کیا یہوواہ کے گواہ مانتے ہیں کہ خدا نے کائنات کو چھ دن میں خلق کِیا تھا؟
ہم یہ ضرور مانتے ہیں کہ خدا نے زمین کی سب چیزوں کو چھ دن میں خلق کِیا۔ لیکن ہم یہ نہیں مانتے کہ یہ چھ دن چوبیس چوبیس گھنٹے کے تھے۔ ہم یہ بھی نہیں مانتے کہ کائنات بس چند ہزار سال پُرانی ہے جیسا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟
کتابِ مُقدس میں لکھا ہے کہ خدا نے زمین کی تمام چیزوں کو چھ دن میں خلق کِیا۔ لیکن اِس میں یہ نہیں لکھا کہ یہ 24 گھنٹے کے دن تھے۔ دراصل کتابِ مُقدس میں لفظ ”دن“ ایک چھوٹے یا لمبے عرصے کی طرف اِشارہ کر سکتا ہے۔ (زبور 90:4) مثال کے طور پر اِس میں تخلیق کے سارے عرصے کو ایک دن کہا گیا ہے۔—پیدایش 2:4۔
کتابِ مُقدس کے مطابق خدا نے کائنات کو اُن چھ دن سے پہلے بنایا جن میں اُس نے زمین کی ساری چیزیں بنائیں۔ (پیدایش 1:1) اِس لیے ہم اُن سائنس دانوں سے متفق ہیں جنہوں نے تحقیق سے دریافت کِیا کہ زمین اربوں سال پُرانی ہے۔
ہم سائنس کے خلاف نہیں ہیں کیونکہ ہم مانتے ہیں کہ کتابِ مُقدس اور سائنسی حقائق آپس میں میل کھاتے ہیں۔