باب نمبر ۱۳
یسوع مسیح کے شاگرد
کیا آپ جانتے ہیں کہ خدا کا سب سے اچھا خادم کون تھا؟ ...... یسوع مسیح خدا کے سب سے اچھے خادم تھے۔ آپ کے خیال میں کیا ہم اُن کی طرح بن سکتے ہیں؟ ...... بائبل میں بتایا گیا ہے کہ یسوع مسیح نے ہمارے لئے مثال قائم کی ہے۔ ہمیں اُن کی مثال پر عمل کرنا چاہئے۔ جو لوگ اُن کی مثال پر عمل کرتے ہیں، وہ اُن کے شاگرد ہیں۔ یسوع مسیح چاہتے ہیں کہ آپ بھی اُن کے شاگرد بنیں۔
کیا آپ کو پتہ ہے کہ یسوع مسیح کے شاگرد ہونے میں کیا کچھ شامل ہے؟ ...... اِس میں بہت ساری باتیں شامل ہیں۔ پہلے تو ہمیں یسوع مسیح کی مثال سے سیکھنا چاہئے۔ لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ ہمیں یہ یقین رکھنا چاہئے کہ یسوع مسیح کی باتیں صحیح ہیں۔ اور ہمیں اِن باتوں پر عمل بھی کرنا چاہئے۔
بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ وہ یسوع مسیح پر ایمان رکھتے ہیں۔ کیا وہ سب واقعی یسوع مسیح کے شاگرد ہیں؟ ...... اُن میں سے بہت سے لوگ یسوع مسیح کے شاگرد نہیں ہیں۔ ایسے لوگ شاید چرچ جاتے ہوں۔ لیکن وہ صحیح طور پر یہ نہیں جانتے کہ یسوع مسیح نے کون سی باتیں سکھائی تھیں اور وہ اِن باتوں کو سیکھنے کے لئے وقت بھی نہیں نکالتے۔ اصل میں صرف وہی لوگ یسوع مسیح کے شاگرد ہیں جو اُن کی مثال پر عمل کرتے ہیں۔
جب یسوع مسیح زمین پر تھے تو اُن کے بہت سے شاگرد تھے۔ مَیں آپ کو اِن میں سے کچھ کے بارے میں بتاتا ہوں۔ یسوع مسیح کے ایک شاگرد کا نام فلپس تھا۔ فلپس، یسوع مسیح کے شاگرد بننے کے بعد اپنے دوست نتنایل کو یسوع مسیح کے پاس لائے۔ نتنایل کو برتلمائی بھی کہا جاتا تھا۔ تصویر میں نتنایل کو ایک درخت کے نیچے بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ جب یسوع مسیح نے نتنایل کو دیکھا تو اُنہوں نے کہا: ”اِس کے دل میں کھوٹ
نہیں ہے، یہ سچا انسان ہے۔“ یسوع مسیح کی بات سُن کر نتنایل بہت حیران ہوئے۔ اُنہوں نے یسوع مسیح سے پوچھا: ”آپ مجھے کیسے جانتے ہیں؟“یسوع مسیح نے جواب دیا: ”جب تُم انجیر کے درخت کے نیچے تھے اور فلپس تمہیں بلانے گیا تو مَیں نے تمہیں دیکھا تھا۔“ نتنایل اِس بات سے بہت حیران ہوئے کہ یسوع مسیح یہ تک جانتے تھے کہ وہ کہاں بیٹھے ہوئے تھے۔ اِس لئے اُنہوں نے یسوع مسیح سے کہا: ”آپ خدا کے بیٹے ہیں اور اسرائیل کے بادشاہ ہیں۔“—یوحنا ۱:۴۹۔
اِس واقعے سے ایک دن پہلے کچھ اَور لوگ یسوع مسیح کے شاگرد بنے تھے۔ اِن کے نام اندریاس، پطرس اور یوحنا تھے۔ اندریاس اور پطرس آپس میں بھائی تھے۔ ہو سکتا ہے کہ یوحنا کے بھائی یعقوب بھی اُس دن یسوع مسیح کے شاگرد بنے ہوں۔ (یوحنا ۱:۳۵-۵۱) یہ چاروں آدمی مچھلیاں پکڑتے اور بیچتے تھے۔ اُنہوں نے کچھ عرصہ یسوع مسیح کے ساتھ گزارنے کے بعد پھر سے مچھلیاں پکڑنے کا کام شروع کر دیا تھا۔ ایک دن جب یسوع مسیح گلیل کی جھیل کے کنارے چل رہے تھے تو اُنہوں نے پطرس اور اندریاس کو مچھلیاں پکڑتے ہوئے دیکھا۔ تب یسوع مسیح نے اُن سے کہا: ”میرے پیچھے چلے آؤ۔“
وہاں سے تھوڑا آگے جا کر یسوع مسیح نے یعقوب اور یوحنا کو دیکھا۔ وہ دونوں اپنے باپ کے ساتھ کشتی میں بیٹھے تھے اور ایک جال کی مرمت کر رہے تھے۔ یسوع مسیح نے اُن سے بھی کہا: ”میرے پیچھے چلے آؤ۔“ اگر یسوع مسیح نے آپ کو بلایا ہوتا تو آپ کیا کرتے؟ کیا آپ فوراً یسوع مسیح کے ساتھ جاتے؟ ...... پطرس، اندریاس، یعقوب اور یوحنا جانتے تھے کہ یہوواہ خدا نے یسوع مسیح کو بھیجا تھا۔ اِس لئے وہ فوراً اپنا کام چھوڑ کر یسوع مسیح کے پیچھے چل دئے۔—متی ۴:۱۸-۲۲۔
