مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

Ahmad Gharabli/AFP via Getty Images

چوکس رہیں!‏

کیا قومیں مل کر ماحولیاتی تباہی سے بچ سکتی ہیں؟—‏پاک کلام میں اِس حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟‏

کیا قومیں مل کر ماحولیاتی تباہی سے بچ سکتی ہیں؟—‏پاک کلام میں اِس حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟‏

 اِتوار، 20 نومبر 2022ء کو ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں اقوامِ‌متحدہ کی کانفرنس کوپ27 ختم ہو گئی۔ اِس کانفرنس میں یہ فیصلہ کِیا گیا کہ غریب ملکوں کو ماحولیاتی تباہی سے نمٹنے کے لیے مالی اِمداد دی جائے گی۔ لیکن بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ اِس سے مسئلہ جڑ سے ختم نہیں ہوگا۔

  •   19 نومبر 2022ء کو اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس نے کہا:‏ ”‏مجھے خوشی ہے کہ ہم نے ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ملکوں کو مالی اِمداد دینے کا فیصلہ کِیا ہے۔ لیکن ظاہر سی بات ہے کہ یہ کافی نہیں ہوگا .‏.‏.‏ ہمارا سیارہ ایک طرح سے زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔“‏

  •   ”‏یہ دُنیا ماحولیاتی تباہی کی دہلیز پر کھڑی ہے۔“‏—‏آئرلینڈ کی سابق صدر اور اقوامِ‌متحدہ کے اِدارہ برائے اِنسانی حقوق کی سابق ہائی کمشنر میری روبنسن، 20 نومبر 2022ء۔‏

 خاص طور پر نوجوان ہمارے سیارے یعنی زمین کے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں۔ کیا فرق فرق قومیں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر سکتی ہیں اور اِس حوالے سے اپنے وعدوں کو پورا کر سکتی ہیں؟ پاک کلام میں اِس بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏

کیا قومیں مل کر ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹ سکتی ہیں؟‏

 پاک کلام سے پتہ چلتا ہے کہ چاہے حکمرانوں کی نیت جتنی بھی اچھی ہو اور وہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے جتنی بھی کوششیں کر لیں، وہ اِس مسئلے کو پوری طرح سے حل نہیں کر سکتے۔ اِس کی دو وجوہات ہیں:‏

  •   ”‏وہ جو ٹیڑھا ہے سیدھا نہیں ہو سکتا۔“‏—‏واعظ 1:‏15‏۔‏

     وضاحت:‏ اِنسانوں کا اِختیار محدود ہے کیونکہ اُنہیں دوسرے اِنسانوں پر حکمرانی کرنے کے لیے نہیں بنایا گیا۔ (‏یرمیاہ 10:‏23‏)‏ چاہے قومیں دُنیا کے مسئلوں کو حل کرنے کے لیے متحد ہو جائیں، وہ اپنی بھرپور کوششوں کے باوجود کامیاب نہیں ہو سکتیں۔‏

  •   ’‏لوگ خود غرض، پیسے سے پیار کرنے والے اور ضدی ہوں گے۔‘‏—‏2-‏تیمُتھیُس 3:‏2، 3‏۔‏

     وضاحت:‏ پاک کلام کی یہ پیش‌گوئی بالکل سچ ثابت ہو رہی ہے کہ ہمارے زمانے میں بہت سے لوگ خودغرض ہوں گے اور دوسروں کی بھلائی کے لیے مل کر کام کرنے کو تیار نہیں ہوں گے۔‏

ایک ٹھوس اُمید

 پاک کلام کے مطابق ہماری زمین کا مستقبل حکمرانوں کے وعدوں پر نہیں ٹکا ہوا۔ خدا نے زمین پر حکمرانی کرنے کے لیے ایک قابل حکمران یعنی یسوع مسیح کو چُنا ہے۔ پاک کلام میں یسوع مسیح کے بارے میں لکھا ہے:‏

  •   ”‏سلطنت اُس کے کندھے پر ہوگی اور اُس کا نام عجیب مشیر خدایِ‌قادِر ابدیت کا باپ سلامتی کا شاہزادہ ہوگا۔“‏—‏یسعیاہ 9:‏6‏۔‏

 یسوع مسیح خدا کی بادشاہت کے بادشاہ ہیں جو کہ ایک آسمانی حکومت ہے۔ (‏متی 6:‏10‏)‏ وہ ایک طاقت‌ور اور دانش‌مند حکمران ہیں اور وہ زمین اور اِنسانوں کی بھلائی چاہتے ہیں۔ (‏زبور 72:‏12،‏ 16‏)‏ خدا کی بادشاہت کے بادشاہ کے طور پر یسوع مسیح ’‏اُن کو تباہ کر دیں گے جو زمین کو تباہ کر رہے ہیں‘‏ اور اُس نقصان کی بھرپائی کر دیں گے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہوا ہے۔—‏مکاشفہ 11:‏18؛‏ یسعیاہ 35:‏1،‏ 7‏۔‏