مواد فوراً دِکھائیں

پاک کلام کی آیتوں کی وضاحت

زبور 46:‏10—‏”‏خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ مَیں خدا ہوں“‏

زبور 46:‏10—‏”‏خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ مَیں خدا ہوں“‏

 ‏”‏ہار مان لو اور جان لو کہ مَیں ہی خدا ہوں۔ قوموں میں میری تعظیم کی جائے گی، ہاں، زمین پر میری تعظیم کی جائے گی۔“‏—‏زبور 46:‏10‏، ترجمہ نئی دُنیا۔‏

 ‏”‏خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ مَیں خدا ہوں۔ مَیں قوموں کے درمیان سربلند ہوں گا۔ مَیں ساری زمین پر سربلند ہوں گا۔“‏—‏زبور 46:‏10‏، اُردو ریوائزڈ ورشن۔‏

زبور 46:‏10 کا مطلب

 خدا چاہتا ہے کہ سب لوگ اُس کی عبادت کریں اور تسلیم کریں کہ وہ ہی پوری زمین پر حکمرانی کرنے کا حق رکھتا ہے۔ جو شخص ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنا چاہتا ہے، اُسے خدا کی طاقت اور اِختیار کو تسلیم کر نا ہوگا۔—‏مُکاشفہ 4:‏11‏۔‏

 ‏”‏ہار مان لو اور جان لو کہ مَیں ہی خدا ہوں۔“‏ بائبل کے کچھ ترجموں میں اِس آیت کے شروع کے حصے کا ترجمہ ”‏خاموش ہو جاؤ“‏ کِیا گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو یہ غلط‌فہمی ہوتی ہے کہ شاید یہاں چرچ میں خاموش بیٹھنے یا احترام دِکھانے کا حکم دیا گیا ہے۔ لیکن جس عبرانی اِصطلا‌ح کا ترجمہ ”‏ہار مان لو اور جان لو کہ میں ہی خدا ہوں“‏ کِیا گیا ہے، اُس کا مطلب ہے کہ یہوواہ a خدا خود تمام قوموں کے لوگوں سے کہہ رہا ہے کہ وہ اُس کی مخالفت کرنا بند کر دیں اور اِس بات کو تسلیم کریں کہ صرف اُسی کی عبادت کی جانی چاہیے۔‏

 اِسی سے ملتی جلتی بات زبور 2 میں بھی کہی گئی ہے۔ زبور 2 میں خدا نے یہ وعدہ کِیا ہے کہ وہ اُن لوگوں کے خلاف کارروائی کرے گا جو اُس کی مخالفت کرتے ہیں۔ لیکن جو لوگ خدا کے اِختیار کو تسلیم کرتے ہیں، وہ رہنمائی،ہمت اور سمجھ حاصل کرنے کے لیے اُس پر بھروسا کرتے ہیں۔ ”‏جو اُس کے پاس پناہ لیتے ہیں،“‏ وہ مشکلوں کا سامنا کرتے وقت بھی خوش رہتے اور خود کو محفوظ محسوس کرتے ہیں۔—‏زبور 2:‏9-‏12‏۔‏

 ‏”‏قوموں میں میری تعظیم کی جائے گی، ہاں، زمین پر میری تعظیم کی جائے گی۔“‏ ماضی میں اُس وقت یہوواہ کی تعظیم ہوئی جب اُس نے اپنی طاقت سے اپنے بندوں کو بچایا۔ (‏خروج 15:‏1-‏3‏)‏ مستقبل میں جب پوری زمین پر سب لوگ یہوواہ کے اِختیار کو تسلیم کریں گے اور اُسی کی عبادت کریں گے تو یہوواہ کی اَور بھی زیادہ تعظیم ہو گی۔—‏زبور 86:‏9، 10؛‏ یسعیاہ 2:‏11‏۔‏

زبور 46:‏10 کا سیاق‌وسباق

 ایک کتاب میں زبور 46 کے بارے میں لکھا ہے کہ ”‏یہ ایک حمد ہے جس میں خدا کی طاقت کی تعظیم کی گئی ہے جو کہ اپنی عظیم قوت سے اپنے بندوں کو بچاتا ہے۔“‏ زبور 46 کو گانے سے خدا کے بندوں نے اِس بات کا اِظہار کِیا کہ اُنہیں پورا بھروسا ہے کہ یہوواہ کے پاس اُن کی مدد اور حفاظت کرنے کی طاقت ہے۔ (‏زبور 46:‏1، 2‏)‏ اِس گیت کے الفاظ اُنہیں یاد دِلاتے تھے کہ یہوواہ ہمیشہ اُن کے ساتھ ہے۔—‏زبور 46:‏7،‏ 11‏۔‏

 اِس زبور میں خدا کے بندوں کی حوصلہ‌افزائی کی گئی ہے کہ وہ خدا کے شان‌دار کاموں پر غور کریں تاکہ اِس بات پر اُن کا ایمان مضبوط ہو کہ یہوواہ اُنہیں بچانے کی طاقت رکھتا ہے۔ (‏زبور 46:‏8‏)‏ اِس میں خاص طور پر اِس بات پر دھیان دِلایا گیا ہے کہ یہوواہ جنگوں کو ختم کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ (‏زبور 46:‏9‏)‏ ماضی میں جب جب یہوواہ خدا نے اپنے بندوں کو اُن کے دُشمنوں سے بچایا تو ایک لحاظ سے اُس نے جنگ کو ختم کر دیا۔ لیکن پاک کلام میں وعدہ کِیا گیا ہے کہ خدا بہت جلد پوری زمین سے جنگ کو مکمل طور پر ختم کر دے گا۔—‏یسعیاہ 2:‏4‏۔‏

 کیا یہوواہ آج بھی اپنے بندوں کی مدد کرتا ہے؟ جی بالکل۔ پولُس رسول نے مسیحیوں کی حوصلہ‌افزائی کی کہ وہ مدد کے لیے یہوواہ پر آس لگائیں۔ (‏عبرانیوں 13:‏6‏)‏ زبور 46 میں لکھی باتیں اِس بات پر ہمارا ایمان اَور زیادہ پکا کرتیں ہیں کہ یہوواہ ہمیں بچانے کی طاقت رکھتا ہے۔ اِس زبور کو پڑھنے سے ہم یہ سمجھ پاتے ہیں کہ یہوواہ خدا ”‏ہماری پناہ‌گاہ اور طاقت ہے۔“‏—‏زبور 46:‏1‏۔‏

 زبور کی کتاب پر ایک نظر ڈالنے کے لیے اِس چھوٹی سی ویڈیو کو دیکھیں۔‏

a خدا کا ذاتی نام یہوواہ ہے۔ (‏زبور 83:‏18‏)‏ مضمون ”‏یہوواہ کون ہے؟‏‏“‏ کو دیکھیں۔‏