مَیں جنسی ہراسگی کا شکار ہونے سے کیسے بچ سکتی ہوں؟
پاک کلام کا جواب
اِن مشوروں پر غور کریں جو پاک کلام میں پائی جانے والی دانشمندی پر مبنی ہیں:
حد سے زیادہ بےتکلف نہ ہوں۔ اپنے ساتھ کام کرنے والوں کے ساتھ خوشاخلاقی اور احترام سے پیش آئیں۔ لیکن اِس بات کا بھی خیال رکھیں کہ آپ اُن سے اِتنے بےتکلف نہ ہو جائیں جس سے اُنہیں یہ لگے کہ اگر وہ آپ میں جنسی دلچسپی ظاہر کریں گے تو آپ کو کوئی اِعتراض نہیں ہوگا۔—متی 10:16؛ کُلسّیوں 4:6۔
حیادار کپڑے پہنیں۔ ایسے کپڑے پہننے سے دوسروں کو غلط تاثر مل سکتا ہے جن سے جسم کی نمائش ہوتی ہے۔ پاک کلام میں ہمیں ’حیاداری اور سمجھداری سے خود کو سنوارنے‘ کی ہدایت دی گئی ہے۔—1-تیمُتھیُس 2:9۔
سوچ سمجھ کر دوست بنائیں۔ اگر آپ ایسے لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں گے جو دوسروں کی طرف سے ہونے والی جنسی ہراسگی کو چپچاپ برداشت کرتے رہتے ہیں، یہاں تک کہ اُس وقت بڑے خوش ہوتے ہیں جب کوئی اُن کے ساتھ فلرٹ کرتا یا اُن کے ساتھ جنسی حرکتیں کرنا چاہتا ہے تو اِس بات کا اِمکان ہے کہ دوسرے آپ کو بھی اُن جیسا سمجھیں گے اور آپ کے ساتھ بھی ایسا کرنے کی کوشش کریں گے۔—امثال 13:20۔
بےہودہ باتچیت سے کنارہ کریں۔ اگر باتچیت کا رُخ ’شرمناک، احمقانہ یا گندی باتوں‘کی طرف مُڑ جائے تو وہاں سے چلیں جائیں۔—اِفسیوں 5:4، اُردو جیو ورشن۔
خطرناک صورتحال میں پڑنے سے بچیں۔ مثال کے طور پر ایسی صورتحال سے خبردار رہیں جب آپ کو چھٹی کے بعد بِلاوجہ کام کی جگہ پر رُکنے کو کہا جاتا ہے۔—امثال 22:3۔
دوٹوک بات کریں۔ اگر کوئی شخص آپ کو جنسی طور پر ہراساں کرتا ہے تو اُسے صاف لفظوں میں بتائیں کہ آپ کو اُس کی حرکتیں بالکل پسند نہیں۔ (1-کُرنتھیوں 14:9) مثال کے طور پر آپ اُس سے کہہ سکتے ہیں: ”مَیں نے نوٹ کِیا ہے کہ آپ مجھے بہانے بہانے سے اِدھر اُدھر ہاتھ لگاتے رہتے ہیں اور مجھے یہ بات بہت بُری لگتی ہے۔ آئندہ مجھے بالکل ہاتھ مت لگانا۔“ آپ اُس شخص کو خط میں بھی لکھ کر بتا سکتے ہیں کہ اُس نے کیا حرکت کی ہے، آپ کو اُس کی حرکت اِنتہائی بُری لگی ہے اور وہ ایسی حرکتوں سے باز آ جائے۔ اُس پر اچھی طرح واضح کریں کہ آپ اپنے معیاروں اور مذہبی عقیدوں کی وجہ سے اِس معاملے کے بارے میں ایسی سوچ رکھتے ہیں۔—1-تھسلُنیکیوں 4:3-5۔
مدد حاصل کریں۔ اگر آپ کے منع کرنے کے باوجود بھی ایک شخص آپ کو جنسی طور پر ہراساں کرتا رہتا ہے تو آپ اپنے کسی قابلِبھروسا دوست، اپنے گھر کے کسی فرد، اپنے ساتھ کام کرنے والے کسی شخص یا پھر کسی ایسے شخص کو اِس کے بارے میں بتا سکتے ہیں جو جنسی ہراسگی کا شکار ہونے والوں کی مدد کرنے کا تجربہ رکھتا ہے۔ (امثال 27:9) جنسی ہراسگی کا شکار ہونے والے بہت سے لوگوں کو دُعا کرنے سے بڑی تسلی ملی ہے۔ اگر آپ نے پہلے کبھی اِس معاملے کے بارے میں دُعا نہیں کی تو ایسا ضرور کریں۔ یہوواہ ’بڑی تسلی بخشنے‘ والا خدا ہے۔ اُس کی طرف سے ملنے والی مدد کو کبھی بھی معمولی خیال نہ کریں۔—2-کُرنتھیوں 1:3۔
لاکھوں لوگوں کو کام کی جگہ پر جنسی ہراسگی کی وجہ سے مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن پاک کلام میں درج اصولوں کی مدد سے وہ اِس مسئلے سے نمٹ سکتے ہیں۔