مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

حصہ 4

اپنے گُناہوں پر شرمندگی—‏”‏میرے گُناہ سے مجھے پاک کر“‏

اپنے گُناہوں پر شرمندگی—‏”‏میرے گُناہ سے مجھے پاک کر“‏

‏”‏میری نئی نوکر‌ی کی وجہ سے ہمارا رہن‌سہن تو بہت اچھا ہو گیا مگر مَیں بہت سے غلط کاموں میں بھی پڑ گئی۔ مَیں ایسے تہوار منانے لگی جو پاک کلام کے مطابق صحیح نہیں۔ اِس کے علاوہ مَیں سیاسی جلسوں میں، یہاں تک کہ چرچ بھی جانے لگی۔ مَیں 40 سال تک یہوواہ کی تنظیم سے دُور رہی۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، میرے اند‌ر یہ احساس گہرا ہوتا گیا کہ یہوواہ مجھے کبھی معاف نہیں کر‌ے گا۔ مجھے لگتا تھا کہ مَیں تو خود بھی اپنے آپ کو معاف نہیں کر پاؤں گی۔ مَیں یہوواہ خدا کے معیاروں سے اچھی طرح واقف تھی پھر بھی مَیں غلط راہ پر چل پڑی۔“‏—‏مارتھا۔‏

اپنے گُناہوں پر شرمندگی ایسے بھاری بوجھ کی طرح ہوتی ہے جو اِنسان کو کچل دیتا ہے۔ بادشاہ داؤد نے کہا:‏ ”‏مَیں اپنے گُناہوں کے سیلاب میں ڈوب گیا ہوں، وہ نا‌قابلِ‌برداشت بوجھ بن گئے ہیں۔“‏ (‏زبور 38:‏4‏، اُردو جیو ورشن‏)‏ بعض مسیحی یہ ماننے لگتے ہیں کہ یہوواہ اُنہیں کبھی معاف نہیں کر‌ے گا اِس لیے وہ غم کے بوجھ تلے دبے رہتے ہیں۔ (‏2-‏کُرنتھیوں 2:‏7‏)‏ کیا ایسی سوچ صحیح ہے؟ اگر آپ نے بہت سنگین گُناہ کیے ہیں تو کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ اب آپ یہوواہ کی معافی کے قابل ہی نہیں رہے؟ ایسی بات نہیں ہے۔‏

اِس معاملے پر یہوواہ کے ساتھ مل کر غور کر‌یں

یہوواہ اُن لو‌گو‌ں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑتا جو اپنے گُناہوں سے توبہ کر‌تے ہیں۔ وہ تو خود اُن کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھاتا ہے۔ اِس سلسلے میں یسو‌ع مسیح کی ایک مثال پر غور کر‌یں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا ایک شفیق باپ کی طرح ہے۔ اِس مثال میں اُنہوں نے ایک ایسے جوان آدمی کا ذکر کِیا جو اپنے باپ کا گھر چھوڑ کر دُوردراز علاقے میں چلا جاتا ہے اور عیاشی کی زند‌گی گزارتا ہے۔ کچھ عرصے بعد وہ اپنے گھر لو‌ٹتا ہے۔ ابھی وہ اپنے ”‏گھر سے دُور ہی تھا کہ باپ نے اُس کو دیکھ لیا۔ اُسے اپنے بیٹے پر بڑا ترس آیا۔ وہ بھاگا بھاگا گیا اور اپنے بیٹے کو گلے لگا لیا اور بڑے پیار سے چُومنے لگا۔“‏ (‏لُوقا 15:‏11-‏20‏)‏ کیا آپ بھی یہوواہ کی طرف لو‌ٹنا چاہتے ہیں؟ مگر کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ ابھی بھی اُس سے بہت دُور ہیں؟ اگر ایسا ہے تو یقین رکھیں کہ یہوواہ ایک شفیق باپ کی طرح آپ کے ساتھ بڑے رحم سے پیش آئے گا۔ وہ اپنی بانہیں کھولے آپ کے لو‌ٹنے کا اِنتظار کر رہا ہے۔‏

لیکن شاید آپ کو لگے کہ آپ نے یا تو بہت سے یا پھر بہت سنگین گُناہ کیے ہیں۔ ایسی صورت میں یہوواہ کی وہ بات آپ کو بہت حوصلہ دے سکتی ہے جو اُس نے یسعیاہ نبی کے ذریعے کہی۔ اُس نے کہا:‏ ”‏اب آؤ ہم مل کر غور کر‌یں۔ حالانکہ تمہارے گُناہ قرمزی ہیں، وہ برف کی مانند سفید ہو جائیں گے۔“‏ (‏یسعیاہ 1:‏18‏، نیو اُردو بائبل ورشن‏)‏ کسی سفید کپڑے سے قرمزی یعنی گہرے لال رنگ کو مٹانا تو مشکل ہو سکتا ہے مگر یہوواہ کے لیے گُناہ کے گہرے سے گہرے داغوں کو مٹانا مشکل نہیں۔‏

