باب نمبر ۳۳
یسوع مسیح ہماری حفاظت کرتے ہیں
جب یسوع مسیح چھوٹے تھے تو یہوواہ خدا نے اُن کی حفاظت کی۔ پھر جب وہ تھوڑے سے بڑے ہوئے تو اُن کے امیابو نے اُن کو بتایا ہوگا کہ یہوواہ خدا نے اُن کی حفاظت کیسے کی۔ آپ کے خیال میں کیا یسوع نے یہوواہ خدا کا شکریہ ادا کِیا ہوگا؟ ...... یوسف اور مریم نے یسوع کو یہ بھی بتایا ہوگا کہ وہ اُنہیں مصر لے گئے تھے جس کی وجہ سے اُن کی جان بچ گئی تھی۔ کیا یسوع نے اُن کا بھی شکریہ ادا کِیا ہوگا؟ ......
ظاہر ہے کہ یسوع مسیح اب ننھے بچے نہیں ہیں۔ اب تو وہ زمین پر بھی نہیں رہتے۔ لیکن کرسمس کے وقت بہت سی تصویروں میں یسوع مسیح کو ایک ننھے بچے کے طور پر دکھایا جاتا ہے۔ کیا آپ نے بھی ایسی تصویریں دیکھی ہیں؟ ...... اِس سے لگتا ہے کہ آج بھی لوگ یسوع مسیح کو ایک ننھا بچہ خیال کرتے ہیں۔
یسوع مسیح اب زمین پر نہیں ہیں۔ لیکن کیا وہ ابھی زندہ ہیں؟ آپ کا کیا خیال ہے؟ ...... جب یسوع مسیح کو مار ڈالا گیا تو خدا نے اُن کو زندہ کِیا۔ اب وہ آسمان پر ہیں اور ایک طاقتور بادشاہ ہیں۔ کیا وہ اِتنے طاقتور ہیں کہ وہ اپنے خادموں کی حفاظت کر سکتے ہیں؟ ...... جب یسوع مسیح
زمین پر تھے تو اُنہوں نے اپنے شاگردوں کی حفاظت کی۔ آئیں، مَیں آپ کو اِس سلسلے میں ایک کہانی سناتا ہوں جس سے ہم سیکھیں گے کہ یسوع مسیح کتنے طاقتور تھے۔ایک بار یسوع مسیح نے سارا دن گلیل کی جھیل کے کنارے لوگوں کو تعلیم دی۔ یہ جھیل ۲۰ کلومیٹر (۱۳ میل) لمبی اور ۱۲ کلومیٹر (ساڑھے ۷ میل) چوڑی ہے۔ جب شام ہو گئی تو یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا: ”آؤ، جھیل کے اُس پار چلیں۔“ وہ سب کشتی میں بیٹھ گئے اور روانہ ہو گئے۔ یسوع مسیح کو نیند آ رہی تھی اِس لئے وہ کشتی کے پچھلے حصے میں ایک گدی پر سو گئے۔
لیکن شاگرد نہیں سوئے۔ وہ کشتی چلاتے رہے۔ اچانک تیز ہوا چلنے لگی۔ پانی کی لہریں بڑی سے بڑی ہوتی گئیں اور کشتی سے ٹکرانے لگیں۔ آہستہآہستہ کشتی میں پانی بھرنے لگا۔
شاگرد ڈر گئے۔ اُن کا خیال تھا کہ کشتی ڈوب جائے گی اور وہ سب مر جائیں گے۔ لیکن یسوع مسیح بڑے آرام سے سو رہے تھے۔ شاگردوں نے اُن کو جگایا اور کہا: ”اُستاد! اُستاد! ہمیں بچائیں۔ ہم ڈوب
رہے ہیں۔“ یہ سُن کر یسوع مسیح اُٹھ گئے۔ پھر اُنہوں نے پانی اور ہوا کو حکم دیا کہ ”خاموش ہو جاؤ اور تھم جاؤ!“فوراً ہی ہوا بند ہو گئی اور لہریں تھم گئیں۔ شاگرد یہ دیکھ کر بڑے حیران ہوئے۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ وہ آپس میں کہنے لگے کہ ”یہ کون ہیں؟ یہ تو ہوا اور پانی کو حکم دیتے ہیں اور وہ اُن کی مانتے ہیں۔“—لوقا ۸:۲۲-۲۵؛ مرقس ۴:۳۵-۴۱۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ یسوع مسیح کون ہیں؟ ...... کیا آپ جانتے ہیں کہ اُن کو معجزے دکھانے کی قوت کس نے دی؟ ...... شاگردوں کو ڈرنا نہیں چاہئے تھا کیونکہ یسوع مسیح اُن کے ساتھ تھے۔ یسوع مسیح عام انسان نہیں تھے۔ وہ ایسے کام کر سکتے تھے جو کوئی اَور انسان نہیں کر سکتا ہے۔ آئیں، مَیں آپ کو اِس کے بارے میں ایک اَور کہانی سناتا ہوں۔
