کر اِسے دیکھتے تھے اور خاص نکتوں کو لکھ لیتے تھے۔‏ مَیں نے بھی کسی سے پین اور کاغذ مانگ کر اُن باتوں کو لکھنا شروع کر دیا جو مجھے اچھی لگیں۔‏

میری خالہ اور خالو کو پتہ تھا کہ مَیں مشنری بننا چاہتا ہوں۔‏ اِس لئے اُنہوں نے اجتماع کے بعد مجھ سے کہا کہ ”‏ہم تمہیں بائبل کے بارے میں کچھ باتیں سکھا سکتے ہیں۔‏“‏ مجھے اُن کی یہ بات بہت اچھی لگی کیونکہ مَیں مورمن کی کتاب کے بارے میں تو بہت کچھ جانتا تھا لیکن بائبل کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا تھا۔‏

پاک کلام کی تعلیم کا اثر:‏

اِس کے بعد مَیں اپنی خالہ اور خالو کے ساتھ اکثر فون پر بائبل کے بارے میں بات کرتا تھا۔‏ وہ ہمیشہ مجھے یہ مشورہ دیتے کہ اپنے عقیدوں کا موازنہ بائبل کی تعلیمات کے ساتھ کرو۔‏ وہ چاہتے تھے کہ مَیں خود دیکھوں کہ سچائی کیا ہے۔‏

مَیں نے بہت سے مورمن عقیدے اپنا لئے تھے لیکن مَیں یہ نہیں جانتا تھا کہ بائبل میں اِن عقیدوں کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے۔‏ ایک بار میری خالہ نے مجھے یہوواہ کے گواہوں کے رسالے جاگو!‏ کا ایک شمارہ بھیجا جس میں مورمن چرچ کے عقیدوں کے سلسلے میں کچھ مضمون تھے۔‏ (‏یہ ۸ نومبر ۱۹۹۵ء کا انگریزی شمارہ تھا۔‏)‏ یہ مضمون پڑھنے سے مجھے پتہ چلا کہ مَیں مورمن چرچ کے بہت سے عقیدوں سے واقف نہیں تھا۔‏ اِس لئے مَیں نے مورمن چرچ کی باضابطہ ویب‌سائٹ کو دیکھا تاکہ مَیں پتہ لگا سکوں کہ جاگو!‏ میں مورمن چرچ کے بارے میں جو باتیں بتائی گئی تھیں،‏ وہ سچ ہیں یا نہیں۔‏ وہ سب سچ نکلیں۔‏ اور جب مَیں ریاست یوٹاہ میں مورمن چرچ کے کچھ عجائب‌گھروں میں گیا تو اِن کی مزید تصدیق ہوئی۔‏

مَیں یہ سوچا کرتا تھا کہ مورمن کی کتاب اور بائبل ایک دوسرے سے میل کھاتی ہیں۔‏ لیکن جب مَیں نے سنجیدگی سے بائبل پڑھنا شروع کی تو مَیں نے دیکھا کہ مورمن چرچ کے بہت سے عقیدے بائبل کی تعلیم کے خلاف ہیں۔‏

اِس کے ساتھ‌ساتھ مَیں اِس بات پر بھی پریشان ہونے لگا کہ مورمن چرچ قوم‌پرستی کو فروغ دیتا ہے۔‏ مثال کے طور پر مورمن مانتے ہیں کہ باغِ‌عدن امریکہ کی ریاست مسوری میں تھا۔‏ اور اُن کے رہنماؤں کے مطابق ”‏جب خدا کی بادشاہت آئے گی تو امریکہ کا پرچم آزادی اور برابری کے ڈنڈے پر لہرائے گا۔‏“‏

مَیں سوچنے لگا کہ اِس نظریے کے مطابق میرے پیدائشی ملک اور دوسرے ملکوں کا کیا بنے گا؟‏ ایک دن ایک ایسے نوجوان مورمن نے مجھے فون کِیا جو مشنری کے طور پر تربیت حاصل کر رہا تھا۔‏ مَیں نے اُس سے صاف سیدھا پوچھا:‏ ”‏کیا تُم میدانِ‌جنگ میں دوسرے ملک کے مورمن فوجیوں سے لڑو گے؟‏“‏ جب اُس نے ہاں میں جواب دیا تو مَیں بہت حیران ہوا۔‏ مَیں نے مورمن چرچ کے دوسرے عقیدوں پر اَور بھی تحقیق کی اور اِس سلسلے میں چرچ کے کچھ بڑے رہنماؤں سے بھی بات کی۔‏ اُنہوں نے کہا کہ ”‏آپ کے سوال ایسے بھیدوں کے بارے میں ہیں جو وقت کے ساتھ‌ساتھ کُھل جائیں گے۔‏“‏

مَیں اُن کے جواب سے مطمئن نہیں ہوا۔‏ اِس لئے مَیں اِس بات پر غور کرنے لگا کہ مَیں مشنری کیوں بننا چاہتا ہوں؟‏ مَیں نے دیکھا کہ مَیں بس لوگوں کی مدد کرنا چاہتا تھا اور مجھے لگا کہ جب مَیں مشنری بنوں گا تو لوگ میری زیادہ عزت کریں گے۔‏ لیکن مَیں خدا کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا تھا۔‏ اگرچہ مَیں نے ماضی میں سرسری طور پر بائبل کو پڑھا تھا لیکن مَیں اِس کی اہمیت سے واقف نہیں تھا۔‏ مَیں یہ بھی نہیں جانتا تھا کہ خدا نے زمین اور انسانوں کو کس مقصد سے بنایا تھا۔‏

میری زندگی سنور گئی:‏

یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنے سے مَیں نے بہت سی اہم باتیں سیکھیں،‏ مثلاً خدا کا ذاتی نام کیا ہے؛‏ جب انسان مر جاتا ہے تو اُس کے ساتھ کیا ہوتا ہے اور خدا کے مقصد کو پورا کرنے میں یسوع مسیح کا کیا کردار ہے۔‏ اب مَیں اِس شاندار کتاب سے بہتر طور پر واقف ہو گیا تھا اور بڑے شوق سے دوسروں کو بھی اُن باتوں کے بارے میں بتانے لگا جو مَیں سیکھ رہا تھا۔‏ مَیں پہلے سے بھی خدا پر ایمان رکھتا تھا لیکن اب وہ میرے لئے ایک ایسا دوست بن گیا ہے جس کو مَیں اپنی ہر بات بتا سکتا ہوں۔‏ مَیں نے ۱۲ جولائی ۲۰۰۴ء کو یہوواہ کے گواہ کے طور پر بپتسمہ لیا اور اِس کے چھ مہینے بعد مَیں نے کُل‌وقتی طور پر دوسروں کو پاک کلام کی تعلیم دینا شروع کر دی۔‏

مَیں نے پانچ سال تک یہوواہ کے گواہوں کے مرکزی دفتر میں کام کِیا جو نیو یارک میں ہے۔‏ وہاں پر مَیں نے بائبلیں اور بائبل پر مبنی کتابیں اور رسالے بنانے کے کام میں حصہ لیا جن کے ذریعے دُنیابھر میں لاکھوں لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے۔‏ مَیں ابھی بھی لوگوں کو خدا کے بارے میں تعلیم دے رہا ہوں اور اِس سے مجھے بڑی خوشی ہوتی ہے۔‏