یہوواہ یہ نہیں چاہتا کہ آپ اپنے گُناہوں کی وجہ سے شرمندگی کا بوجھ اُٹھائے پھریں۔ اِس بوجھ سے چھٹکارا اُسی صورت میں مل سکتا ہے جب وہ آپ کو معاف کر‌ے اور آپ کا ضمیر صاف ہو جائے۔ مگر ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟ اِس کے لیے آپ کو بھی وہی دو کام کر‌نے کی ضرورت ہے جو بادشاہ داؤد نے کیے تھے۔ پہلے تو اُنہوں نے ”‏[‏یہوواہ]‏ کے حضور اپنی خطاؤں کا اِقرار“‏ کِیا۔ (‏زبور 32:‏5‏)‏ جیسے کہ اُوپر بتایا گیا ہے، یہوواہ نے تو آپ کو پہلے ہی یہ موقع دیا ہے کہ آپ اِس معاملے کے بارے میں اُس کے ساتھ ”‏مل کر غور کر‌یں۔“‏ لہٰذا یہوواہ کے سامنے اپنے گُناہوں کا اِقرار کر‌یں اور اُسے بتائیں کہ آپ کس قدر پشیمان ہیں۔ داؤد نے بھی یہوواہ سے دُعا کی تھی کہ ”‏میرے گُناہ سے مجھے پاک کر۔ .‏ .‏ .‏ اَے خدا تُو شکستہ اور خستہ دل کو حقیر نہ جانے گا۔“‏—‏زبور 51:‏2،‏ 17‏۔‏

دوسرا کام جو داؤد نے کِیا، وہ یہ تھا کہ اُنہوں نے اِصلاح قبول کی۔ یہوواہ نے نا‌تن نبی کو اُن کی اِصلاح کے لیے بھیجا اور داؤد نے اِسے قبول کِیا۔ (‏2-‏سموئیل 12:‏13‏)‏ آج یہوواہ کلیسیا کے بزرگو‌ں کے ذریعے اُن لو‌گو‌ں کی مدد کر‌تا ہے جنہوں نے اپنے گُناہوں سے توبہ کر لی ہے۔ اِس طرح وہ پھر سے یہوواہ کے دوست بن جاتے ہیں۔ جب آپ بزرگو‌ں سے بات کر‌یں گے تو وہ آپ کے ساتھ مل کر پاک کلام سے کچھ آیتیں پڑھیں گے اور دُعا کر‌یں گے۔ یوں وہ آپ کے دُکھی دل کو تسلی اور تازگی دیں گے اور شرمندگی کے بوجھ سے نکلنے اور پھر سے یہوواہ کی قربت حاصل کر‌نے میں آپ کی مدد کر‌یں گے۔—‏یعقوب 5:‏14-‏16‏۔‏

یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ آپ کے ضمیر سے بوجھ اُتر جائے اور آپ اِطمینان اور سکون محسوس کر‌یں۔‏

‏”‏مبارک ہے وہ جس کی خطا بخشی گئی“‏

یہ سچ ہے کہ یہوواہ کے سامنے اپنے گُناہوں کا اِقرار کر‌نا اور پھر بزرگو‌ں کو بھی اِن کے بارے میں بتانا آسان نہیں۔ شاید داؤد کے لیے بھی اپنے گُناہوں کا اِقرار کر‌نا بہت مشکل رہا ہوگا۔ اِس لیے اُنہوں نے کچھ عرصے تک ایسا نہیں کِیا۔ (‏زبور 32:‏3‏)‏ لیکن جب اُنہوں نے اپنے گُناہوں کو قبول کِیا اور اپنے اند‌ر تبدیلی کی تو اُنہیں بہت فائدہ ہوا۔‏

اُنہیں سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہوا کہ وہ پھر سے خوش رہنے لگے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مبارک ہے وہ جس کی خطا بخشی گئی اور جس کا گُناہ ڈھانکا گیا۔“‏ (‏زبور 32:‏1‏)‏ اُنہوں نے یہ بھی کہا:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏!‏ میرے ہونٹوں کو کھول دے تو میرے مُنہ سے تیری ستایش نکلے گی۔“‏ (‏زبور 51:‏15‏)‏ یہوواہ نے داؤد کے گُناہوں کو معاف کر کے اُنہیں ایک بھاری بوجھ سے آزاد کر دیا تھا۔ اِس لیے اُنہوں نے دل سے یہوواہ کی ستائش کی اور دوسروں کو بھی بتایا کہ وہ کتنا مہربان ہے۔‏

یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ آپ کے ضمیر سے بوجھ اُتر جائے اور آپ اِطمینان اور سکون محسوس کر‌یں۔ اُس کی خواہش ہے کہ آپ دوسروں کو اُس کے بارے میں اور اُس کے وعدوں کے بارے میں بتائیں مگر شرمندگی کے بوجھ تلے دب کر نہیں بلکہ خوشی اور صاف‌دلی سے۔ (‏زبور 65:‏1-‏4‏)‏ اُس کی بڑی آرزو ہے کہ ”‏آپ کے گُناہ مٹائے جائیں اور [‏اُس]‏ کی طرف سے تازگی کے دن آئیں۔“‏—‏اعمال 3:‏19‏۔‏

مارتھا کے گُناہ بھی مٹائے گئے اور اُنہیں بڑی خوشی ملی۔ اُنہوں نے بتایا:‏ ”‏میرا بیٹا مجھے مینارِنگہبانی اور جاگو!‏ رسالے بھیجتا رہا۔ آہستہ آہستہ مَیں پھر سے یہوواہ کے قریب آ گئی۔ میرے لیے سب سے مشکل کام اپنے گُناہوں کی معافی مانگنا تھا۔ لیکن آخرکار مَیں نے یہوواہ سے دُعا کی کہ وہ مجھے معاف کر دے۔ یہوواہ کے پاس لو‌ٹنے میں مجھے 40 سال لگ گئے۔ مَیں اِس بات کا جیتا جاگتا ثبوت ہوں کہ کوئی شخص اِتنا عرصہ یہوواہ سے دُور رہنے کے بعد بھی اُس کے پاس واپس آ سکتا ہے۔ ایسے شخص کے لیے بھی اُس کی محبت ختم نہیں ہوتی۔“‏