گیت نمبر 139
خود کو نئی دُنیا میں تصور کریں
(مکاشفہ 21:1-5)
-
1. تصور میں ذرا دیکھیں
ہم نئی دُنیا میں پہنچ چُکے ہیں
ہے ہر طرف سکون اور چین
سنائی نہ دیتا ہے ماتم، بین
ہر منظر ہے کیا ہی حسین
بُرائی سے پاک ہے تمام زمین
یہ ساری برکات ہوں گی کتنی انمول
تب ہونٹوں سے اُبھریں گے یہ خوبصورت بول
یہوواہ خدا، ہو شکر تیرا
یہ عالیشاں نیا دَور آ گیا
باپ، پورا کِیا تُو نے تمام خوابوں کو
سو تیری بڑائی اور تعظیم ہمیشہ ہو
-
2. تصور میں ذرا دیکھیں
ایسا جہان جس میں دُکھ درد نہیں
نہ ہوگا خوف، نہ ہی ستم
بھر دیا جائے گا ہر زخم
سب وعدوں کو نبھائے گا
ہمارا پیارا شفیق خدا
جب مُردوں کو زندگی وہ بخشے گا
ہم شکرگزاری کا گائیں گے نغمہ
یہوواہ خدا، ہو شکر تیرا
یہ عالیشاں نیا دَور آ گیا
باپ، پورا کِیا تُو نے تمام خوابوں کو
سو تیری بڑائی اور تعظیم ہمیشہ ہو
(زبور 37:10، 11؛ یسع 65:17؛ یوح 5:28؛ 2-پطر 3:13 کو بھی دیکھیں۔)