مواد فوراً دِکھائیں

نوجوانوں کا سوال

مجھے اِنٹرنیٹ پر تصویریں ڈالنے کے حوالے سے کیا یاد رکھنا چاہیے؟‏

مجھے اِنٹرنیٹ پر تصویریں ڈالنے کے حوالے سے کیا یاد رکھنا چاہیے؟‏

 فرض کریں کہ آپ کہیں چھٹیاں گزارنے گئے ہیں اور خوب مزے کر رہے ہیں۔ آپ اپنے دوستوں کو اِس بارے میں سب کچھ بتانا چاہتے ہیں۔ آپ کیا کریں گے؟ کیا آپ .‏.‏.‏

  1.   ہر کسی کو ایک خط لکھیں گے؟‏

  2.   اپنے سب دوستوں کو ای‌میل بھیجیں گے؟‏

  3.   اِنٹرنیٹ پر تصویریں ڈالیں گے؟‏

 جب آپ کے دادا دادی یا نانا نانی آپ کی عمر کے تھے تو اُن کے پاس شاید صرف آپشن A ہی تھا۔‏

 جب آپ کے والدین آپ کی عمر کے تھے تو وہ آپشن B کا اِنتخاب کر سکتے تھے۔‏

 آج بہت سے نوجوان جنہیں اِنٹرنیٹ پر تصویریں ڈالنے کی اِجازت ہے، آپشن C کا اِنتخاب کرتے ہیں۔ کیا آپ بھی ایسا کرتے ہیں؟ اگر ہاں تو اِس حوالے سے کچھ خطرے ہیں جن سے بچنے میں یہ مضمون آپ کے کام آ سکتا ہے۔‏

 اِس کے کیا فائدے ہیں؟‏

 اِس کے ذریعے آپ فوراً اپنی تصویریں شیئر کر سکتے ہیں۔‏ ”‏جب مَیں کسی اچھی جگہ گھوم پھر کر آتی ہوں یا دوستوں کے ساتھ خوب ہلہ گلہ کرتی ہوں تو مَیں فوراً اپنی تصویریں شیئر کر سکتی ہوں۔“‏—‏میلانی۔‏

 یہ تصویریں دیکھنے اور بھیجنے کا آسان ذریعہ ہے۔‏ ”‏اگر مَیں جاننا چاہتا ہوں کہ میرے دوستوں کی زندگی میں کیا چل رہا ہے تو ای‌میل کے ذریعے رابطے میں رہنے سے کہیں زیادہ آسان یہ ہے کہ مَیں اُن کی پوسٹ کی ہوئی تصویریں دیکھ لوں۔“‏—‏جورڈن۔‏

 اِس کی بدولت آپ دوسروں سے مسلسل رابطے میں رہ سکتے ہیں۔‏ ”‏میرے کچھ دوست اور گھر والے کافی دُور رہتے ہیں۔ اگر وہ باقاعدگی سے اپنی تصویریں پوسٹ کرتے رہتے ہیں اور مَیں باقاعدگی سے اِنہیں دیکھتی رہتی ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ وہ ہر روز میری نظروں کے سامنے ہیں۔“‏—‏کیرن۔‏

 اِس میں کون سے خطرے موجود ہیں؟‏

 کوئی آپ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔‏ اگر آپ نے کسی ایسے کیمرے سے تصویر کھینچی ہے جس میں جیوٹیگنگ کا فنکشن موجود ہے تو آپ کی پوسٹ کی ہوئی تصویر سے آپ کے بارے میں ایسی باتیں بھی پتہ لگائی جا سکتی ہیں جو شاید آپ ظاہر نہ کرنا چاہیں۔ (‏جیوٹیگنگ ایک ایسا فنکشن ہے کہ اگر آپ اِنٹرنیٹ پر تصویریں پوسٹ کرتے ہوئے اِسے اِستعمال کرتے ہیں تو اِنہیں دیکھنے والے پتہ لگا سکتے ہیں کہ یہ تصویریں کب اور کہاں کھینچی گئیں۔)‏ ویب‌سائٹ ڈیجیٹل ٹرینڈز میں کہا گیا:‏ ”‏اگر آپ جیوٹیگنگ کے ذریعے اِنٹرنیٹ پر اپنی تصویریں یا کوئی اَور مواد پوسٹ کرتے ہیں تو کوئی بھی خطرناک شخص جس کے پاس لوکیشن معلوم کرنے کا صحیح سوفٹ‌ویئر ہو، یہ جان سکتا ہے کہ آپ کس جگہ پر ہیں۔“‏

