سبق 1
خدا آپکو دوستی کی دعوت دیتا ہے
خدا چاہتا ہے کہ آپ اُسکے دوست بنیں۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کائنات کی سب سے بڑی ہستی کے دوست بن سکتے ہیں؟ پُرانے زمانے میں ابرہام خدا کا دوست کہلایا تھا۔ (یعقوب 2:23) بائبل میں ایسے اَور لوگوں کا بھی ذکر کِیا گیا ہے جن میں سے بیشتر نے خدا کیساتھ دوستی سے لطف اُٹھایا تھا اور اُنہیں بڑی برکات حاصل ہوئی تھیں۔ آجکل، تمام دُنیا سے لوگ خدا کے دوست بن گئے ہیں۔ آپ بھی خدا کے دوست بن سکتے ہیں۔
کسی انسان کا دوست بننے کی نسبت خدا کا دوست بننا زیادہ بہتر ہے۔ خدا اپنے وفادار دوستوں کو کبھی مایوس نہیں کرتا۔ (زبور 18:25) خدا کا دوست بننا دولتمند بننے سے کہیں بہتر ہے۔ جب کوئی دولتمند مرتا ہے تو اُسکی دولت دوسروں کے پاس چلی جاتی ہے۔ تاہم، خدا کیساتھ دوستی رکھنے والوں کے پاس ایسا خزانہ ہے جسے کوئی نہیں چھین سکتا۔—متی 6:19۔
بعض لوگ شاید آپ کو خدا کی بابت سیکھنے سے روکنے کی کوشش کریں۔ آپکے بعض دوست اور خاندان کے لوگ بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ (متی 10:36، 37) اگر دوسرے آپکا مذاق اُڑاتے ہیں یا آپکو دھمکاتے ہیں تو خود سے پوچھیں، ’مَیں انسان یا خدا میں سے کس کو خوش کرنا چاہتا ہوں؟‘ ذرا سوچیں: اگر کوئی آپ سے کہے کہ کھانا چھوڑ دیں تو کیا آپ اُس کی بات مان لینگے؟ ہرگز نہیں! آپکو زندہ رہنے کیلئے خوراک کی ضرورت ہے۔ مگر خدا آپ کو ہمیشہ تک زندہ رکھ سکتا ہے! پس کسی کو اس بات کی اجازت نہ دیں کہ آپکو خدا کا دوست بننے سے روکے۔—یوحنا 17:3۔