مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

YURI LASHOV/AFP via Getty Images

چوکس رہیں!‏

مسیحی اور جنگیں—‏پاک کلام میں اِس حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟‏

مسیحی اور جنگیں—‏پاک کلام میں اِس حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟‏

 یوکرین میں ہونے والی جنگ سے صاف نظر آ رہا ہے کہ مسیحی مذہب کے رہنما جنگ کو بڑھاوا دیتے ہیں۔ غور کریں کہ کس طرح کچھ مذہبی رہنما یوکرین کا ساتھ دے رہے ہیں اور کچھ روس کا:‏

  •   ”‏ہم اپنے اُن جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو دُشمن کے حملے کے خلاف یوکرین کا دِفاع کر رہے ہیں۔ ہماری دُعائیں آپ کے ساتھ ہیں اور ہم ہر قدم پر آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔“‏—‏میٹروپولیٹن ایپی‌فینیئس آف کیف، اخبار ‏”‏دی جروشلم پوسٹ،“‏ 16 مارچ 2022ء۔‏

  •   ”‏ماسکو کی یوکرین میں جنگ جاری ہے اور اِتوار کو روس کے آرتھوڈکس چرچ کے بشپ نے ایک خاص عبادت رکھی جس میں اُنہوں نے اپنے ملک کے فوجیوں سے کہا کہ وہ یوکرین میں ”‏پکے روسیوں کی طرح“‏ جنگ کریں۔“‏—‏اخبار ”‏روئٹرز،“‏ 3 اپریل 2022ء۔‏

 کیا مسیحیوں کو جنگیں لڑنی چاہئیں؟ پاک کلام میں اِس حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟‏

پاک کلام میں اِس حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟‏

 پاک کلام سے پتہ چلتا ہے کہ یسوع مسیح کے سچے پیروکار جنگیں نہیں لڑتے۔‏

  •   ”‏اپنی تلوار واپس رکھ لیں کیونکہ جو تلوار چلاتے ہیں، اُنہیں تلوار سے ہلاک کِیا جائے گا۔“‏—‏متی 26:‏52‏۔‏

     جو شخص جنگ کی حمایت کرتا ہے یا جنگ لڑتا ہے،‏ کیا وہ یسوع مسیح کی اِس ہدایت پر عمل کرتا ہے؟‏

  •   ”‏مَیں آپ کو ایک نیا حکم دے رہا ہوں کہ ایک دوسرے سے محبت کریں۔ جیسے مَیں نے آپ سے محبت کی ہے ویسے آپ بھی ایک دوسرے سے محبت کریں۔ اگر آپ کے درمیان محبت ہوگی تو سب لوگ پہچان جائیں گے کہ آپ میرے شاگرد ہیں۔“‏—‏یوحنا 13:‏34، 35‏۔‏

     جو شخص جنگ کی حمایت کرتا ہے،‏ کیا وہ دوسروں کے لیے ویسی محبت دِکھاتا ہے جس سے مسیح کے شاگردوں یا پیروکاروں کی پہچان ہوتی ہے؟‏

 اَور جاننے کے لیے مضمون ”‏کیا اپنے دشمنوں سے محبت رکھنا ممکن ہے؟‏‏“‏ کو پڑھیں۔‏

کیا مسیحیوں کو جنگیں لڑنی چاہئیں؟‏

 کیا مسیحیوں سے یہ توقع کرنا جائز ہے کہ وہ جنگیں نہ کریں؟ جی بالکل۔ پاک کلام میں ہمارے زمانے کو ’‏آخری دن‘‏ یا آخری زمانہ کہا گیا ہے اور اِس میں بتایا گیا ہے کہ ہمارے زمانے میں بہت سی قوموں کے لوگ یسوع مسیح کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ”‏کبھی جنگ کرنا نہ سیکھیں گے۔“‏—‏یسعیاہ 2:‏2،‏ 4‏۔‏

 بہت جلد یہوواہ a جو کہ ”‏امن کا بانی“‏ ہے، اپنی بادشاہت کے ذریعے لوگوں کو ”‏ظلم اور جبر سے چھڑائے گا۔“‏—‏فِلپّیوں 4:‏9‏، فٹ‌نوٹ؛ زبور 72:‏14‏۔‏

a یہوواہ، بائبل کے مطابق خدا کا ذاتی نام ہے۔—‏زبور 83:‏18‏۔‏