نوجوانوں کا سوال
مجھے سگریٹ پینے اور ویپنگ کے بارے میں کیا پتہ ہونا چاہیے؟
”مَیں جہاں رہتی ہوں، وہاں زیادہتر نوجوانوں نے 25 سال کی عمر تک سگریٹ پی ہوتی ہے یا ویپنگ کی ہوتی ہے۔“—جولیا۔
اِس مضمون میں یہ بتایا گیا ہے:
آپ کو کیا پتہ ہونا چاہیے؟
سگریٹ پینا جانلیوا ہے۔ تمباکو میں سب سے زیادہ نکوٹین پایا جاتا ہے۔ یہ ایک بہت ہی زہریلا اور نشہآور مادہ ہوتا ہے اور اِس کی لت آسانی سے لگ جاتی ہے۔ امریکہ کے بیماریوں سے بچاؤ اور روکتھام کے مرکز کے مطابق ”پوری دُنیا میں تمباکو کی وجہ سے لوگ بیمار ہو تے ہیں اور جوانی میں ہی مر جاتے ہیں۔ لیکن اِس کا اِستعمال نہ کرنے سے اِس سے بچا جا سکتا ہے۔“
”مَیں مریضوں کا الٹراساونڈ کرتی ہوں اور مَیں نے دیکھا ہے کہ سگریٹ پینے کی وجہ سے لوگوں کے جسم پہ کتنے بُرے اثرات پڑتے ہیں۔ مَیں یہ دیکھ کر حیران رہ جاتی ہوں کہ جو لوگ پہلے سگریٹ پیتے تھے، اُن کی شریانوں میں کتنا زیادہ پلاک (ایسا مادہ جس کی وجہ سے شریانیں سکڑ جاتی ہیں) جمع ہوتا ہے۔ مَیں کبھی سگریٹ پینے کے بارے میں سوچوں گی بھی نہیں کیونکہ مجھے اپنی صحت بہت عزیز ہے۔“—ٹریسا۔
کیا آپ کو پتہ ہے؟ سگریٹ کے اندر تقریباً 7000 کیمیکل ہوتے ہیں جن میں سے زیادہتر بہت نقصاندہ ہیں۔ ہر سال لاکھوں لوگ تمباکو سے لگنے والی بیماریوں کی وجہ سے اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں۔
ویپنگ کی وجہ سے اِنسانی جسم میں خطرناک کیمیکل داخل ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ویپنگ یعنی ویپ پین یا الیکٹرانک سگریٹ اِستعمال کرنے کی وجہ سے لوگوں کے پھیپھڑے خراب ہو جاتے ہیں اور وہ مر جاتے ہیں۔ سگریٹ کی طرح ویپنگ کے لیے اِستعمال کی جانے والی زیادہتر چیزوں میں نکوٹین ہوتا ہے جس کی لت آسانی سے لگ جاتی ہے۔ الیکٹرانک سگریٹ کے حوالے سے ایک جائزے کے مطابق اِس میں پائے جانے والے ”نکوٹین کی وجہ سے نوجوانوں کو دوسری طرح کے نشوں کی بھی لت لگ سکتی ہے۔“
”الیکٹرانک سگریٹ میں اِستعمال کی جانے والی کچھ چیزوں کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے جیسے کہ کوٹن کینڈی اور چیری۔ اِس لیے یہ بچوں اور نوجوانوں کو بہت مزے کی لگتی ہے اور وہ اُس نقصان پر دھیان نہیں دیتے جو اِس کی وجہ سے ہوتا ہے۔“—مرینڈا۔
کیا آپ جانتے ہیں؟ الیکٹرانک سگریٹ سے جو بھاپ نکلتی ہے، وہ صرف پانی کی نہیں ہوتی۔ اُس میں بہت سے زہریلے کیمیکل ہوتے ہیں جو پھیپھڑوں میں داخل ہو جاتے ہیں۔
سگریٹ پینے اور ویپنگ سے ہونے والے خطرات
(1) سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں کمی، توجہ برقرار نہ رکھ پانا اور جلدی جلدی موڈ کا بدلنا یا موڈ کا اُتار چڑھاؤ، خاص طور پر نوجوانوں میں
(2) مسوڑھوں کا سُوجنا اور دانتوں میں کیڑا لگنا
