کیا یہوواہ کے گواہ ایک بدعتی فرقہ ہیں؟
یہوواہ کے گواہ ایک بدعتی فرقہ نہیں ہیں۔ ہم مسیحی ہیں اور یسوع مسیح کے نقشِ قدم اور تعلیمات پر چلنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔
بدعتی فرقہ کسے کہتے ہیں؟
اِصطلاح ”بدعتی فرقہ“ کے بارے میں لوگ فرق فرق نظریات رکھتے ہیں۔ آئیں، اِس اِصطلاح کے حوالے سے دو عام نظریات پر غور کریں اور دیکھیں کہ یہ یہوواہ کے گواہوں پر کیوں لاگو نہیں ہوتے۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بدعتی فرقہ ایک نیا یا انوکھا مذہب ہوتا ہے۔ یہوواہ کے گواہوں نے کوئی نیا مذہب ایجاد نہیں کِیا۔ اِس کے برعکس ہم خدا کی عبادت کے سلسلے میں پہلی صدی عیسوی کے مسیحیوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہیں جن کی تعلیمات بائبل میں درج ہیں۔ (2-تیمُتھیُس 3:16، 17) ہمارا ماننا ہے کہ خدا کی عبادت پاک صحیفوں میں درج معیاروں کے مطابق کی جانی چاہیے۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بدعتی فرقہ ایک خطرناک مذہبی گروہ ہوتا ہے جس کا رہنما ایک اِنسان ہوتا ہے۔ یہوواہ کے گواہ کسی اِنسان کو اپنا رہنما نہیں سمجھتے۔ اِس کی بجائے ہم اُس معیار پر عمل کرتے ہیں جو یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کے لیے قائم کِیا۔ اُنہوں نے کہا: ”آپ کا رہنما ایک ہے یعنی مسیح۔“—متی 23:10۔
یہوواہ کے گواہ کوئی خطرناک فرقہ نہیں ہیں۔ اِس کے برعکس وہ ایک ایسے مذہب کی پیروی کرتے ہیں جس کی تعلیمات سے نہ صرف وہ خود فائدہ اُٹھاتے ہیں بلکہ معاشرے کے دوسرے لوگ بھی۔ مثال کے طور پر ہمارے تبلیغی کام کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنی بُری عادتوں جیسے کہ منشیات لینے اور حد سے زیادہ شراب پینے کو چھوڑنے کے قابل ہوتے ہیں۔ اِس کے علاوہ ہم دُنیا بھر میں پڑھنا لکھنا سکھانے کے لیے کلاسیں بھی کراتے ہیں جن کے ذریعے ہزاروں لوگ پڑھنا لکھنا سیکھ گئے ہیں۔ ہم اِمدادی کارروائیوں میں بھی بھرپور حصہ لیتے ہیں۔ ہم یسوع مسیح کے حکم کے مطابق پوری کوشش کرتے ہیں کہ ہماری وجہ سے لوگوں پر اچھا اثر پڑے۔—متی 5:13-16۔