کیا ایک سے زیادہ بیویاں یا شوہر رکھنا جائز ہے؟
پاک کلام کا جواب
کچھ عرصے کے لیے خدا نے مردوں کو ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے کی اِجازت دی تھی۔ (پیدایش 4:19؛ 16:1-4؛ 29:18-29) لیکن ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے کا رواج خدا کی طرف سے شروع نہیں ہوا تھا۔ اُس نے آدم کے لیے صرف ایک بیوی بنائی تھی۔
خدا کے حکم سے یسوع مسیح نے ایک بیوی رکھنے کے حوالے سے خدا کے معیار کو دوبارہ قائم کِیا۔ (یوحنا 8:28) جب یسوع مسیح سے شادی کے حوالے سوال پوچھا گیا تو اُنہوں نے کہا: ”جس نے اِنسانوں کو بنایا، اُس نے شروع سے اُنہیں مرد اور عورت بنایا اور کہا: ”اِس لیے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ دے گا اور اپنی بیوی کے ساتھ جُڑا رہے گا اور وہ دونوں ایک بن جائیں گے۔““—متی 19:4، 5۔
بعد میں یسوع مسیح کے ایک شاگرد نے خدا کے اِلہام سے لکھا: ”ہر مرد کی اپنی اپنی بیوی ہو اور ہر عورت کا اپنا اپنا شوہر ہو۔“ (1-کُرنتھیوں 7:2) پاک کلام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جس شادیشُدہ مرد کو کلیسیا میں ذمےداریاں دی جائیں، وہ ”ایک بیوی کا شوہر“ ہو۔—1-تیمُتھیُس 3:2، 12۔