آپ کے خیال میں کیا یسوع مسیح کے شاگرد ہمیشہ اچھے کام کرتے تھے؟ ...... وہ ہمیشہ اچھے کام نہیں کرتے تھے۔ آپ کو یاد ہوگا کہ وہ اکثر آپس میں اِس بات پر بحث کرتے تھے کہ اُن میں سب سے اہم کون ہے۔ لیکن یسوع مسیح کی باتیں سُن کر اُنہوں نے اپنی غلط سوچ بدل لی۔ اگر ہم بھی اپنی سوچ اور رویہ بدلنے کو تیار ہیں تو ہم بھی یسوع مسیح کے شاگرد بن سکتے ہیں۔
یسوع مسیح نے ہر طرح کے لوگوں کو اپنے شاگرد بننے کا موقع دیا۔ ایک دفعہ ایک امیر آدمی یسوع مسیح کے پاس آیا۔ اُس نے یسوع مسیح سے پوچھا: ”مَیں ہمیشہ کی زندگی کیسے حاصل کر سکتا ہوں؟“ اِس آدمی نے یسوع مسیح کو یہ بھی بتایا: ”مَیں بچپن سے خدا کے حکموں پر عمل کر رہا ہوں۔“ اِس پر یسوع مسیح نے اُس سے کہا: ”آؤ، میرے شاگرد بن جاؤ۔“ کیا آپ کو پتہ ہے کہ پھر کیا ہوا؟ ......
اِس امیر آدمی کو اپنے پیسوں سے بڑی محبت تھی۔ لیکن یسوع مسیح نے اُس سے کہا: ”میرے شاگردوں کو پیسوں کو زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہئے۔“ اِس پر وہ آدمی بہت مایوس ہوا۔ وہ خدا سے زیادہ اپنی دولت سے محبت کرتا تھا۔ اِس لئے وہ یسوع مسیح کا شاگرد نہیں بنا۔—لوقا ۱۸:۱۸-۲۵۔
جب یسوع مسیح کو خدا کا پیغام سناتے تقریباً ڈیڑھ سال ہو گئے تو اُنہوں نے اپنے شاگردوں میں سے ۱۲ آدمیوں کو ایک خاص کام کے لئے چُنا۔ اِن آدمیوں کو رسول کہا جاتا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اِن رسولوں کے نام کیا تھے؟ ...... آئیں، اِن کے نام یاد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اِن تصویروں کو دیکھیں اور ساتھ دئے گئے ناموں کو پڑھیں۔ اب اِن ناموں کو یاد کرنے کی کوشش کریں۔
جیسا کہ ہم نے پہلے باب میں سیکھا تھا، یسوع مسیح بچوں سے بہت پیار کرتے تھے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ بچوں سے کیوں پیار کرتے تھے؟ ...... وہ جانتے تھے کہ بچے بھی اُن کے شاگرد بن سکتے ہیں۔ کبھیکبھی بچے ایسی باتیں کرتے ہیں جن کو سُن کر بڑوں میں بھی عظیم اُستاد کے بارے میں سیکھنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔
یسوع مسیح کے شاگردوں میں بہت سی عورتیں بھی شامل تھیں۔ جب یسوع مسیح خدا کی بادشاہت کی مُنادی لوقا ۸:۱-۳۔
کرنے کے لئے دوسرے شہروں میں جاتے تو دوسرے شاگردوں کے ساتھساتھ کئی عورتیں بھی اُن کے ساتھ جاتی تھیں۔ اِن عورتوں میں سے کچھ کے نام مریم مگدلینی، یوأنہ اور سوسناہ تھے۔ شاید وہ یسوع مسیح کے لئے کھانا بھی بناتی تھیں اور اُن کے کپڑے بھی دھوتی تھیں۔—کیا آپ یسوع مسیح کے شاگرد بننا چاہتے ہیں؟ ...... یاد رکھیں کہ صرف مُنہ سے یہ کہنا کافی نہیں ہے کہ ”مَیں یسوع مسیح کا شاگرد ہوں۔“ ہمارے کاموں سے بھی پتہ چلنا چاہئے کہ ہم یسوع مسیح کے شاگرد ہیں۔ نہ صرف مذہبی اجلاسوں پر بلکہ ہر موقعے پر ہمارے کاموں سے ظاہر ہونا چاہئے کہ ہم یسوع مسیح کے شاگرد ہیں۔ آپ کے خیال میں ہم کن موقعوں پر ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم یسوع مسیح کے شاگرد ہیں؟ ......
جب ہم گھر میں یا سکول میں ہوتے ہیں تو ایسے بہت سے موقعے ملتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ اگر ہم یسوع مسیح کے سچے شاگرد بننا چاہتے ہیں تو ہمیں ہر وقت اور ہر موقعے پر اُن کی مثال پر عمل کرنا چاہئے۔
یسوع مسیح کے شاگرد بننے میں اَور کیا کچھ شامل ہے؟ آئیں، اِس کے بارے میں جاننے کے لئے اِن آیتوں کو پڑھیں: متی ۲۸:۱۹، ۲۰؛ لوقا ۶:۱۳-۱۶؛ یوحنا ۸:۳۱، ۳۲؛ اور ۱-پطرس ۲:۲۱۔