باب ۱۴
خدا کے نبیوں کے پیغامات
خلاصہ: یہوواہ خدا نے نبی بھیجے جنہوں نے لوگوں کو اُس کے عذاب اور اُس کی عبادت کی بحالی کے متعلق پیغامات پہنچائے اور مسیح کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔
اسرائیل اور یہوداہ کے بادشاہوں کے زمانے میں کئی ایسے آدمی آئے جن کا ایمان بہت مضبوط تھا۔ اِنہوں نے بڑی دلیری سے لوگوں کو خدا کے پیغامات سنائے۔ یہ آدمی خدا کے بھیجے ہوئے نبی تھے۔ آئیں دیکھیں کہ اِن نبیوں نے کن چار موضوعات کے بارے میں پیشینگوئی کی۔
۱. یروشلیم کی تباہی۔ خدا کے نبیوں نے اِس بات کی پیشینگوئی کی تھی کہ یروشلیم کو تباہ کر دیا جائے گا اور اُسے ویران چھوڑا جائے گا۔ خاص طور پر یسعیاہ نبی اور یرمیاہ نبی نے اِس واقعے کے بارے میں بہت سی تفصیلات بتائیں۔ اُنہوں نے بڑی صافگوئی سے یروشلیم کے باشندوں کو بتایا کہ خدا اُن سے کیوں ناراض ہے۔ یروشلیم کے باشندے یہ دعویٰ کرتے تھے کہ وہ خدا کی خدمت کر رہے ہیں لیکن اصل میں وہ بُتپرست اور ظالم تھے۔—۲-سلاطین ۲۱:۱۰-۱۵؛ یسعیاہ ۳:۱-۸، ۱۶-۲۶؛ یرمیاہ ۲:۱–۳:۱۳۔
۲. یروشلیم میں خدا کی عبادت کی بحالی۔ نبیوں نے پیشینگوئی کی کہ خدا کے لوگوں کو ۷۰ سال کے لئے بابل میں اسیر کِیا جائے گا جس کے بعد وہ آزاد کر دئے جائیں گے۔ پھر وہ اپنے وطن لوٹ کر یروشلیم میں خدا کی ہیکل کو دوبارہ تعمیر کریں گے۔ (یرمیاہ ۴۶:۲۷؛ عاموس ۹:۱۳-۱۵) بابل کی شکست کے ۲۰۰ سال پہلے یسعیاہ نبی نے پیشینگوئی کی کہ خورس نامی ایک بادشاہ بابل پر قبضہ کرے گا اور یہودیوں کو یروشلیم واپس لوٹنے اور وہاں خدا کی عبادت کو بحال کرنے کی اجازت دے گا۔ یسعیاہ نبی نے یہ بھی بتایا کہ خورس بابل کو شکست دینے کے لئے کونسی جنگی چال چلے گا۔—یسعیاہ ۴۴:۲۴–۴۵:۳۔
۳. مسیح کے بارے میں تفصیلات۔ مسیح کے بارے میں بھی مختلف پیشینگوئیاں کی گئیں۔ مثال کے طور پر یہ کہ مسیح شہر بیتلحم میں پیدا ہو گا۔ (میکاہ ۵:۲) وہ حلیم ہوگا اور گدھے پر سوار ہو کر شہر یروشلیم میں داخل ہوگا۔ (زکریاہ ۹:۹) حالانکہ مسیح نرممزاج اور مہربان ہوگا لیکن لوگ اُسے پسند نہیں کریں گے اور اُسے رد کر دیں گے۔ (یسعیاہ ۴۲:۱-۳؛ ۵۳:۱، ۳) وہ اپنی جان قربان کر دے گا تاکہ انسان گناہوں کی معافی حاصل کر سکیں۔ اُسے بڑے ظالمانہ انداز میں مار ڈالا جائے گا۔ (یسعیاہ ۵۳:۴، ۵، ۹-۱۲) لیکن وہ ہمیشہ تک موت کی گرفت میں نہیں رہے گا کیونکہ خدا اُسے مُردوں میں سے زندہ کر دے گا۔
۴. مسیح کی حکمرانی۔ عیبدار انسانوں کے برعکس مسیح حکمرانی کرنے کی لیاقت رکھتا ہے۔ اُسے ”سلامتی کا شاہزادہ“ کا لقب دیا گیا ہے۔ (یسعیاہ ۹:۶، ۷؛ یرمیاہ ۱۰:۲۳) مسیح کی حکمرانی کے دوران لوگ امنوسلامتی سے رہیں گے یہاں تک کہ اُنہیں جانوروں سے بھی کوئی خطرہ نہ رہے گا۔ (یسعیاہ ۱۱:۳-۷) اُس وقت بیماری اور موت کا نامونشان مٹ جائے گا۔ (یسعیاہ ۲۵:۸؛ ۳۳:۲۴) اِس کے علاوہ مسیح کی حکمرانی کے دوران زمین پر مُردوں کو زندہ کِیا جائے گا۔—دانیایل ۱۲:۱۳۔
—اِن باتوں کا ذکر یسعیاہ، یرمیاہ، دانیایل، عاموس، میکاہ اور زکریاہ کی کتابوں میں ہوا ہے۔