آپ کے عطیات کیسے اِستعمال کیے جاتے ہیں؟
اِجتماع کا پروگرام ریڈیو اور ٹیوی پر نشر کِیا گیا
1 اگست 2021ء
2020ء کا علاقائی اِجتماع یہوواہ کے گواہوں کی تاریخ کا وہ پہلا اِجتماع تھا جسے اِنٹرنیٹ کے ذریعے دُنیا بھر میں دِکھایا گیا۔ لیکن ملاوی اور موزمبیق میں ہمارے زیادہتر بہن بھائیوں نے اِسے اِنٹرنیٹ اِستعمال کیے بغیر دیکھا یا سنا۔ یہ کیسے ممکن ہوا؟
گورننگ باڈی کی منتظمین کی کمیٹی اور تعلیمی کمیٹی نے صرف ملاوی اور موزمبیق کے بہن بھائیوں کو ریڈیو اور ٹیوی پر اِجتماع کا پروگرام چلانے کی اِجازت دی۔ ایسا کرنا ضروری کیوں تھا؟ ملاوی دُنیا کا ایک ایسا ملک ہے جہاں اِنٹرنیٹ بہت مہنگا ہے۔ اِس لیے وہاں صرف کچھ ہی یہوواہ کے گواہوں کے پاس یہ سہولت ہے۔ ولیم چومبی جو کہ ملاوی میں یہوواہ کے گواہوں کی برانچ کی کمیٹی کے رُکن ہیں، کہتے ہیں: ”صرف ریڈیو اور ٹیوی ہی بہن بھائیوں تک روحانی کھانا پہنچانے کا واحد ذریعہ تھا۔“ لُوقا سیبیکو بھی ملاوی میں یہوواہ کے گواہوں کی برانچ کی کمیٹی کے رُکن ہیں اور وہ کہتے ہیں: ”اگر ہم پروگرام کو ریڈیو یا ٹیوی کے ذریعے نشر نہ کرتے تو بہت تھوڑے بہن بھائیوں کو اِس سے فائدہ ہوتا۔“ موزمبیق میں بھی بہن بھائیوں کے پاس اِنٹرنیٹ ہونا تو دُور ایسے موبائل یا ٹیبلٹ وغیرہ بھی بہت کم ہیں جن پر وہ اِجتماع کا پروگرام دیکھ سکتے۔
اِجتماع کا پروگرام دِکھانے کے اِنتظامات
کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے کچھ ٹیوی چینلوں اور ریڈیو سٹیشنوں پر پہلے ہی ہماری عبادتوں کا پروگرام چلایا جا رہا تھا۔ a ہمارے بھائیوں نے اِن چینلوں اور سٹیشنوں پر کام کرنے والے لوگوں سے رابطہ کِیا اور اُن سے درخواست کی کہ کیا وہ ہمارے علاقائی اِجتماع کا پروگرام بھی چلا سکتے ہیں۔
ملاوی میں ہمارے بھائیوں کو ایک مسئلے کا سامنا کرنا پڑا۔ عام طور پر ریڈیو اور ٹیوی والے اُن کے چینلوں پر پروگرام چلانے والے لوگوں کو صرف ایک گھنٹہ دیتے ہیں کیونکہ اُنہیں یہ ڈر ہوتا ہے کہ اگر پروگرام بہت لمبا ہوگا تو لوگ بور ہو جائیں گے۔ لیکن بھائیوں نے اُنہیں سمجھایا کہ ہم جو کام کر رہے ہیں، اُس سے لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ اِس لاک ڈاؤن کے دوران بھی ہم لوگوں کو پاک کلام سے خوشخبری سنا رہے ہیں جس سے وہ ایک اچھے شہری بن سکتے ہیں اور اُن کی گھریلو زندگی خوشیوں سے بھر سکتی ہے۔ یہ سب سُن کر ٹیوی چینلوں اور ریڈیو سٹیشنوں پر کام کرنے والوں نے ہمارے بھائیوں کو علاقائی اِجتماع کا پروگرام چلانے کی اِجازت دے دی۔
ملاوی میں علاقائی اِجتماع کا پروگرام ایک ٹیوی چینل اور ایک ریڈیو سٹیشن پر چلایا گیا۔ یہ ٹیوی چینل اور ریڈیو سٹیشن پورے ملک میں دستیاب ہے اور لاکھوں لوگ اِسے آسانی سے دیکھ یا سُن سکتے ہیں۔ اور موزمبیق میں علاقائی اِجتماع کا پروگرام ایک ٹیوی چینل اور 85 ریڈیو سٹیشنوں پر چلایا گیا۔
دونوں ملکوں میں ٹیوی پر علاقائی اِجتماع کا پروگرام چلانے کے کُل 28 ہزار 227 ڈالر [تقریباً 48 لاکھ روپے] لگے اور اِسے ریڈیو پر چلانے کے تقریباً 20 ہزار ڈالر [تقریباً 34 لاکھ روپے] لگے۔ b ریڈیو پر پروگرام چلانے کی قیمتیں فرق فرق تھیں۔ مثال کے طور پر چھوٹے سٹیشن پر قیمت 15 ڈالر [تقریباً 2500 روپے] تک تھی اور ملک بھر میں چلنے والے سٹیشن پر 2777 ڈالر [تقریباً 5 لاکھ روپے] تھی۔
