پاک کلام میں دوسروں کو دینے کے حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟
پاک کلام کا جواب
پاک کلام میں ہماری حوصلہافزائی کی گئی ہے کہ ہم دوسروں کو کچھ دینے کے لیے تیار رہیں اور صحیح نیت سے ایسا کریں۔ اِس میں بتایا گیا ہے کہ نہ صرف لینے والے کو بلکہ دینے والے کو بھی خوشی ملتی ہے۔ (امثال 11:25؛ لُوقا 6:38) یسوع مسیح نے کہا: ” لینے کی نسبت دینے میں زیادہ خوشی ہے۔“—اعمال 20:35۔
ہمارے دینے سے خدا کو کب خوشی ملتی ہے؟
جب ہم خوشی سے دیتے ہیں تو خدا خوش ہوتا ہے۔ پاک کلام میں لکھا ہے: ”ہر شخص ویسے ہی کرے جیسے اُس نے دل میں طے کِیا ہے اور بےدلی یا مجبوری سے نہ دے کیونکہ خدا اُس شخص کو پسند کرتا ہے جو خوشدلی سے دیتا ہے۔“—2-کُرنتھیوں 9:7۔
جو لوگ اُس طرح سے خدا کی عبادت کرتے ہیں جس طرح وہ چاہتا ہے، وہ دل کی خوشی سے دیتے ہیں۔ (یعقوب 1:27) جو شخص کُھلے دل سے ضرورتمندوں کی مدد کرتا ہے، وہ خدا کو خوش کر رہا ہوتا ہے۔ خدا کی نظر میں یہ ایسے ہی ہے جیسے وہ شخص اُسے قرض دے رہا ہو۔ (امثال 19:17) پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ خدا دینے والے شخص کو اجر دے گا۔—لُوقا 14:12-14۔
ہمارے دینے سے خدا کو کب خوشی نہیں ملتی؟
جب ہم خودغرضی کی بِنا پر دیتے ہیں۔ اِس کی کچھ مثالیں یہ ہیں:
دوسروں کو متاثر کرنے کے لیے۔—متی 6:2۔
بدلے میں دوسروں سے کچھ پانے کے لیے۔—لُوقا 14:12-14۔
خدا سے برکتیں حاصل کرنے کے لیے۔—اعمال 8:20۔
جب ہمارے دینے سے ایسے کاموں اور سوچ کی حمایت ہوتی ہے جو خدا کو پسند نہیں۔ مثال کے طور پر کسی کو جُوا کھیلنے، منشیات لینے یا حد سے زیادہ شراب پینے کے لیے پیسے دینا غلط ہے۔ (1-کُرنتھیوں 6:9، 10؛ 2-کُرنتھیوں 7:1) اِسی طرح کسی ایسے شخص کی مالی مدد کرنا بھی صحیح نہیں جو اپنی ضروریات پوری کرنے کے قابل ہے مگر جان بُوجھ کر ایسا نہیں کرتا۔—2-تھسلُنیکیوں 3:10۔
جب دوسروں کو دینے سے ایک شخص اُن فرائض کو پورا نہ کر پائے جو خدا نے اُس پر عائد کیے ہیں۔ پاک کلام میں کہا گیا ہے کہ گھر کے سربراہ کا فرض ہے کہ وہ اپنے گھرانے کی ضروریات پوری کرے۔ (1-تیمُتھیُس 5:8) یہ مناسب نہیں کہ گھر کا سربراہ دوسروں کی اِتنی زیادہ مدد کرے کہ اُس کے اپنے گھر والے محتاج ہو جائیں۔ اِسی طرح یسوع مسیح نے کہا کہ یہ اِنتہائی غلط بات ہے کہ ایک شخص یہ کہہ کر اپنے بوڑھے ماں باپ کی ضروریات پوری نہ کرے کہ جو کچھ اُس کا تھا، وہ اُس نے ”خدا کے لیے مخصوص“ کر دیا ہے۔—مرقس 7:9-13۔