مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

حصہ 3

باغِ‌عدن میں زندگی کیسی تھی؟‏

باغِ‌عدن میں زندگی کیسی تھی؟‏

یہوواہ خدا نے آدم اور حوا کو بہت سی اچھی‌اچھی چیزیں دیں۔‏ پیدایش 1:‏28

یہوواہ خدا نے آدم کے لئے ایک بیوی بنائی جس کا نام حوا تھا۔‏—‏پیدایش 2:‏21،‏ 22‏۔‏

آدم اور حوا میں کوئی عیب یا خرابی نہیں تھی۔‏

وہ باغِ‌عدن میں رہتے تھے۔‏ یہ ایک فردوس یعنی ایک خوب‌صورت باغ تھا۔‏ یہ باغ زمین پر تھا اور اِس میں طرح‌طرح کے جانور اور بہت سے پھل‌دار درخت تھے۔‏ اِس باغ میں ایک دریا بھی تھا۔‏

یہوواہ خدا آدم اور حوا سے بات کرتا تھا اور اُن کو تعلیم دیتا تھا۔‏ آدم اور حوا اِس باغ میں ہمیشہ تک زندہ رہ سکتے تھے۔‏ لیکن اِس کے لئے اُن کو خدا کی بات ماننی تھی۔‏

خدا نے آدم اور حوا کو ایک درخت کا پھل کھانے سے منع کِیا۔‏ پیدایش 2:‏16،‏ 17

یہوواہ خدا نے آدم اور حوا کو ایک درخت دکھایا اور اُن سے کہا:‏ ”‏تُم اِس درخت کا پھل مت کھانا،‏ ورنہ تُم مر جاؤ گے۔‏“‏

ایک فرشتہ خدا کے خلاف ہو گیا۔‏ اِس بُرے فرشتے کو شیطان کہا جاتا ہے۔‏

شیطان نہیں چاہتا تھا کہ آدم اور حوا یہوواہ خدا کی بات مانیں۔‏ اِس لئے اُس نے ایک سانپ کے ذریعے حوا سے کہا:‏ ”‏اگر تُم اِس درخت کا پھل کھاؤ گی تو تُم ہرگز نہیں مرو گی بلکہ تُم خدا جتنی سمجھ‌دار بن جاؤ گی۔‏“‏ لیکن یہ جھوٹ تھا۔‏—‏پیدایش 3:‏1-‏5‏۔‏