(3) لمبے عرصے سے پھیپھڑوں کی سُوجن اور دل کی بیماریاں
دمے کا بگڑ جانا
معدے کے مسئلے اور متلی
آپ کیا کر سکتے ہیں؟
معلومات حاصل کریں۔ ہر اُس بات پہ یقین نہ کریں جو آپ سنتے ہیں جیسے کہ یہ کہ ویپنگ نقصاندہ نہیں ہے یا یہ پُرسکون یا ریلیکس ہونے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ خود تحقیق کریں اور حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے اچھا فیصلہ کریں۔
پاک کلام کا اصول: ”نادان شخص ہر بات کا یقین کر لیتا ہے لیکن سمجھدار شخص ہر قدم سوچ سمجھ کر اُٹھاتا ہے۔“—اَمثال 14:15۔
”جب آپ سگریٹ پینے اور ویپنگ کے نقصانات کے بارے میں سوچتے ہیں تو آپ سمجھ جاتے ہیں کہ یہ اِتنا مزےدار کام نہیں جتنا آپ کے ہمعمر یا ٹی وی سٹار دِکھاتے ہیں۔“—ایون۔
ذرا سوچیں: جو نوجوان سگریٹ پیتے یا ویپ اِستعمال کرتے ہیں، کیا وہ واقعی دوسروں سے زیادہ خوش ہیں؟ کیا وہ دوسروں کے مقابلے میں آنے والی مشکلوں کا سامنا کرنے کے لیے بہتر طور پر تیار ہیں یا کیا وہ اپنے لیے اَور زیادہ مشکلیں پیدا کر رہے ہیں؟
پریشانی سے نپٹنے کے لیے بہتر طریقے ڈھونڈیں۔ اپنی پریشانی کو کم کرنے کے لیے ورزش کریں، کچھ پڑھیں یا ایسے دوستوں کے ساتھ وقت گزاریں جو آپ کا حوصلہ بڑھاتے ہیں۔ جب آپ کے پاس کرنے کو اِتنی اچھی چیزیں ہوں گی تو آپ کو سگریٹ کی طلب نہیں ہوگی۔
پاک کلام کا اصول: ”اِنسان کا دل فکروں کے بوجھ سے دب جاتا ہے لیکن اچھی بات سے کِھل اُٹھتا ہے۔“—اَمثال 12:25۔
”کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ سگریٹ پینے یا ویپنگ سے اُن کی پریشانی کم ہو جاتی ہے۔ لیکن اِن چیزوں کی وجہ سے ملنے والا سکون بس تھوڑی دیر کا ہوتا ہے اور اِن سے ہونے والا نقصان عمر بھر کے لیے رہتا ہے۔ پریشانی سے نپٹنے کے بہتر طریقے ہیں۔“—اینجلا۔
ذرا سوچیں: ایسے کون سے طریقے ہیں جن کی مدد سے آپ پریشانی سے اچھے طریقے سے نمٹ سکتے ہیں؟ اگر آپ کو اِس حوالے سے مدد چاہیے تو ”نوجوانوں کے سوال“ میں سے مضمون ”مَیں پریشانی سے کیسے نپٹ سکتا ہوں؟“ کو دیکھیں۔
اپنے ہمعمروں کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہیں۔ یہ دباؤ آپ پر آپ کے ساتھ سکول میں پڑھنے والے بچے ڈال سکتے ہیں یا پھر آپ تفریح کے لیے جو کچھ کرتے ہیں، اُس کی وجہ سے بھی آپ کو کسی کام کو کرنے کا دباؤ محسوس ہو سکتا ہے۔ فلموں، ٹیوی پروگراموں اور سوشل میڈیا میں سگریٹ پینے اور ویپنگ کو ایسے دِکھایا جاتا ہے جیسے یہ کوئی بہت ہی مزےدار کام ہو۔
پاک کلام کا اصول: ’پُختہ لوگ اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو اِستعمال کر کے اِسے تیز کرتے ہیں تاکہ اچھے اور بُرے میں تمیز کر سکیں۔‘—عبرانیوں 5:14۔