ہمارے بھائیوں نے بہت محنت کی تاکہ عطیات کو اچھے طریقے سے اِستعمال کِیا جا سکے۔ مثال کے طور پر ملاوی میں ہمارے بھائی ٹیوی اور ریڈیو پر پروگرام چلانے والوں سے قیمتیں کم کروانے میں کامیاب ہو گئے۔ایک چینل والوں نے تو اُنہیں 30 فیصد ڈِسکاؤنٹ دیا۔ اِس طرح اُن کے 1711 ڈالر [تقریباً 3 لاکھ روپے] بچ گئے۔ موزمبیق میں کچھ سٹیشن تو اِس لیے قیمت کم کرنے پر راضی ہو گئے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ گواہ ایماندار ہیں اور وقت پر پیسے دیتے ہیں۔
شکرگزاری کے اِظہار
ہمارے بہن بھائی اِس بات کے لیے بہت شکرگزار ہیں کہ وہ اِجتماع کا پروگرام دیکھ یا سُن سکے۔ ملاوی سے ایک کلیسیا کے بزرگ جن کا نام پیٹرک ہے، کہتے ہیں: ”ہم گورننگ باڈی کے بہت شکرگزار ہیں کہ اُس نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران ہر طرح سے ہمارا خیال رکھا۔“ اور ملاوی سے ہی آئیزک نامی گواہ کہتے ہیں: ”ہمارے پاس کوئی موبائل یا ٹیبلٹ وغیرہ نہیں ہے۔ اِس لیے یہوواہ کی تنظیم نے ریڈیو کے ذریعے اِجتماع کا پروگرام سنانے کا جو اِنتظام کِیا، اُس کے لیے ہم بہت شکرگزار ہیں۔ اِس کی وجہ سے میرے گھر والوں کو اِجتماع کے پروگرام سے بہت فائدہ ہوا ہے۔ اِس سے ہم نے دیکھا کہ یہوواہ کو اپنے بندوں سے کتنی محبت ہے۔“
موزمبیق کے ایک مبشر کے لیے 2020ء کا علاقائی اِجتماع پہلا علاقائی اِجتماع تھا۔ وہ کہتا ہے: ”ٹیوی پر اِجتماع کو دِکھانے کا جو اِنتظام کِیا گیا، اُس سے مجھے محسوس ہوا کہ یہوواہ خدا لامحدود طاقت کا مالک ہے۔ وبا بھی اُسے ہم تک روحانی کھانا پہنچانے سے نہیں روک سکی۔ اُس نے تو میرے گھر کے اندر مجھے یہ کھانا دیا۔ مَیں نے اِس بات کا ثبوت دیکھا ہے کہ یہوواہ کے بندے ایک دوسرے سے کتنی محبت رکھتے ہیں۔ مجھے پکا یقین ہے کہ یہی سچا مذہب ہے۔“
ایک اَور کلیسیا کے بزرگ جن کا نام وائسن ہے، کہتے ہیں: ”وفادار غلام نے جس طرح سے اِس وبا کے دوران ہمارا خیال رکھا ہے، اُس کے لیے مَیں دل سے اُس کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ہمارے ملک میں مجھ جیسے اَور بھی بہت سے بہن بھائی ہیں جن کے پاس اِتنے پیسے نہیں ہیں کہ خود سے علاقائی اِجتماع کا پروگرام دیکھ پاتے۔ لیکن تنظیم نے اِسے ہمارے مقامی ریڈیو اور ٹیوی کے ذریعے دِکھا کر ہماری بہت مدد کی ہے۔“
2021ء کے علاقائی اِجتماع کے لیے بھی گورننگ باڈی کی منتظمین کی کمیٹی اور تعلیمی کمیٹی نے ملاوی اور موزمبیق کے کچھ علاقوں میں ریڈیو سٹیشنوں اور ٹیوی چینلوں پر اِجتماع کا پروگرام چلانے کی اِجازت دی۔ اِن طریقوں سے علاقائی اِجتماع کو دِکھانے پر جو خرچہ آتا ہے، ہم اُسے کیسے پورا کرتے ہیں؟ اُن عطیات کے ذریعے جو آپ donate.pr418.com پر بتائے گئے طریقوں کے مطابق دیتے ہیں۔ آپ دل کھول کر جو عطیات دیتے ہیں، ہم اُس کے لیے آپ کے بہت شکرگزار ہیں۔
a 2020ء کے شروع میں گورننگ باڈی کی منتظمین کی کمیٹی نے وبا کے دوران کچھ گنے چُنے علاقوں میں ٹیوی اور ریڈیو پر ہماری عبادتیں چلانے کی اِجازت دی۔ اِس سہولت کی وجہ سے اُن بہن بھائیوں کو بہت فائدہ ہوا ہے جن کے علاقے میں اِنٹرنیٹ یا تو ہے ہی نہیں یا پھر بہت مہنگا ہے اور اِس وجہ سے یہ بہن بھائی اپنی کلیسیا کے ساتھ آنلائن عبادتوں میں شامل نہیں ہو سکتے یا پھر جے ڈبلیو سٹریم پر اِنہیں نہیں دیکھ سکتے۔ لیکن یہ سہولت اُن علاقوں کے لیے نہیں ہے جہاں مقامی کلیسیائیں آنلائن عبادت کر سکتی ہیں۔
b اِس مضمون میں امریکی ڈالر کا ذکر ہوا ہے۔