گھریلو زندگی کو خوشگوار بنائیں | شادیشُدہ زندگی
ٹیکنالوجی کو اپنی شادیشُدہ زندگی کے بیچ نہ آنے دیں
آپ ٹیکنالوجی کو جس طرح سے اِستعمال کرتے ہیں، اِس کا آپ کی شادیشُدہ زندگی پر یا تو اچھا یا پھر بُرا اثر پڑ سکتا ہے۔ ٹیکنالوجی آپ کے رشتے پر کیسا اثر ڈال رہی ہے؟
اِن باتوں کو ذہن میں رکھیں
اگر میاں بیوی ٹیکنالوجی کا سمجھداری سے اِستعمال کریں تو اُن کا شادی کا بندھن مضبوط ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر کچھ ایسے میاں بیوی جو دن بھر ایک دوسرے سے دُور رہتے ہیں، وہ موبائل فون کے ذریعے ایک دوسرے سے بات کر سکتے ہیں۔
”ایک چھوٹا سا میسج کرنے سے ہی جیسے کہ ”آئی لو یو“ کہنے یا ”مَیں تمہیں یاد کر رہا تھا“ کہنے سے ہی آپ کی بیوی کا دل خوش ہو سکتا ہے۔“—جوناتھن۔
اگر موبائل یا ٹیبلٹ وغیرہ کو حد میں رہ کر اِستعمال نہ کِیا جائے تو اِس سے میاں بیوی کا رشتہ کمزور پڑ سکتا ہے۔ مثال کے طور پر کچھ لوگ ہر وقت اپنے موبائل یا ٹیبلٹ سے چپکے رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے جیون ساتھی کو وقت اور توجہ نہیں دے پاتے۔
”کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ میرے شوہر مجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ایسا کر نہیں پاتے کیونکہ مَیں ا پنے فون سے لگی ہوتی ہوں۔“—جولیسا۔
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وہ ایک ہی وقت میں اپنے جیون ساتھی کے ساتھ بات بھی کر سکتے ہیں اور موبائل بھی اِستعمال کر سکتے ہیں۔ اِنسانی معاشرے پر تحقیق کرنے والی ایک ماہر شیری ٹرکل کہتی ہیں: ’کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ ایک ہی وقت میں ایک سے زیادہ کام کر سکتے ہیں لیکن یہ اُن کی بھول ہوتی ہے۔ دراصل ایک ہی وقت میں کئی کام کرنے سے کام بنتے کم اور بگڑتے زیادہ ہیں۔‘
”جب مَیں اپنے شوہر سے بات کرتی ہوں تو مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ لیکن جب وہ میری بات سننے کے ساتھ ساتھ اپنے موبائل کو دیکھ رہے ہوتے ہیں تو مجھے بالکل اچھا نہیں لگتا۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ جیسے میرے ہونے یا نہ ہونے سے اُنہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔“—سارہ۔
یاد رکھیں: آپ جس طرح سے موبائل یا ٹیبلٹ کو اِستعمال کرتے ہیں، اُس سے آپ کی شادی کا بندھن یا تو مضبوط ہو سکتا یا پھر کمزور پڑ سکتا ہے۔
آپ کیا کر سکتے ہیں؟
ضروری باتوں کو اہمیت دیں۔ پاک کلام میں لکھا ہے: ”آپ معلوم کرتے رہیں کہ کون سی باتیں زیادہ اہم ہیں۔“ (فِلپّیوں 1:10) خود سے پوچھیں: ”کیا مَیں اور میرا جیون ساتھی اپنے موبائل پر اِتنا زیادہ وقت صرف کرتے ہیں کہ ہمارے پاس ایک دوسرے کے لیے وقت ہی نہیں رہتا۔“
