کیا پاک کلام میں طلاق کی اِجازت دی گئی ہے؟
پاک کلام کا جواب
جی ہاں، لیکن صرف ایک ہی صورت میں۔ یسوع مسیح نے اِس سلسلے میں کہا: ”جو شخص اپنی بیوی کو حرامکاری [یعنی اپنے جیون ساتھی کے علاوہ کسی اَور سے جنسی تعلقات قائم کرنے] کے علاوہ کسی اَور وجہ سے طلاق دیتا ہے اور دوسری عورت سے شادی کرتا ہے، وہ زِنا کرتا ہے۔“—متی 19:9۔
خدا کو ایسے لوگوں سے نفرت ہے جو اپنے جیون ساتھی سے بےوفائی کر کے طلاق لیتے ہیں، خاص طور پر اگر وہ کسی اَور سے شادی کرنے کے لیے اپنے جیون ساتھی کو چھوڑ دیتے ہیں۔—ملاکی 2:13-16؛ مرقس 10:9۔