گیت نمبر ۲۹
راستی کی راہ پر چلو
(زبور ۲۶)
۱. ہے التجا، یہوواہ، یہ میری
کر مجھ پہ تُو نظر، دیکھ میری راستی بھی
جانچ میرا دل اور مجھ کو تُو آزما
تعلیم تُو مجھ کو دے اور اپنی راہ سکھا
اَے رب میرے، ٹھان لیا مَیں نے یہ
کہ چلوں گا سدا مَیں وفاداری سے
۲. مَیں دُور رہا شریر کی صحبت سے
بیہودہ لوگوں سے مجھ کو سخت نفرت ہے
کر مدد تُو کہ آگے بھی چلوں
سچائی کی راہ پہ مَیں اور پاک صاف بھی رہوں
اَے رب میرے، ٹھان لیا مَیں نے یہ
کہ چلوں گا سدا مَیں وفاداری سے
۳. جب مل کے ہم عبادت کرتے ہیں
شادماں مَیں ہوتا ہوں، پاتا ہوں برکتیں
کروں گا مَیں، اَے رب، بڑائی تیری
بتاؤں گا ہر سُو شاندار سچائی تیری
اَے رب میرے، ٹھان لیا مَیں نے یہ
کہ چلوں گا سدا مَیں وفاداری سے
(زبور ۲۵:۲ کو بھی دیکھیں۔)