مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باب ۲۱

یسوع مسیح کو زندہ کِیا گیا

یسوع مسیح کو زندہ کِیا گیا

خلاصہ:‏ یسوع مسیح کو مُردوں میں سے زندہ کِیا گیا۔‏ اُس نے اپنے شاگردوں کو تعلیم دی اور اُن کی حوصلہ‌افزائی کی۔‏

یسوع مسیح کی موت کے تین دن بعد اُس کے شاگردوں میں سے کچھ عورتیں اُس کی قبر کے پاس آئیں۔‏ اُنہوں نے دیکھا کہ قبر کُھلی تھی اور جب اُنہوں نے اِس میں جھانک کر دیکھا تو وہ خالی تھی۔‏

پھر اُنہوں نے دو فرشتے دیکھے۔‏ ایک فرشتے نے اِن عورتوں سے کہا:‏ ”‏تُم یسوؔع ناصری کو .‏ .‏ .‏ ڈھونڈتی ہو۔‏ وہ جی اُٹھا ہے۔‏“‏ (‏مرقس ۱۶:‏۶‏)‏ عورتیں رسولوں کو یہ خبر دینے کے لئے فوراً بھاگ پڑیں۔‏ راستے میں اُن کو یسوع مسیح ملا۔‏ اُس نے اُن سے کہا:‏ ”‏ڈرو نہیں۔‏ جاؤ میرے بھائیوں سے کہو کہ گلیلؔ کو چلے جائیں۔‏ وہاں مجھے دیکھیں گے۔‏“‏—‏متی ۲۸:‏۱۰‏۔‏

اُسی دن یسوع مسیح کے دو شاگرد یروشلیم سے اِماؤس نامی گاؤں کا سفر کر رہے تھے۔‏ راستے میں اُنہیں ایک اجنبی ملا جس نے اُن سے پوچھا کہ وہ کیا بات‌چیت کر رہے ہیں۔‏ یہ اجنبی دراصل یسوع مسیح تھا جسے روحانی ہستی کے طور پر مُردوں میں سے زندہ کِیا گیا تھا۔‏ شاگرد اُسے اِس لئے نہیں پہچان سکے کیونکہ اُس نے اپنا بھیس بدلا ہوا تھا۔‏ شاگردوں نے اُسے بتایا کہ وہ یسوع مسیح کے بارے میں بات‌چیت کر رہے تھے۔‏ پھر اجنبی نے اُن کو وہ تمام باتیں سمجھائیں جو پاک صحیفوں میں مسیح کے بارے میں لکھی تھیں۔‏ واقعی جتنی بھی پیشینگوئیاں مسیح کے بارے میں کی گئی تھیں یہ سب یسوع کے سلسلے میں پوری ہوئیں۔‏ * جب اِن دو شاگردوں نے جان لیا کہ وہ اجنبی دراصل یسوع مسیح ہے تو وہ اُن کی نظروں سے غائب ہو گیا۔‏

وہ دو شاگرد فوراً یروشلیم واپس لوٹے۔‏ وہاں پہنچ کر اُنہوں نے دیکھا کہ رسول یہودیوں کے خوف سے دروازہ بند کئے ایک جگہ جمع تھے۔‏ شاگرد اُس واقعے کے بارے میں بتا ہی رہے تھے کہ یسوع مسیح اُن کے بیچ میں آ کھڑا ہوا۔‏ اُس کے پیروکار اُسے دیکھ کر بہت ہی حیران ہوئے۔‏ یسوع مسیح نے اُن سے پوچھا:‏ ”‏کس واسطے تمہارے دل میں شک پیدا ہوتے ہیں؟‏“‏ پھر اُس نے اُن سے کہا:‏ ”‏یوں لکھا ہے کہ مسیح دُکھ اُٹھائے گا اور تیسرے دن مُردوں میں سے جی اُٹھے گا۔‏“‏—‏لوقا ۲۴:‏۳۸،‏ ۴۶‏۔‏

اگلے ۴۰ دن کے دوران یسوع مسیح مختلف موقعوں پر اپنے شاگردوں کو دکھائی دیا۔‏ ایک بار ۵۰۰ سے زیادہ شاگردوں نے اُسے دیکھا۔‏ غالباً اِسی موقعے پر یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو یہ حکم دیا:‏ ”‏تُم جا کر سب قوموں کو شاگرد بناؤ .‏ .‏ .‏ اور اُن کو یہ تعلیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جن کا مَیں نے تُم کو حکم دیا اور دیکھو مَیں دُنیا کے آخر تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔‏“‏—‏متی ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

جب یسوع مسیح آخری مرتبہ اپنے ۱۱ وفادار رسولوں سے ملا تو اُس نے وعدہ کِیا کہ ”‏جب روحُ‌القدس تُم پر نازل ہوگا تو تُم قوت پاؤ گے اور .‏ .‏ .‏ زمین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہوگے۔‏“‏ (‏اعمال ۱:‏۸‏)‏ اِس کے بعد یسوع مسیح کو آسمان پر اُٹھا لیا گیا اور ایک بادل نے اُسے اُن کی نظروں سے چھپا لیا۔‏

​—‏اِن واقعات کا ذکر متی ۲۸ باب،‏ مرقس ۱۶ باب،‏ لوقا ۲۴ باب،‏ یوحنا ۲۰ اور ۲۱ باب اور ۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۵،‏ ۶ میں ہوا ہے۔‏

^ پیراگراف 6 یسوع مسیح کے سلسلے میں پوری ہونے والی پیشینگوئیوں کی چند مثالوں کے لئے اِس کتاب کے صفحہ ۱۷ تا ۱۹ اور کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے صفحہ ۲۰۰ اور ۲۰۱ کو دیکھیں۔‏