”جب مَیں سکول میں تھی تو میرے بہت سے ہمعمر اِس بات کے لیے میری عزت کرتے تھے کہ مَیں نہ تو سگریٹ پیتی ہوں اور نہ ہی ویپ کرتی ہوں۔ جب مَیں نے اپنے ہمعمروں کو صاف صاف بتایا کہ مَیں ایسا کوئی کام نہیں کروں گی تو اُنہوں نے دوسروں کو سمجھانے میں میرا ساتھ دیا۔ شاید یہ بات تھوڑی عجیب سی لگے مگر جب آپ دوسروں کو بتا دیتے ہیں کہ آپ کیا کرتے ہیں اور کیا نہیں تو اِس طرح آپ بہت سی بُری چیزوں سے محفوظ رہتے ہیں۔“—اینا۔
ذرا سوچیں: آپ اپنے ہمعمروں کے دباؤ کا مقابلہ کتنی اچھی طرح کر سکتے ہیں؟ کیا آپ کو کوئی ایسا موقع یاد ہے جب آپ نے ایسا کِیا ہو؟ اگر آپ کو اِس حوالے سے مدد چاہیے ہو تو ویڈیو ”نوجوانی میں میری زندگی—مَیں اپنے ہمعمروں کے دباؤ کا مقابلہ کیسے کر سکتا ہوں؟“ کو دیکھیں۔
سوچ سمجھ کر دوست چُنیں۔ اگر آپ کے دوست سگریٹ نہیں پیتے اور نہ ہی ویپنگ کرتے ہیں تو آپ کے لیے اِن چیزوں کو اِستعمال کرنے کی آزمائش میں پڑنے کا خطرہ کم ہوگا۔
پاک کلام کا اصول: ”جو دانشمندوں کے ساتھ چلتا ہے، وہ دانشمند بن جائے گا لیکن جو احمقوں کے ساتھ میل جول رکھتا ہے، وہ نقصان اُٹھائے گا۔“—اَمثال 13:20۔
”ایسے لوگوں سے دوستی کرنے کا بڑا فائدہ ہوتا ہے جن میں ضبطِنفس اور وفاداری جیسی خوبیاں ہوتی ہیں۔ جب آپ دیکھتے ہیں کہ اِن خوبیوں کی وجہ سے اُنہیں کتنا فائدہ ہو رہا ہے تو آپ بھی اُن جیسے بننا چاہتے ہیں۔“—کیلوِن۔
ذرا سوچیں: کیا آپ کے قریبی دوست آپ کی مدد کرتے ہیں تاکہ آپ ایک اچھی اور صحتمند زندگی گزاریں یا کیا وہ آپ کے لیے ایسا کرنا مشکل بنا دیتے ہیں؟
چرس یا بھنگ کے اثرات
بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ چرس یا بھنگ کا نشہ نقصاندہ نہیں ہے۔ لیکن یہ جھوٹ ہے!
جو نوجوان چرس یا بھنگ پیتے ہیں، وہ اِس کی لت لگنے کے خطرے میں ہوتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ چرس یا بھنگ کا نشہ کرنے سے اِنسانی دماغ پر ایسے بُرے اثرات پڑتے ہیں جو ہمیشہ تک رہتے ہیں۔ اِن کے اِستعمال کی وجہ سے اِنسان کی ذہانت کم ہو سکتی ہے۔
ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ایک اِدارے نے بتایا کہ ”تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو لوگ چرس یا بھنگ اِستعمال کرتے ہیں، اُن کے اپنے گھر والوں اور دوستوں کے ساتھ زیادہ مسئلے ہوتے ہیں، وہ پڑھائی میں اِتنے اچھے نہیں ہوتے، اُنہیں اچھی نوکری نہیں ملتی اور وہ اِتنے خوش اور مطمئن نہیں ہوتے۔“—یو ایس سبسٹینس ابیوز اینڈ مینٹل ہیلتھ سروسز ایڈمنسٹریشن۔
”مَیں اُس وقت چرس پینے کی آزمائش میں پڑنے والا تھا جب مَیں اپنی پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا تھا۔ لیکن جب مَیں نے اِس کی لت، اِسے خریدنے کے لیے پیسوں اور اُن بُرے اثرات کے بارے میں سوچا جو میری صحت پر ہوں گے تو مَیں سمجھ گیا کہ چرس پینے کی وجہ سے میری پریشانی میں صرف اِضافہ ہی ہوگا۔“—جُوڈا۔