”ایسے میاں بیوی کو دیکھ کر بڑا ہی دُکھ ہوتا ہے جو ایک دوسرے کے ساتھ باہر کھانا کھانے کے لیے آئے ہوتے ہیں لیکن وہ آپس میں بات کرنے کی بجائے اپنے فون سے چپکے ہوتے ہیں۔ ہمیں ٹیکنالوجی میں اِتنا گم نہیں ہو جانا چاہیے کہ ہم یہی بھول جائیں کہ ایک دوسرے کا ساتھ ہمارے لیے سب سے زیادہ اہم ہے نہ کہ موبائل وغیرہ۔“—میتھیو۔
طے کریں کہ آپ کس حد تک موبائل اِستعمال کریں گے۔ پاک کلام میں لکھا ہے: ”اپنے چالچلن پر کڑی نظر رکھیں تاکہ آپ بےوقوفوں کی طرح نہیں بلکہ عقلمندوں کی طرح زندگی گزاریں اور اپنے وقت کا بہترین اِستعمال کریں۔“ (اِفسیوں 5:15، 16) خود سے پوچھیں: ”کیا مَیں غیرضروری میسجوں کو فوراً پڑھنے یا اِن کا جواب دینے کی بجائے بعد میں اِنہیں دیکھ سکتا ہوں؟“
”موبائل کو سائلنٹ رکھنے سے مجھے بڑا فائدہ ہوا ہے کیونکہ اِس طرح مَیں میسجوں کا تب ہی جواب دیتا ہوں جب مَیں فارغ ہوتا ہوں۔ ایسا بہت ہی کم ہوتا ہے کہ مجھے کوئی ایسا میسج یا ایسی ایمیل آئے جس کا مجھے فوراً جواب دینا پڑے۔“— جوناتھن۔
کام کو کام کی جگہ پر ہی چھوڑ آئیں۔ پاک کلام میں لکھا ہے:”ہر چیز کا ایک موقع اور ہر کام کا جو آسمان کے نیچے ہوتا ہے ایک وقت ہے۔“ (واعظ 3:1) خود سے پوچھیں: ”کیا آفس کا کام گھر پر کرنے سے میری گھریلو زندگی پر اثر پڑ رہا ہے؟ اگر ہاں تو اِس کا ہماری زندگی پر کیا اثر پڑ رہا ہے؟ اگر یہ بات مَیں اپنے جیون ساتھی سے پوچھوں تو وہ اِس کا کیا جواب دے گا؟“
”آج ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہم آفس کا کام کہیں بھی اور کسی بھی وقت کر سکتے ہیں۔ لیکن مَیں اِس بات کا خاص خیال رکھتا ہوں کہ جب میری بیوی میرے ساتھ ہو تو مَیں آفس سے جُڑے کاموں کو کرنے کے لیے بار بار اپنا فون نہ دیکھوں۔“—میتھیو۔
اپنے جیون ساتھی کے ساتھ مل کر موبائل یا ٹیبلٹ کے اِستعمال کے بارے میں بات کریں۔ پاک کلام میں لکھا ہے: ”ہر شخص اپنے فائدے کا نہیں بلکہ دوسروں کے فائدے کا سوچے۔“ (1-کُرنتھیوں 10:24) ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بات کریں کہ آپ دونوں موبائل یا ٹیبلٹ کو کیسے اِستعمال کر رہے ہیں اور کیا اِس سلسلے میں آپ دونوں کو کوئی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے؟ ایسا کرنے کے لیے آپ اِس مضمون میں دیے گئے سوالوں پر باتچیت کر سکتے ہیں۔
”اگر مجھے یا میرے شوہر کو لگتا ہے کہ ہم دونوں میں سے ایک موبائل یا ٹیبلٹ کو کچھ زیادہ ہی اِستعمال کر رہا ہے تو ہم اِس بارے میں کُھل کر ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں۔ ایسا کرتے وقت ہم ایک دوسرے کی بات کو دھیان سے سنتے ہیں تاکہ آگے چل کر کوئی مسئلہ کھڑا نہ ہو۔“—ڈینیئل۔
یاد رکھیں: ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہماری زندگی آسان ہو سکتی ہے۔ لیکن اِسے خود پر حاوی نہ ہونے دیں۔