پاک کلام میں بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کرنے کے حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟
پاک کلام کا جواب
بچوں کی یہ اہم ذمےداری ہے کہ وہ اپنے بوڑھے ماں باپ کی اچھی طرح سے دیکھ بھال کریں۔ پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کو چاہیے کہ وہ ”اپنے مذہبی فرض کو پہچان کر اپنے بزرگوں کا حق ادا کریں کیونکہ یہ خدا کی نظر میں پسندیدہ ہے۔“ (1-تیمُتھیُس 5:4؛ نیو اُردو بائبل ورشن) جب بچے اچھی طرح سے اپنے بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کرتے ہیں تو وہ پاک کلام کے اِس حکم پر عمل کر رہے ہوتے ہیں کہ ”اپنے ماں باپ کی عزت کرو۔“—اِفسیوں 6:2، 3۔
پاک کلام میں یہ تو نہیں بتایا گیا کہ ہمیں اپنے بوڑھے والدین کی دیکھ بھال کن کن طریقوں سے کرنی چاہیے۔ لیکن اِس میں ایسے لوگوں کی مثالیں درج ہیں جنہوں نے اپنے بڑے بوڑھوں کی دیکھ بھال اچھی طرح سے کی۔ اِس میں ایسے اصول بھی پائے جاتے ہیں جو اُن لوگوں کے کام آ سکتے ہیں جو اپنے بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔
قدیم زمانے میں خدا کے کچھ بندوں نے اپنے بڑے بوڑھوں کی دیکھ بھال کیسے کی؟
اُنہوں نے اپنے حالات کے مطابق فرق فرق طریقوں سے ایسا کِیا۔
یوسف جہاں رہتے تھے، وہ اُس علاقے سے کافی دُور تھا جہاں اُن کے بوڑھے والد رہتے تھے۔ جب یوسف کے حالات بہتر ہو گئے تو اُنہوں نے اپنے والد کو اپنے قریبی علاقے میں رہنے کے لیے بلا لیا۔ وہاں اُنہوں نے اپنے والد کے لیے گھر کا بندوبست کِیا اور اُن کی کھانے پینے اور دوسری ضرورتوں کو پورا کِیا۔—پیدایش 45:9-11؛ 47:11، 12۔
رُوت اپنی ساس کے ساتھ اُن کے ملک چلی گئیں۔ وہاں اُنہوں نے اپنی ساس کی دیکھ بھال کرنے اور اُن کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے سخت محنت کی۔—رُوت 1:16؛ 2:2، 17، 18، 23۔
یسوع مسیح نے اپنی موت سے کچھ دیر پہلے اپنے ایک شاگرد کو یہ ذمےداری دی کہ وہ اُن کی ماں کی دیکھ بھال کریں جو غالباً اُس وقت بیوہ تھیں۔—یوحنا 19:26، 27۔ a
پاک کلام کے کون سے اصول اُن لوگوں کے کام آ سکتے ہیں جو اپنے بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کرتے ہیں؟
جو لوگ اپنے بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کرتے ہیں، وہ کبھی کبھار جسمانی اور جذباتی لحاظ سے تھک کر چُور ہو جاتے ہیں۔ پاک کلام میں ایسے اصول پائے جاتے ہیں جو اِن لوگوں کے بہت کام آ سکتے ہیں۔
اپنے ماں باپ کی عزت کریں۔
پاک کلام کا اصول: ”تُو اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا۔“—خروج 20:12۔
اِس اصول پر کیسے عمل کِیا جا سکتا ہے؟ آپ کے ماں باپ اپنے حالات کے مطابق جو کرنا چاہتے ہیں، اُنہیں کرنے دیں۔ یوں آپ اُن کے لیے عزت ظاہر کریں گے۔ جس حد تک ممکن ہو، اُنہیں خود یہ فیصلہ کرنے دیں کہ اُن کی دیکھ بھال کیسے کی جائے گی۔ساتھ ہی ساتھ آپ اُن کی مدد کرنے کے لیے جو کر سکتے ہیں، وہ کریں۔ اِس طرح سے بھی آپ اُن کے لیے عزت ظاہر کر رہے ہوں گے۔
اپنے ماں باپ کو سمجھیں اور اُنہیں معاف کریں۔
پاک کلام کا اصول: ”آدمی کی تمیز اُس کو قہر کرنے میں دھیما بناتی ہے۔ اور خطا سے درگذر کرنے میں اُس کی شان ہے۔“—امثال 19:11۔
اِس اصول پر کیسے عمل کِیا جا سکتا ہے؟ اگر آپ کے بوڑھے ماں باپ آپ سے کچھ ایسا کہہ دیتے ہیں جس سے آپ کا دل دُکھتا ہے یا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اُن کو آپ کی خدمت کی کوئی قدر نہیں ہے تو خود سے پوچھیں: ”اگر مجھے بھی اُن جیسے مسئلوں کا سامنا کرنا پڑتا تو مجھے کیسا لگتا؟“ جب آپ اپنے ماں باپ کو سمجھیں گے اور اُنہیں معاف کریں گے تو آپ صورتحال کو بگڑنے سے بچا سکتے ہیں۔
دوسروں سے مشورہ کریں۔