ایک شام یسوع مسیح اپنے شاگردوں کے ساتھ گلیل کی جھیل کے کنارے کھڑے تھے۔ اُنہوں نے
شاگردوں سے کہا کہ ”تُم کشتی میں جھیل کے اُس پار چلے جاؤ۔ مَیں بعد میں آؤں گا۔“ پھر یسوع مسیح اکیلے ایک پہاڑ پر چڑھ گئے اور اپنے باپ یہوواہ سے دُعا کرنے لگے۔شاگرد کشتی میں بیٹھ کر روانہ ہو گئے۔ لیکن پھر تیز ہوا چلنے لگی۔ اندھیرا ہو چُکا تھا۔ شاگردوں نے بادبان کو لپیٹ لیا اور کشتی کو چپّو سے چلانے لگے۔ لیکن تیز ہوا کی وجہ سے یہ بہت مشکل تھا۔ کشتی اُونچیاُونچی لہروں میں ڈگمگانے لگی اور پانی سے بھرنے لگی۔ حالانکہ شاگردوں نے بڑی کوشش کی لیکن وہ جھیل کے کنارے تک نہیں پہنچ سکے۔
اِس دوران یسوع مسیح پہاڑ پر تھے۔ وہ دیر تک وہاں دُعا کرتے رہے۔ لیکن اب اُنہوں نے دیکھا کہ اُن کے شاگرد ڈوبنے کے خطرے میں ہیں۔ اِس لئے وہ پہاڑ سے اُتر کر جھیل کے کنارے گئے۔ وہ اپنے شاگردوں کو بچانا چاہتے تھے اِس لئے وہ اُن تک پہنچنے کے لئے پانی پر چلنے لگے۔
اگر آپ پانی پر چلنے کی کوشش کرتے تو کیا ہوتا؟ ...... آپ ڈوب جاتے۔ لیکن خدا نے یسوع مسیح کو خاص قوت دی تھی۔ اِس وجہ سے وہ پانی پر چل سکتے تھے۔ کشتی کنارے سے کافی دُور تھی۔ اِس لئے یسوع مسیح کو کشتی تک پہنچنے میں کافی دیر لگی۔ اب صبح ہونے والی تھی۔ جب شاگردوں نے یسوع مسیح کو پانی پر کشتی کی طرف آتے دیکھا تو وہ بہت گھبرا گئے۔ اُن کو یقین نہیں آ رہا تھا کہ کوئی انسان پانی پر چل سکتا ہے۔ اِس لئے وہ ڈر کے مارے چلّانے لگے۔ یسوع مسیح نے اُن سے کہا: ”ڈرو مت۔ مَیں ہوں۔“
جونہی یسوع مسیح کشتی میں بیٹھ گئے، ہوا تھم گئی۔ شاگرد بڑے حیران ہوئے۔ وہ یسوع مسیح کے سامنے گِر کر کہنے لگے: ”یقیناً آپ خدا کے بیٹے ہیں۔“—متی ۱۴:۲۲-۳۳؛ یوحنا ۶:۱۶-۲۱۔
یسوع مسیح بڑی قوت رکھتے تھے، ہے نا؟ ...... کیا آپ جانتے ہیں کہ یسوع مسیح نے یہ معجزے کیوں دکھائے تھے؟ ...... اُنہوں نے یہ معجزے اِس لئے دکھائے کیونکہ وہ اپنے شاگردوں سے بڑا پیار کرتے تھے اور اُن کی حفاظت کرنا چاہتے تھے۔ وہ لوگوں کو یہ بھی دکھانا چاہتے تھے کہ خدا نے اُنہیں خاص طاقت دی ہے۔ وہ یہ بھی دکھانا چاہتے تھے کہ وہ خدا کی بادشاہت کے بادشاہ کے طور پر لوگوں کے لئے کیا کچھ کریں گے۔
آج بھی لوگ بیمار ہوتے ہیں اور مر جاتے ہیں، چاہے وہ یہوواہ خدا کے خادم ہوں یا نہیں۔ لیکن یسوع مسیح جلد ہی زمین پر اچھے حالات لائیں گے کیونکہ وہ خدا کی بادشاہت کے بادشاہ ہیں۔ تب ہمیں کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ یسوع مسیح اُن سب لوگوں کی مدد کریں گے جو اُن کا کہنا مانتے ہیں۔—یسعیاہ ۹:۶، ۷۔
خدا نے یسوع مسیح کو اپنی بادشاہت کا بادشاہ بنایا ہے اور اُن کو بڑی طاقت دی ہے۔ اِس سلسلے میں اِن آیتوں کو پڑھیں: دانیایل ۷:۱۳، ۱۴؛ متی ۲۸:۱۸؛ اور افسیوں ۱:۲۰-۲۲۔