مواد فوراً دِکھائیں

پاک کلام کی آیتوں کی وضاحت

اَمثال 3:‏5، 6—‏”‏اپنے فہم پر تکیہ نہ کر“‏

اَمثال 3:‏5، 6—‏”‏اپنے فہم پر تکیہ نہ کر“‏

 ‏”‏اپنے سارے دل سے یہوواہ پر بھروسا کرو اور اپنی سمجھ پر اِعتبار نہ کرو۔ اپنی سب راہوں میں اُسے اپنے سامنے رکھو اور وہ آپ کے راستے سیدھے کرے گا۔“‏—‏اَمثال 3:‏5، 6‏، ترجمہ نئی دُنیا۔‏

 ‏”‏سارے دل سے خداوند پر توکل کر اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔ اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان اور وہ تیری راہنمائی کرے گا۔“‏—اَمثال 3:‏5، 6، اُردو ریوائزڈ ورشن۔‏

اَمثال 3:‏5، 6 کا مطلب

 ہمیں کوئی بھی اہم فیصلہ لینے کے لیے صرف اپنی سمجھ بُوجھ اِستعمال کرنے کی بجائے یہوواہ a خدا سے مدد مانگنی چاہیے۔‏

 ‏”‏اپنے سارے دل سے یہوواہ پر بھروسا کرو۔“‏ جب ہم خدا کی مرضی کے مطابق کام کرتے ہیں تو ہم ثابت کرتے ہیں کہ ہمیں اُس پر بھروسا ہے۔ ہمیں خدا پر سارے دل سے یعنی مکمل طور پر بھروسا کرنا چاہیے۔ بائبل میں اکثر دل سے مُراد ہمارا اندر کا اِنسان ہوتا ہے جس میں ہمارے جذبات، اِرادے،سوچ اور رویہ شامل ہے۔ اِس لیے سارے دل سے خدا پر بھروسا کرنے میں صرف ہمارے احساسات شامل نہیں ہیں۔ ہم خدا پر سارے دل سے اِس لیے بھروسا کرتے ہیں کیونکہ ہمیں اِس بات کا پورا یقین ہے کہ ہمارے خالق کو پتہ ہے کہ ہمارے لیے کیا بہتر ہے۔—‏رومیوں 12:‏1‏۔‏

 ‏”‏اپنی سمجھ پر اِعتبار نہ کرو۔“‏ ہمیں خدا پر اِس لیے بھروسا کرنا چاہیے کیونکہ ہم عیب‌دار ہیں اور معاملات کو اِتنی اچھی طرح نہیں سمجھ سکتے۔ اگر ہم صرف خود پر بھروسا کریں گے یا اپنے جذبات کی وجہ سے کوئی فیصلہ لیں گے تو ہو سکتا ہے کہ ہمیں شروع شروع میں تو اپنا فیصلہ صحیح لگے لیکن اُس کا انجام بہت بُرا نکل سکتا ہے۔ (‏اَمثال 14:‏12؛‏ یرمیاہ 17:‏9‏)‏ یہوواہ کی سمجھ بُوجھ کے آگے ہماری سمجھ بُوجھ کچھ بھی نہیں ہے۔ (‏یسعیاہ 55:‏8، 9‏)‏ اگر ہم یہوواہ کی سوچ کے مطابق فیصلے لیں گے تو ہم خوش رہیں گے۔—‏زبور 1:‏1-‏3؛‏ اَمثال 2:‏6-‏9؛‏ 16:‏20‏۔‏

 ‏”‏اپنی سب راہوں میں اُسے اپنے سامنے رکھو۔“‏ ہمیں اپنی زندگی کے ہر اہم معاملے کے حوالے سے اور کوئی بھی اہم فیصلہ لینے سے پہلے یہ دیکھنا چاہیے کہ اِس بارے میں یہوواہ کی کیا سوچ ہے۔ ایسا کرنے کے لیے ہمیں دُعا میں اُس سے رہنمائی مانگنی چاہیے اور اُن باتوں پر عمل کرنا چاہیے جو اُس نے اپنے کلام بائبل میں لکھوائی ہیں۔—‏زبور 25:‏4؛‏ 2-‏تیمُتھیُس 3:‏16، 17‏۔‏

 ‏”‏وہ آپ کے راستے سیدھے کرے گا۔“‏ خدا ہماری مدد کرتا ہے تاکہ ہم اُس کے نیک معیاروں کے مطابق زندگی گزار سکیں اور اِس طرح وہ ہمارے راستے سیدھے کرتا ہے۔ (‏اَمثال 11:‏5‏)‏ اِس وجہ سے ہم غیرضروری مسئلوں سے بچ جاتے ہیں اور خوشیوں بھری زندگی گزار پاتے ہیں۔—‏زبور 19:‏7، 8؛‏ یسعیاہ 48:‏17، 18‏۔‏

اَمثال 3:‏5، 6 کا سیاق‌وسباق

 بائبل کی کتاب اَمثال میں کچھ بنیادی اصول دیے گئے ہیں جن پر عمل کر کے ہم خوش رہ سکتے ہیں اور ایسی زندگی گزار سکتے ہیں جو خدا کی مرضی کے مطابق ہو۔ اِس کے پہلے نو ابواب کو اِس طرح سے لکھا گیا ہے جیسے ایک شفیق باپ اپنے پیارے بیٹے کو نصیحت کر رہا ہو۔ باب نمبر تین میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ خدا کی باتوں کی قدر کرتے اور اِن پر عمل کرتے ہیں، اُنہیں کیا فائدے ہوتے ہیں۔—‏اَمثال 3:‏13-‏26‏۔‏

a خدا کا ذاتی نام یہوواہ ہے۔—‏زبور 83:‏18‏۔‏