پاک کلام کا اصول: ”صلاح کے بغیر اِرادے پورے نہیں ہوتے پر صلاح کاروں کی کثرت سے قیام پاتے ہیں۔“—امثال 15:22۔
اِس اصول پر کیسے عمل کِیا جا سکتا ہے؟ اِس بات پر تحقیق کریں کہ آپ کے ماں باپ کو صحت کے جن مسئلوں کا سامنا ہے، اُن میں مریض کی دیکھ بھال کیسے کی جا سکتی ہے۔ آپ کے علاقے میں ایسے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے کون سی سہولتیں دستیاب ہیں۔ ایسے لوگوں سے مشورہ کریں جنہوں نے اپنے بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کی ہے۔ اگر آپ کے اَور بھی بہن بھائی ہیں تو سب گھر والے مل کر بات چیت کریں کہ آپ کے ماں باپ کی ضرورتیں کیا ہیں، اِن ضرورتوں کو کیسے پورا کِیا جا سکتا ہے اور آپ اِن ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے ذمےداریوں کو کیسے بانٹ سکتے ہیں۔
خاکسار بنیں۔
پاک کلام کا اصول: ”خاکساروں کے ساتھ حکمت ہے۔“—امثال 11:2۔
اِس اصول پر کیسے عمل کِیا جا سکتا ہے؟ اِس بات کو سمجھیں کہ آپ سب کچھ نہیں کر سکتے۔ مثال کے طور پر ہر ایک کے پاس محدود وقت ہوتا ہے اور سب کی طاقت کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ اِس وجہ سے آپ اپنے ماں باپ کے لیے اُتنا نہیں کر سکتے جتنا آپ کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ اپنے بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کرنے کی وجہ سے بہت زیادہ تھک گئے ہیں تو آپ دوسرے گھر والوں سے مدد لے سکتے ہیں یا کسی ایسے شخص کو اِس کام کے لیے رکھ سکتے ہیں جو مریضوں کی دیکھ بھال کرتا ہو۔
اپنا خیال رکھیں۔
پاک کلام کا اصول: ”کوئی آدمی اپنے جسم سے نفرت نہیں کرتا بلکہ اِس سے پیار کرتا اور اِسے کھلاتا پلاتا ہے۔“—اِفسیوں 5:29۔
اِس اصول پر کیسے عمل کِیا جا سکتا ہے؟ اگرچہ اپنے بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کرنا آپ کی ذمےداری ہے لیکن اِس کے ساتھ ساتھ آپ کو اپنی اور اپنے گھرانے کی ضرورتوں کا بھی خیال رکھنا ہوگا، خاص طور پر اگر آپ شادی شُدہ ہیں۔ آپ کو اچھی طرح کھانا کھانے، مناسب آرام کرنے اور اپنی نیند پوری کرنے کی ضرورت ہے۔ (واعظ 4:6) آپ کو دیکھ بھال کے کام سے کبھی کبھار آرام بھی کرنا چاہیے۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو آپ ذہنی، جذباتی اور جسمانی طور پر تھکیں گے نہیں اور اَور زیادہ اچھے طریقے سے اپنے ماں باپ کی دیکھ بھال کر پائیں گے۔
کیا پاک کلام میں بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کا کوئی خاص طریقہ بتایا گیا ہے؟
پاک کلام میں بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال کا کوئی خاص طریقہ نہیں بتایا گیا۔ بعض گھرانوں میں جتنی دیر تک ممکن ہوتا ہے، بچے خود اپنے ماں باپ کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ لیکن کبھی کبھار صورتحال ایسی ہوتی ہے کہ اُنہیں اپنے ماں باپ کی دیکھ بھال کے لیے کسی ایسے شخص کو رکھنا پڑتا ہے جو مریضوں کی دیکھ بھال کرنا جانتا ہو۔شاید سب گھر والے مل کر کوئی ایسا فیصلہ کریں جو سب کے لیے بہتر ہو۔—گلتیوں 6:4، 5۔
a ایک کتاب جس میں بائبل کی آیتوں کی وضاحت کی گئی ہے، اُس میں اِس واقعے کے حوالے سے یہ بتایا گیا ہے: ”ہو سکتا ہے کہ اُس وقت مریم کے شوہر یوسف کو فوت ہوئے کافی عرصہ گزر چُکا تھا اور اُس کے بعد یسوع اپنی ماں کی ضرورتیں پوری کرتے رہے تھے۔اب اُنہیں فکر تھی کہ اُن کے مرنے کے بعد اُن کی ماں کا خیال کون رکھے گا۔ یہاں یسوع مسیح نے اپنی مثال سے سکھایا کہ بچوں کو اِس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ اُن کے بوڑھے ماں باپ کی دیکھ بھال اچھی طرح سے ہو۔“—”دی این آئی وی میتھیو ہینری کومنٹری اِن ون والیم،“ صفحہ نمبر 428، 429۔