مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باب ۸

ملک کنعان پر قبضہ

ملک کنعان پر قبضہ

خلاصہ:‏ بنی‌اسرائیل نے یشوع کی راہنمائی میں ملک کنعان پر قبضہ کِیا۔‏ خدا نے قاضی مقرر کئے جنہوں نے بنی‌اسرائیل کو دُشمنوں کے ہاتھوں سے چھڑایا۔‏

یہوواہ خدا نے ابرہام سے وعدہ کِیا تھا کہ وہ اُس کی نسل کو ملک کنعان میراث میں دے گا۔‏ صدیوں بعد بنی‌اسرائیل یشوع کی راہنمائی میں اِس ملک پر قبضہ کرنے جا رہے تھے۔‏

خدا نے کنعانیوں کو تباہی کے لائق کیوں ٹھہرایا؟‏ کنعانی لوگ انتہائی بیہودہ جنسی حرکتیں کرتے تھے۔‏ اِس کے علاوہ وہ بہت ظالم تھے اور خون‌خرابہ کرتے تھے۔‏ اِس لئے خدا نے حکم دیا کہ بنی‌اسرائیل تمام کنعانی شہروں کو بالکل تباہ کر دیں۔‏

کنعان میں داخل ہونے سے پہلے یشوع نے دو آدمیوں کو جاسوسی کرنے کے لئے بھیجا۔‏ یہ آدمی شہر یریحو میں راحب نامی ایک عورت کے گھر میں ٹھہرے۔‏ اِس عورت نے اِن جاسوسوں کو اپنے گھر میں پناہ دی حالانکہ وہ جانتی تھی کہ وہ اسرائیلی تھے۔‏ راحب نے سنا تھا کہ یہوواہ خدا نے اپنی قوم کو ماضی میں معجزانہ طور پر نجات دلائی تھی۔‏ اِس وجہ سے وہ یہوواہ خدا پر ایمان لے آئی تھی۔‏ اُس نے جاسوسوں سے قسم لی کہ جب بنی‌اسرائیل شہر یریحو کو تباہ کریں گے تو وہ اُس کو اور اُس کے گھرانے کو ہلاک نہیں کریں گے۔‏

جب بنی‌اسرائیل ملک کنعان میں داخل ہو کر شہر یریحو پر چڑھائی کرنے لگے تو یہوواہ خدا نے معجزانہ طور پر اُس شہر کی دیواریں گِرا دیں۔‏ یشوع کے سپاہیوں نے اُس شہر کو بالکل تباہ کر دیا لیکن اُنہوں نے راحب اور اُس کے گھرانے کی جان بخش دی۔‏ یشوع نے چھ سال کی جنگی مہم کے دوران کنعان کے زیادہ‌تر علاقوں پر قبضہ جما لیا۔‏ اِس کے بعد یہ علاقے اسرائیل کے قبیلوں میں تقسیم کر دئے گئے۔‏

جب یشوع بوڑھا ہو گیا تو اُس نے بنی‌اسرائیل کو جمع کِیا اور اُنہیں یاد دلایا کہ یہوواہ خدا نے اُن کے باپ‌دادا کے لئے کیا کچھ انجام دیا تھا۔‏ پھر اُس نے اُنہیں تاکید کی کہ وہ وفاداری سے یہوواہ خدا کی عبادت کریں۔‏ لیکن یشوع اور اُس کے ساتھیوں کی موت کے بعد بنی‌اسرائیل نے یہوواہ خدا کی عبادت کرنا چھوڑ دی اور بُتوں کی پوجا کرنے لگے۔‏ اگلے ۳۰۰ سال کے دوران بنی‌اسرائیل نے باربار یہوواہ خدا کی نافرمانی کی۔‏ اِس لئے خدا نے اُنہیں فلستیوں اور دوسرے دُشمنوں سے محفوظ نہیں رکھا۔‏ لیکن جب بھی بنی‌اسرائیل مصیبت میں پڑ کر خدا سے مدد کی التجا کرتے تو وہ اُنہیں بچانے کے لئے ایک قاضی بھیجتا۔‏ اِس طرح ۱۲ مختلف قاضیوں نے بنی‌اسرائیل کی راہنمائی کی۔‏

قضاۃ کی کتاب میں جس قاضی کا سب سے پہلے ذکر ہوا ہے اُس کا نام غتنی‌ایل تھا اور جس کا آخر میں ذکر ہوا ہے اُس کا نام سمسون تھا۔‏ سمسون تاریخ کا سب سے طاقتور انسان تھا۔‏ قضاۃ کی کتاب کو پڑھ کر ہم یہ سبق سیکھتے ہیں کہ جو لوگ یہوواہ خدا کے فرمانبردار رہتے ہیں اُن کو برکتیں حاصل ہوتی ہیں اور جو اُس کی نافرمانی کرتے ہیں وہ بربادی کی راہ پر چل دیتے ہیں۔‏

​—‏اِن واقعات کا ذکر یشوع اور قضاۃ کی کتابوں اور احبار ۱۸:‏۲۴،‏ ۲۵ میں ہوا ہے۔‏