سبق 12
آپ خدا کی قربت کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟
1. کیا خدا سب لوگوں کی دُعاؤں کو سنتا ہے؟
خدا ہر قوم کے لوگوں کو یہ موقع دیتا ہے کہ وہ دُعا کے ذریعے اُس کی قربت حاصل کریں۔ (زبور 65:2) لیکن وہ سب لوگوں کی دُعائیں قبول نہیں کرتا۔ مثال کے طور پر اگر ایک شوہر اپنی بیوی سے بُرا سلوک کرتا ہے تو خدا اُس کی دُعا نہیں سنتا۔ (1-پطرس 3:7) جب بنیاسرائیل نے باربار گُناہ کِیا تو خدا نے اُن کی دُعائیں سننے سے انکار کر دیا۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دُعا ایک بہت بڑا اعزاز ہے جس کو ہمیں معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ البتہ خدا ایسے لوگوں کی دُعائیں بھی سنتا ہے جنہوں نے سنگین گُناہ کئے ہیں لیکن جو بعد میں توبہ کر لیتے ہیں۔ یسعیاہ 1:15؛ 55:7 کو پڑھیں۔
ویڈیو ”کیا خدا سب لوگوں کی دُعاؤں کو سنتا ہے؟“ دیکھیں۔
2. ہمیں کس طرح سے دُعا کرنی چاہئے؟
دُعا، عبادت کا حصہ ہے اِس لئے ہمیں صرف اپنے خالق یہوواہ خدا سے دُعا کرنی چاہئے۔ (متی 4:10؛ 6:9) چونکہ ہم گُناہگار ہیں اور یسوع مسیح نے ہمارے گُناہوں کی خاطر اپنی جان دی ہے اِس لئے ہمیں یسوع مسیح کا نام لے کر یہوواہ خدا سے دُعا کرنی چاہئے۔ (یوحنا 14:6) یہوواہ خدا یہ نہیں چاہتا کہ ہم کسی کتاب سے دُعائیں پڑھیں یا اُنہیں زبانی یاد کرکے دُہرائیں۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کو اپنے دل کی باتیں بتائیں۔ متی 6:7؛ فلپیوں 4:6، 7 کو پڑھیں۔
ہمارا خالق ایسی دُعائیں بھی سنتا ہے جو ہم دل ہی دل میں کرتے ہیں۔ (1-سموئیل 1:12، 13) ہم کسی بھی وقت یا کسی بھی موقعے پر اُس سے دُعا کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہم صبح اُٹھنے کے بعد، رات کو سونے سے پہلے، کھانے کے وقت پر اور مسئلوں کا سامنا کرتے وقت دُعا کر سکتے ہیں۔ زبور 55:22؛ متی 15:36 کو پڑھیں۔
3. خدا کے سچے خادم ایک دوسرے کے ساتھ کیوں جمع ہوتے ہیں؟
اِس دُنیا میں زیادہتر لوگ یہوواہ خدا پر ایمان نہیں رکھتے۔ وہ ایسے لوگوں کا مذاق اُڑاتے ہیں جو خدا کے وعدوں پر ایمان رکھتے ہیں۔ ایسے ماحول میں خدا کی قربت حاصل کرنا آسان نہیں۔ (2-تیمتھیس 3:1، 4؛ 2-پطرس 3:3، 13) اِس لئے ہمیں خدا کے سچے خادموں کے ساتھ جمع ہونا چاہئے۔ اِس طرح نہ صرف ہماری اپنی حوصلہافزائی ہوگی بلکہ ہم دوسروں کا بھی حوصلہ بڑھا سکیں گے۔ عبرانیوں 10:24، 25 کو پڑھیں۔
اگر ہم ایسے لوگوں کے ساتھ جمع ہوتے ہیں جو یہوواہ خدا سے محبت رکھتے ہیں تو ہم خدا کے زیادہ قریب ہو جائیں گے۔ یہوواہ کے گواہوں کے اجلاسوں پر ہمیں دوسروں کا ایمان دیکھ کر بڑا حوصلہ ملتا ہے۔ رومیوں 1:11، 12 کو پڑھیں۔
4. آپ خدا کی قربت کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟
یہوواہ خدا کے قریب جانے کے لئے اُن باتوں پر غور کریں جو آپ نے اُس کے کلام سے سیکھی ہیں۔ اُس کے کاموں، اُس کی ہدایات اور اُس کے وعدوں پر سوچبچار کریں۔ جب ہم خدا سے دُعا کرتے ہیں اور اُس کے کلام پر سوچبچار کرتے ہیں تو ہمارے دل میں اُس کی محبت اور حکمت کے لئے قدر بڑھ جاتی ہے۔ یشوع 1:8؛ زبور 1:1-3 کو پڑھیں۔
آپ صرف اُس صورت میں خدا کے قریب جا سکتے ہیں اگر آپ اُس کے وعدوں پر بھروسا رکھتے ہیں اور اُس پر ایمان رکھتے ہیں۔ لیکن ایمان ایک پودے کی طرح ہے۔ پودے کو بڑھنے کے لئے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اِسی طرح ہمیں اپنے ایمان کو بڑھانے کے لئے اِس بات پر سوچبچار کرنی چاہئے کہ ہم اپنے عقیدوں پر کیوں ایمان رکھتے ہیں۔ متی 4:4؛ عبرانیوں 11:1، 6 کو پڑھیں۔
5. خدا کے قریب جانے سے آپ کو کونسے فائدے ہوں گے؟
یہوواہ خدا اُن لوگوں کا خیال رکھتا ہے جو اُس سے محبت کرتے ہیں۔ وہ ہمیں ایسے خطروں سے بچاتا ہے جن سے ہمارا ایمان کمزور پڑ سکتا ہے اور جن سے ہم ہمیشہ کی زندگی سے محروم ہو سکتے ہیں۔ (زبور 91:1، 2، 7-10) وہ ہمیں ایسے کاموں سے بھی خبردار کرتا ہے جن سے ہمیں نقصان اور دُکھ پہنچ سکتا ہے۔ واقعی، یہوواہ خدا ہمیں زندگی کی بہترین راہ دِکھاتا ہے۔ زبور 73:27، 28؛ یعقوب 4:4، 8 کو پڑھیں۔