مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

بات‌چیت شروع کرنا

سبق نمبر 5

سمجھ‌داری سے بات کریں

سمجھ‌داری سے بات کریں

اصول:‏ ”‏آپ کی باتیں ہمیشہ دلکش .‏ .‏ .‏ ہوں۔“‏—‏کُل 4:‏6‏۔‏

پولُس رسول کی مثال

1.‏ ویڈیو دیکھیں یا اعمال 17:‏22، 23 کو پڑھیں۔‏ پھر اِن سوالوں پر غور کریں:‏

  1.   الف.‏ شہر ایتھنز میں جھوٹے دیوتاؤں کی پرستش کو دیکھ کر پولُس رسول کو کیسا لگا؟—‏اعمال 17:‏16 کو دیکھیں۔‏

  2.  ب.‏ شہر ایتھنز کے لوگوں کو غلط کہنے کی بجائے پولُس رسول نے کس طرح سمجھ‌داری سے اُن کے عقیدوں کے ذریعے اُنہیں گواہی دی؟‏

ہم پولُس رسول سے کیا سیکھتے ہیں؟‏

2.‏ اگر ہم اِس بات کا خیال رکھیں گے کہ ہم نے کیا کہنا ہے، کیسے کہنا ہے اور کب کہنا ہے تو ہو سکتا ہے کہ لوگ ہماری بات سننے کے لیے تیار ہو جائیں۔‏

پولُس رسول کی مثال پر عمل کریں

3.‏ سوچ سمجھ کر لفظوں کو چُنیں۔‏ مثال کے طور پر اگر آپ کسی ایسے شخص سے بات کرتے ہیں جو مسیحی نہیں ہے تو یسوع مسیح اور بائبل کے بارے میں ایک دم سے بات نہ کریں۔‏

4.‏ فوراً دوسروں کی درستی نہ کریں۔‏ دوسرے شخص کو کُھل کر بات کرنے کا موقع دیں۔ اگر وہ کوئی ایسی بات کہہ دیتا ہے جو بائبل کے مطابق صحیح نہیں ہے تو اُس کے ساتھ بحث میں نہ پڑیں۔ (‏یعقو 1:‏19‏)‏ اگر آپ دھیان سے اُس کی بات سنیں گے تو آپ کو اُس کی سوچ اور عقیدوں کے بارے میں پتہ چل سکتا ہے۔—‏اَمثا 20:‏5‏۔‏

5.‏ جب مناسب ہو تو سامنے والے شخص سے اِتفاق کریں اور اُسے شاباش دیں۔‏ شاید وہ پورے دل سے یہ مانتا ہو کہ اُس کے عقیدے صحیح ہیں۔ اِس لیے پہلے کسی ایسے موضوع پر بات کریں جس کے بارے میں اُس کی سوچ آپ کی سوچ سے ملتی ہے۔ پھر آہستہ آہستہ اُسے بائبل کی گہری سچائیوں کی طرف لے جائیں۔‏