مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مزید معلومات

مسیحی عورتوں کے لئے سر ڈھانپنا کب اور کیوں مناسب ہے؟‏

مسیحی عورتوں کے لئے سر ڈھانپنا کب اور کیوں مناسب ہے؟‏

بائبل کے مطابق ایک مسیحی عورت کو اپنا سر کب ڈھانپنا چاہئے اور اُسے ایسا کیوں کرنا چاہئے؟‏ آئیں دیکھیں کہ پولس رسول نے اِس سلسلے میں کونسی ہدایت دی۔‏ اُس نے خدا کے الہام سے ایسی راہنمائی فراہم کی جس کی بِنا پر ایک مسیحی عورت فیصلہ کر سکتی ہے کہ اُسے کس صورت میں سر ڈھانپنا چاہئے۔‏ پولس رسول نے ۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۳-‏۱۶ میں ظاہر کِیا کہ مسیحیوں کو اِن تین باتوں کو مدِنظر رکھنا چاہئے:‏ (‏۱)‏ ایک عورت کو کونسے کام انجام دیتے وقت سر ڈھانکنا چاہئے؟‏ (‏۲)‏ اُسے کن صورتحال میں ایسا کرنا چاہئے؟‏ (‏۳)‏ اُسے کن وجوہات کی بِنا پر ایسا کرنا چاہئے؟‏

عورت کو کونسے کام انجام دیتے وقت سر ڈھانکنا چاہئے؟‏ پولس رسول نے اِس سلسلے میں دو کاموں کا ذکر کِیا:‏ دُعا اور نبوّت۔‏ (‏آیت ۴،‏ ۵‏)‏ دُعا عبادت کا وہ طریقہ ہے جس کے ذریعے ہم یہوواہ خدا تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔‏ آجکل مسیحی اِس لحاظ سے نبوّت کرتے ہیں کہ وہ بائبل میں سے تعلیم دیتے ہیں۔‏ کیا پولس رسول یہ کہنا چاہتا تھا کہ جب بھی ایک مسیحی عورت دُعا کرتی ہے یا پھر بائبل کی تعلیم دیتی ہے،‏ اُسے اپنا سر ڈھانپنا چاہئے؟‏ جی‌نہیں۔‏ عورت اِس بات کو مدِنظر رکھے گی کہ وہ کس صورتحال میں دُعا کر رہی ہے یا تعلیم دے رہی ہے اور پھر اِس کے مطابق سر ڈھانپنے کا فیصلہ کرے گی۔‏

عورت کو کن صورتحال میں سر ڈھانپنا چاہئے؟‏ پولس رسول نے ایسی صورتحال کی طرف اشارہ کِیا جو خاندان اور کلیسیا میں پیدا ہو سکتی ہیں۔‏ اُس نے لکھا:‏ ”‏عورت کا سر مرد [‏ہے]‏۔‏ .‏ .‏ .‏ جو عورت بےسرڈھنکے دُعا یا نبوّت کرتی ہے وہ اپنے سر کو بےحُرمت کرتی ہے۔‏“‏ (‏آیت ۳‏،‏ ۵‏)‏ خاندان میں یہوواہ خدا نے شوہر کو بیوی کا سر قرار دیا ہے اور اُسے کچھ ذمہ‌داریاں بھی سونپی ہیں۔‏ اگر بیوی کو ایسی ذمہ‌داری پوری کرنی پڑتی ہے جو اصل میں اُس کے شوہر کی ہے تو اُسے یہ ظاہر کرنا چاہئے کہ وہ اپنے شوہر کے اختیار کو تسلیم کرتے ہوئے ایسا کر رہی ہے۔‏ لہٰذا وہ ایسی ذمہ‌داریاں پوری کرتے ہوئے اپنا سر ڈھانپے گی۔‏ اگر وہ ایسا نہیں کرتی تو وہ اپنے شوہر کی بےحُرمتی کر رہی ہوگی۔‏ مثال کے طور پر اگر بیوی اپنے شوہر کی موجودگی میں کسی کو بائبل کی تعلیم دے رہی ہو تو وہ اپنا سر ڈھانپے گی۔‏ بیوی اِس صورت میں بھی ایسا کرے گی اگر اُس کا شوہر یہوواہ کا گواہ نہیں ہے کیونکہ اُس کا شوہر خاندان کا سر ہے۔‏ * اگر عورت کا بیٹا بپتسمہ لے چکا ہے لیکن بالغ نہیں ہے تو عورت اُس کی موجودگی میں دُعا کرتے یا بائبل کی تعلیم دیتے وقت سر ڈھانپے گی۔‏ بیٹا خاندان کا سر نہیں ہے لیکن کلیسیا میں بپتسمہ‌یافتہ مردوں کو اختیار سونپا گیا ہے اور عورت اِس بات کو تسلیم کرتے ہوئے اپنا سر ڈھانپے گی۔‏

