یسوع مسیح کو خدا کا بیٹا کیوں کہا گیا ہے؟
پاک کلام کا جواب
پاک کلام میں یسوع مسیح کو اکثر’خدا کا بیٹا‘ کہا گیا ہے۔ (یوحنا 1:49) اِصطلاح خدا کا بیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا خالق یا زندگی کا سرچشمہ ہے اور یسوع مسیح کو بھی اُسی نے زندگی دی ہے۔ (زبور 36:9؛ مکاشفہ 4:11) پاک کلام ہمیں یہ تعلیم نہیں دیتی کہ خدا نے یسوع مسیح کو بالکل ویسے ہی پیدا کِیا جیسے اِنسان بچے پیدا کرتے ہیں۔
پاک کلام میں فرشتوں کو بھی ”خدا کے بیٹے“ کہا گیا ہے۔ (ایوب 1:6) اور اِس میں سب سے پہلے اِنسان یعنی آدم کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ ”خدا کے بیٹے تھے۔“ (لُوقا 3:38) لیکن چونکہ یسوع مسیح خدا کی پہلی مخلوق تھے اور خدا نے صرف اُنہیں خود خلق کِیا تھا اِس لیے پاک کلام میں اُنہیں خدا کا پہلوٹھا بیٹا کہا گیا ہے۔
کیا یسوع مسیح زمین پر پیدا ہونے سے پہلے آسمان پر رہتے تھے؟
جی۔ یسوع مسیح زمین پر اِنسان کے طور پر پیدا ہونے سے پہلے آسمان پر ایک روحانی ہستی کے طور پر رہتے تھے۔ اُنہوں نے خود کہا کہ ”مَیں آسمان سے ... آیا ہوں۔“—یوحنا 6:38؛ 8:23۔
خدا نے سب سے پہلے یسوع مسیح کو بنایا تھا۔ یسوع مسیح کے بارے میں پاک کلام میں لکھا ہے:
”اُسے سب چیزوں سے پہلے بنایا گیا۔“—کُلسّیوں 1:15۔
وہ ”خدا کی بنائی ہوئی چیزوں کی اِبتدا ہے۔“—مکاشفہ 3:14۔
یسوع مسیح پر اُس ہستی کے بارے میں پیشگوئی پوری ہوئی جس کے بارے میں کہا گیا تھا: ”اُس کا مصدر زمانۂ سابق ہاں قدیماُلایّام سے ہے۔“—میکاہ 5:2؛ متی 2:4-6۔
زمین پر آنے سے پہلے یسوع مسیح کیا کرتے تھے؟
وہ آسمان پر ایک بلند مقام رکھتے تھے۔ یسوع مسیح نے اپنے اِس مقام کا ذکر اِس دُعا میں کِیا: ”اَے باپ، ... مجھے وہ شاندار رُتبہ دے جو مَیں دُنیا کے وجود میں آنے سے پہلے تیرے حضور رکھتا تھا۔“—یوحنا 17:5۔
اُنہوں نے باقی سب چیزیں بنانے میں اپنے باپ کا ساتھ دیا۔ یسوع مسیح نے اپنے باپ کے ساتھ ایک ”ماہر کاریگر“ کے طور پر کام کِیا۔ (امثال 8:30) یسوع مسیح کے بارے میں پاک کلام میں لکھا ہے: ”اُس کے ذریعے آسمان اور زمین کی سب چیزیں بنائی گئیں۔“—کُلسّیوں 1:16۔
خدا نے یسوع مسیح کے ذریعے باقی سب چیزوں کو بنایا۔ اِن میں فرشتے اور کائنات بھی شامل تھی۔ (مکاشفہ 5:11) خدا اور یسوع مسیح نے کافی حد تک اُسی طرح کام کِیا جس طرح ایک نقشہ بنانے والا اور ایک کاریگر مل کر کام کرتے ہیں۔ نقشہ بنانے والا عمارت کا ڈیزائن بناتا ہے اور کاریگر اِس ڈیزائن کے مطابق عمارت کو بناتا ہے۔
وہ کلام تھے اور خدا کا پیغام پہنچاتے تھے۔ زمین پر یسوع مسیح کی زندگی کی شروعات سے پہلے کی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاک کلام میں یسوع مسیح کو ”کلام“ کہا گیا ہے۔ (یوحنا 1:1) اِس سے صاف پتا چلتا ہے کہ خدا اپنے بیٹے کے ذریعے دوسرے فرشتوں تک معلومات اور ہدایات پہنچاتا تھا۔
ایسا لگتا ہے کہ یسوع مسیح زمین پر اِنسانوں تک بھی خدا کا پیغام پہنچاتے تھے۔ بہت ممکن ہے کہ خدا نے باغِعدن میں آدم اور حوا کو ہدایات دینے کے لیے یسوع مسیح کے ذریعے ہی اُن سے بات کی۔ (پیدایش 2:16، 17) شاید یسوع مسیح ہی وہ فرشتے تھے جس نے بیابان میں بنیاِسرائیل کی رہنمائی کی اور جس کی بات کو بنیاِسرائیل نے ماننا تھا۔—خروج 23:20-23۔ a
a کلام وہ واحد فرشتہ نہیں ہے جس کے ذریعے خدا نے بات کی۔ مثال کے طور پر خدا نے بنیاِسرائیل تک اپنی شریعت پہنچانے کے لیے اپنے پہلوٹھے بیٹے کی بجائے دوسرے فرشتوں کو اِستعمال کِیا۔—اعمال 7:53؛ گلتیوں 3:19؛ عبرانیوں 2:2، 3۔