 کبھی کبھار مُجرموں کو اِس بات سے غرض نہیں ہوتی کہ آپ کس جگہ موجود ہیں بلکہ اِس بات سے کہ آپ کس جگہ موجود نہیں ہیں۔ ویب‌سائٹ ڈیجیٹل ٹرینڈز میں ایک واقعے کے متعلق بتایا گیا جس میں تین چوروں نے 18 گھروں کو اُس وقت لُوٹا جب وہاں کوئی بھی موجود نہیں تھا۔ اُن چوروں کو کیسے پتہ چلا کہ اُس وقت اُن گھروں میں کوئی نہیں ہوگا؟ اُنہوں نے اِنٹرنیٹ کے ذریعے اُن گھروں کے رہائشیوں پر نظر رکھی کہ وہ کہاں آ جا رہے ہیں۔ اِس طرح وہ 1 لاکھ امریکی ڈالر سے زیادہ قیمت کی چیزیں اُڑا لے گئے۔‏

 آپ کے سامنے نامناسب مواد آ سکتا ہے۔‏ کچھ لوگ بے‌شرمی سے اِنٹرنیٹ پر کوئی بھی چیز ڈال دیتے ہیں۔ سارہ نامی ایک لڑکی کہتی ہے:‏ ”‏مشکل تب ہوتی ہے جب آپ اجنبیوں کے اکاؤنٹس پر موجود چیزیں دیکھتے ہیں۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ بغیر نقشے کے کسی انجان شہر میں چل رہے ہوں۔ ایسی صورت میں آپ ضرور کسی ایسی جگہ نکل سکتے ہیں جہاں آپ نہیں جانا چاہتے۔“‏

 آپ کا بہت سا وقت ضائع ہو سکتا ہے۔‏ یولانڈا نامی ایک لڑکی کہتی ہے:‏ ”‏آپ کو یہ عادت پڑ سکتی ہے کہ آپ فوراً لوگوں کی پوسٹ کی ہوئی تصویریں وغیرہ دیکھیں اور سب لوگوں کے تبصرے پڑھیں۔ یہ عادت اِس حد تک بڑھ سکتی ہے کہ اگر آپ کو ایک سیکنڈ بھی فارغ ملے تو آپ فون نکال کر یہ دیکھنے لگ جائیں کہ کیا کسی نے کچھ نیا پوسٹ کِیا ہے۔“‏

اگر آپ کا کوئی ایسا اکاؤنٹ ہے جس پر تصویریں شیئر کی جا سکتی ہیں تو آپ کو اپنے اندر ضبطِ‌نفس پیدا کرنا چاہیے۔‏

 ایک لڑکی جس کا نام سمنتھا ہے، یولانڈا کی بات سے اِتفاق کرتے ہوئے کہتی ہے:‏ ”‏مجھے دھیان رکھنا پڑتا ہے کہ مَیں اِن سائٹس پر کتنا وقت صرف کرتی ہوں۔ اگر آپ نے کوئی ایسا اکاؤنٹ بنانا ہے جس پر تصویریں شیئر کی جا سکتی ہیں تو پہلے آپ کو اپنے اندر ضبطِ‌نفس پیدا کرنا چاہیے۔“‏

 آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

  •   یہ عزم کریں کہ آپ نامناسب مواد نہیں دیکھیں گے۔ پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏مَیں کسی خباثت [‏یعنی بُرائی]‏ کو مدِنظر نہیں رکھوں گا۔“‏—‏زبور 101:‏3‏۔‏