پولس رسول نے سر ڈھانکنے کے سلسلے میں کلیسیا میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں کہا:‏ ”‏اگر کوئی اِس ہدایت پر اعتراض کرے تو اُسے یہ جان لینا چاہئے کہ نہ تو ہمارا اور نہ ہی کلیسیا کا کوئی اَور دستور ہے۔‏“‏ (‏آیت ۱۶‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن‏)‏ کلیسیا میں بپتسمہ‌یافتہ مردوں کو اختیار سونپا گیا ہے۔‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۲:‏۱۱-‏۱۴؛‏ عبرانیوں ۱۳:‏۱۷‏)‏ صرف مردوں کو کلیسیا کے بزرگوں اور خادموں کے طور پر مقرر کِیا جاتا ہے۔‏ خدا نے اُنہیں اپنے گلّے کی نگہبانی کرنے کی ذمہ‌داری سونپی ہے۔‏ (‏اعمال ۲۰:‏۲۸‏)‏ کبھی‌کبھار ایسا ہوتا ہے کہ ایک مسیحی عورت کو کوئی ایسا کام انجام دینا پڑتا ہے جسے عموماً ایک بپتسمہ‌یافتہ لائق مرد انجام دیتا ہے۔‏ مثال کے طور پر شاید ایک مسیحی عورت کو مُنادی کے لئے اجلاس منعقد کرنا پڑے کیونکہ کوئی بپتسمہ‌یافتہ لائق مرد وہاں موجود نہیں ہے۔‏ یاپھر ہو سکتا ہے کہ ایک مسیحی عورت کو ایک بپتسمہ‌یافتہ بھائی کی موجودگی میں کسی کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنا پڑے۔‏ ایسے کام کلیسیا میں تعلیم دینے کی طرح ہوتے ہیں۔‏ ایک مسیحی عورت ایسے کام کرتے وقت اِس لئے اپنا سر ڈھانپتی ہے کیونکہ وہ اُس اختیار کو تسلیم کرتی ہے جو کلیسیا کے مردوں کو دیا گیا ہے۔‏

خدا کی عبادت کے بہت سے ایسے پہلو ہیں جن میں ایک مسیحی عورت کو سر ڈھانپنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔‏ مثال کے طور پر جب وہ کلیسیا کے اجلاسوں پر تبصرے دیتی ہے،‏ اپنے شوہر یا کسی دوسرے بپتسمہ‌یافتہ بھائی کے ساتھ گھرگھر مُنادی کرتی ہے یا پھر اپنے غیربپتسمہ‌یافتہ بچوں کے ساتھ دُعا یا بائبل کا مطالعہ کرتی ہے تو اُسے سر ڈھانپنے کی ضرورت نہیں ہے۔‏ لیکن جب کوئی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے جس میں ایک مسیحی بہن یہ نہیں جانتی کہ آیا اُسے سر ڈھانپنا چاہئے یا نہیں تو وہ مزید تحقیق کر سکتی ہے۔‏ * اگر پھر بھی یہ بات واضح نہیں کہ اُسے کیا کرنا چاہئے یا پھر اگر اُس صورتحال میں اُسے سر ڈھانپنا بہتر لگے تو وہ ایسا کر سکتی ہے۔‏ اِس کی مثال ساتھ میں دی گئی تصویر میں پائی جاتی ہے۔‏

