سرِورق کا موضوع: اِنسان اور خدا کے بیچ دُوری—کیوں؟
جھوٹ: خدا دوزخ میں تڑپاتا ہے
بہت سے لوگوں کا نظریہ:
”مرنے کے بعد گنہگار لوگوں کی روحیں فوراً دوزخ میں چلی جاتی ہیں جہاں اُنہیں ”ابدی عذاب“ میں رہنا پڑتا ہے۔“ (کیٹیکیزم آف دی کیتھولک چرچ) بعض مذہبی رہنماؤں کے مطابق دوزخ یا جہنم کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں گنہگاروں کو آگ میں تڑپایا جاتا ہے بلکہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں گہنگار خدا سے ہمیشہ کے لئے دُور رہتے ہیں۔
پاک کلام سے سچائی:
پاک کلام میں لکھا ہے: ”مُردے کچھ بھی نہیں جانتے۔“ (واعظ 9:5) اِس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ مُردے بےخبر ہیں اور وہ کچھ محسوس نہیں کر سکتے۔ ایسی حالت میں وہ بھلا آگ میں تڑپنے یا خدا سے دُور جانے کا درد کیسے محسوس کریں گے؟
بائبل میں جس یونانی لفظ کا ترجمہ اکثر ”جہنم“ کِیا گیا ہے، وہ کسی ایسی جگہ کی طرف اِشارہ نہیں کرتا جہاں گنہگاروں کو ہمیشہ تک آگ میں تڑپایا جاتا ہے۔ دراصل اِس کا اِشارہ ابدی ہلاکت کی طرف ہے۔ ایسی موت مرنے والوں کو دوبارہ زندہ نہیں کِیا جائے گا۔ (متی 5:29) بائبل میں ’آگ اور گندھک کی جھیل‘ کا بھی ذکر کِیا گیا ہے۔ (مکاشفہ 20:10) اِس میں صاف بتایا گیا ہے کہ ”آگ کی جھیل دوسری موت ہے۔“ (مکاشفہ 20:14؛ 21:8) جن لوگوں کو ”دوسری موت“ ملے گی، اُن کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا جائے گا۔
سچائی جاننا ضروری کیوں ہے؟
دوزخ کا عقیدہ خدا کو ایک ظالم ہستی کے طور پر پیش کرتا ہے جس کی وجہ سے لوگ اُس سے دُور ہو جاتے ہیں۔ اِس سلسلے میں میکسیکو میں رہنے والی روسیو کہتی ہیں: ”مجھے بچپن سے دوزخ کے عقیدے کی تعلیم دی گئی تھی۔ اِس وجہ سے مَیں خدا سے بہت ڈرتی تھی۔ مَیں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ خدا میں کوئی خوبی ہے۔ مجھے لگتا تھا کہ وہ بہت غصے والا ہے اور غلطی کرنے پر کڑی سزا دیتا ہے۔“
جب روسیو نے پاک کلام سے خدا کے اِنصاف اور مُردوں کی حالت کے بارے میں سیکھا تو خدا کے بارے میں اُن کی سوچ بدل گئی۔ وہ کہتی ہیں: ”میرے دل سے سارا ڈر خوف دُور ہو گیا۔ مجھے یقین ہو گیا کہ خدا ہمارا بھلا چاہتا ہے اور ہم سے پیار کرتا ہے۔ وہ ایک ایسا خدا ہے جس سے مَیں محبت کر سکتی ہوں۔ وہ ایک شفیق باپ کی طرح ہے جو اپنے بچے کا ہاتھ پکڑ کر اُس کا سہارا بنتا ہے اور اُس کا بھلا چاہتا ہے۔“—یسعیاہ 41:13۔
بہت سے لوگ اِس لئے خدا کی عبادت کرتے ہیں کیونکہ وہ دوزخ میں جانے سے ڈرتے ہیں۔ لیکن خدا نہیں چاہتا کہ ہم کسی ڈر کی وجہ سے اُس کی عبادت کریں۔ غور کریں کہ یسوع مسیح نے کہا: ”تُو خداوند اپنے خدا سے . . . محبت رکھ۔“ (مرقس 12:29، 30) جب ہم دیکھتے ہیں کہ خدا اِنصاف سے کام لیتا ہے یعنی وہ کسی شخص کی مختصر سی زندگی کے گُناہوں کے بدلے اُسے ابدی عذاب میں نہیں رکھتا تو ہمیں پکا یقین ہو جاتا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی اِنسانوں کے ساتھ اِنصاف سے پیش آئے گا۔ یوں ہم بھی خدا کے بندے الیہو کی طرح پورے یقین سے کہہ سکیں گے: ”یقیناً خدا بُرائی نہیں کرے گا۔ قادرِمطلق سے بےاِنصافی نہ ہوگی۔“—ایوب 34:12۔