     ‏”‏مَیں باقاعدگی سے اُن لوگوں کی پوسٹ کی ہوئی چیزیں دیکھتا ہوں جنہیں مَیں فالو کر رہا ہوں۔‏ اگر مجھے لگتا ہے کہ اُنہوں نے کوئی ایسی چیز پوسٹ کی ہے جو نامناسب ہے تو مَیں اُنہیں فالو کرنا بند کر دیتا ہوں۔“‏—‏سٹیون۔‏

  •   ایسے لوگوں سے رابطہ نہ رکھیں جو آپ جیسے معیاروں پر نہیں چلتے۔ یہ لوگ خدا کے معیاروں پر چلنے کے آپ کے عزم کو کمزور کر سکتے ہیں۔ پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏دھوکا نہ کھائیں۔ بُرے ساتھی اچھی عادتوں کو بگا‌ڑ دیتے ہیں۔“‏—‏1-‏کُرنتھیوں 15:‏33‏۔‏

     ‏”‏صرف اِس وجہ سے سوشل میڈیا پر تصویریں نہ دیکھیں کیونکہ وہ لوگوں میں مقبول ہو رہی ہیں۔‏ اکثر اِس دوران آپ کے سامنے ایسا مواد آ جاتا ہے جس میں بے‌ہودہ گوئی،‏ فحاشی یا کوئی اَور نامناسب چیز ہوتی ہے۔“‏—‏جیسیکا۔‏

  •   ایک حد مقرر کریں کہ آپ کتنی دیر لوگوں کی پوسٹ کی ہوئی تصویریں وغیرہ دیکھیں گے اور کتنی دیر بعد اِنٹرنیٹ پر اپنی تصویریں ڈالیں گے۔ پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏اپنے چال‌چلن پر کڑی نظر رکھیں تاکہ آپ بے‌وقوفوں کی طرح نہیں بلکہ عقل‌مندوں کی طرح زندگی گزاریں اور اپنے وقت کا بہترین اِستعمال کریں۔“‏—‏اِفسیوں 5:‏15، 16‏۔‏

     ‏”‏مَیں نے ایسے لوگوں کو فالو کرنا بند کر دیا ہے جو حد سے زیادہ تصویریں پوسٹ کرتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر ایک شخص سمندر پر جاتا ہے اور ایک ہی سیپی کی 20 تصویریں پوسٹ کر دیتا ہے۔‏ حد ہے بھئی!‏ اِن ساری تصویروں کو دیکھنے میں کتنا وقت ضائع ہو جاتا ہے!‏“‏—‏ربیقہ۔‏

  •   اِس بات کا دھیان رکھیں کہ آپ جو تصویریں پوسٹ کرتے ہیں، اُن سے یہ تاثر نہ ملے کہ آپ اپنی ذات کو بہت اہم خیال کرتے ہیں۔ خدا کے ایک بندے پولُس نے اُس کے کلام میں لکھا:‏ ”‏مَیں .‏.‏.‏ آپ سب سے کہتا ہوں کہ خود کو اپنی حیثیت سے زیادہ اہم نہ سمجھیں۔“‏ (‏رومیوں 12:‏3‏)‏ یہ نہ سوچیں کہ آپ کی تصویریں دیکھ کر اور آپ کی سرگرمیوں کے بارے میں جان کر آپ کے دوستوں کی ساری توجہ آپ پر ہی لگ جائے گی۔‏

     ‏”‏کچھ لوگ اپنی ڈھیروں سیلفیاں پوسٹ کر دیتے ہیں۔‏ اگر میری کوئی دوست ہے تو مجھے پتہ ہے کہ وہ کیسی دِکھتی ہے۔‏ اُسے اپنی شکل یاد کروانے کے لیے مجھے بار بار اپنی تصویریں بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔“‏—‏ایلیسن۔‏