عورت کو کن وجوہات کی بِنا پر سر ڈھانکنا چاہئے؟‏آیت ۱۰ میں دو وجوہات بتائی گئی ہیں:‏ ”‏فرشتوں کے سبب سے عورت کو چاہئے کہ اپنے سر پر محکوم [‏یعنی ماتحت]‏ ہونے کی علامت رکھے۔‏“‏ غور کریں کہ اصطلاح ”‏محکوم ہونے کی علامت“‏ کا کیا مطلب ہے۔‏ جب ایک عورت اپنا سر ڈھانپتی ہے تو وہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ اُس اختیار کو تسلیم کرتی ہے جو یہوواہ خدا نے کلیسیا کے بپتسمہ‌یافتہ مردوں کو سونپا ہے۔‏ اِس طرح وہ یہوواہ خدا کے لئے اپنی محبت اور وفاداری کا ثبوت دیتی ہے۔‏ اِس کے علاوہ عورت کو ”‏فرشتوں کے سبب سے“‏ بھی اپنا سر ڈھانپنا چاہئے۔‏ لیکن عورت کے سر ڈھانپنے سے فرشتے کیسے متاثر ہوتے ہیں؟‏

جب فرشتے دیکھتے ہیں کہ یہوواہ خدا کی آسمانی اور زمینی تنظیم میں تمام افراد خدا کے اختیار کو تسلیم کرتے ہیں تو اُن کو فائدہ حاصل ہوتا ہے،‏ خاص طور پر جب وہ دیکھتے ہیں کہ خطاکار انسان خدا کے اختیار کا احترام کرتے ہیں۔‏ یاد رکھیں کہ فرشتوں کو بھی یہوواہ خدا کے اختیار کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے اور ماضی میں بہت سے فرشتوں نے ایسا نہیں کِیا۔‏ (‏یہوداہ ۶‏)‏ فرشتے شاید ایک مسیحی عورت کو دیکھیں جو کلیسیا کے ایک بپتسمہ‌یافتہ بھائی سے زیادہ علم رکھتی ہو اور اُس سے زیادہ عقلمند اور تجربہ‌کار ہو۔‏ لیکن اِس کے باوجود یہ بہن اُس بھائی کے اختیار کو تسلیم کرتی ہے۔‏ ممسوح بہنیں یسوع مسیح کی ہم‌میراث ہیں۔‏ اُنہیں ایک دن فرشتوں سے بھی اُونچا مقام دیا جائے گا اور وہ یسوع مسیح کے ساتھ آسمان پر حکمرانی کریں گی۔‏ لیکن یہ بہنیں بھی کلیسیا میں بھائیوں کے اختیار کو تسلیم کرتی ہیں۔‏ واقعی یہ بہنیں فرشتوں کے لئے عمدہ مثال قائم کرتی ہیں!‏ مسیحی عورتوں کے لئے یہ بہت بڑا شرف ہے کہ اُنہیں کروڑوں فرشتوں کے سامنے اپنی وفاداری،‏ تابعداری اور فرمانبرداری ظاہر کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔‏

^ پیراگراف 5 اگر ایک مسیحی عورت کا شوہر یہوواہ کا گواہ ہے تو عام طور پر بیوی اُس کی موجودگی میں اُونچی آواز سے دُعا نہیں کرے گی۔‏ لیکن اگر اُس کا شوہر کسی بیماری کی وجہ سے بولنے کے قابل نہیں رہا تو اِس صورت میں وہ اپنے شوہر کی موجودگی میں اُونچی آواز میں دُعا کر سکتی ہے۔‏