مواد فوراً دِکھائیں

تاریخ کا سفر

تاریخ کا سفر

اکتوبر 2012ء میں یہوواہ کے گواہوں نے نیو یارک میں اپنے مرکزی دفتر میں ایک نمائش کا آغاز کِیا۔‏ a اِس نمائش میں یہوواہ کے گواہوں کی تاریخ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اِس میں دِکھایا گیا ہے کہ مسیح کی تعلیمات پر عمل کرنے والے کچھ لوگوں کو کن مشکلات اور خطرات سے گزرنا پڑا اور اُنہیں کون سی کامیابیاں حاصل ہوئیں۔‏

اِس نمائش کے چار حصے ہیں جو 33ء سے لے کر آج تک مسیحیوں کی تاریخ کو اُجاگر کرتے ہیں۔ ہر حصے میں تاریخ کے ایک دَور کا احاطہ کِیا گیا ہے۔ ہر حصے کا موضوع پاک کلام کی ایک آیت پر مبنی ہے اور اِس کے شروع میں ایک چھوٹی سی ویڈیو چلائی جاتی ہے جس میں اِس حصے کا تعارف کرایا جاتا ہے۔ یہ ویڈیو انگریزی میں ہے اور اِس کے سب ٹائٹل اِن زبانوں میں دستیاب ہیں:‏ اٹالین، پُرتگالی، جاپانی، سپینش، فرانسیسی اور کورین۔‏

نمائش کے فرق فرق حصے

پہلے حصے کا موضوع ہے:‏ ‏”‏آدمیوں نے تاریکی کو نور سے زیادہ پسند کِیا“‏ جو یوحنا 3:‏19 پر مبنی ہے۔ پاک کلام میں پیش گوئی کی گئی کہ سچے مسیحیوں کے بیچ میں سے بُرے آدمی اُٹھیں گے ”‏جو اُلٹی اُلٹی باتیں کہیں گے۔“‏ (‏اعمال 20:‏30‏)‏ اِس حصے میں بتایا گیا ہے کہ اِن لوگوں نے مسیح کے پیروکاروں کے ساتھ کیسا سلوک کِیا۔‏

دوسرے حصے کا موضوع ‏”‏تاریکی میں سے نور چمکے“‏ 2-‏کُرنتھیوں 4:‏6 سے لیا گیا ہے۔ اِس حصے میں 19ویں صدی کے آخری دہوں سے 20ویں صدی کے اِبتدائی دہوں کا احاطہ کِیا گیا ہے۔ اِس میں ایسے لوگوں کی کہانی بتائی گئی ہے جنہوں نے پاک کلام کا گہرائی سے مطالعہ شروع کِیا اور دیکھا کہ اِس کی صحیح تعلیم کِیا ہے۔ نمائش میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پہلی عالمی جنگ تک اِن لوگوں کی تعداد کس حد تک بڑھ چکی تھی۔‏

اِس حصے میں ”‏فوٹو ڈرامہ آف کریئیشن“‏ کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے جو فلموں، تصویروں اور آڈیو ریکارڈنگز پر مشتمل ایک شو تھا۔ بائبل سٹوڈنٹس (‏یہوواہ کے گواہوں کا پُرانا نام)‏ نے اِسے 1914ء سے دِکھانا شروع کِیا اور لاکھوں لوگوں نے اِس شو کو دیکھا۔ نمائش میں اِس شو کی 500 تصویریں اور ایک ویڈیو شامل ہے جس میں شو کا اِبتدائی حصہ دِکھایا گیا ہے۔‏

تیسرے حصے کا موضوع ہے:‏ ‏”‏اژدہا کو غصہ آیا“‏ جو مکاشفہ 12:‏17 پر مبنی ہے۔ اِس میں دِکھایا گیا ہے کہ پہلی اور دوسری عالمی جنگ کے دوران مسیح کے پیروکاروں کو کتنی اذیت اُٹھانی پڑی۔ اِس میں کچھ ایسے یہوواہ کے گواہوں کی کہانیاں ہیں جنہوں نے جنگ میں حصہ لینے سے اِنکار کر دیا۔ ایک ویڈیو میں اِٹلی کے رمیجو کومنیٹی کی کہانی بتائی گئی ہے جنہوں نے پہلی عالمی جنگ میں فوجی وردی پہننے اور جنگ لڑنے سے اِنکار کر دیا۔ ایک اَور ویڈیو میں آسٹریا کے آلوئس موزر کے بارے میں بتایا گیا ہے جنہوں نے ہٹلر کی حمایت کرنے سے اِنکار کر دیا۔ اِس وجہ سے اُن کی نوکری چلی گئی اور آخرکار اُنہیں ڈاخاؤ نامی اذیتی کیمپ میں ڈال دیا گیا۔‏

نمائش میں ایک قیدخانے کا ماڈل بھی بنایا گیا ہے جس میں ایسے یہوواہ کے گواہوں کی تصویریں لگی ہیں جنہیں پولینڈ، جاپان، سربیا اور یونان میں اپنے ایمان پر قائم رہنے کی وجہ سے قید میں ڈال دیا گیا۔‏

آخری حصے کا موضوع ‏”‏سب قوموں کے لیے خوش خبری“‏ ہے جو متی 24:‏14 پر مبنی ہے۔ اِس حصے میں 1950ء سے لے کر آج تک یہوواہ کے گواہوں کی سرگرمیوں کو اُجاگر کِیا گیا ہے۔ اِس میں تصویروں کا ایک سلسلہ بھی ہے جس میں دِکھایا گیا ہے کہ اُن کی تعداد کیسے بڑھی، اُنہوں نے مشکلات کے باوجود اپنا تبلیغی کام کیسے جاری رکھا اور وہ آپس میں کتنی محبت رکھتے ہیں۔‏

نمائش کے اِختتام پر لوگ ٹچ سکرینز کے ذریعے یہوواہ کے گواہوں کی دو ایسی عمارتوں کا جائزہ لے سکتے ہیں جنہیں 100 سال پہلے مرکزی دفتر کے طور پر اِستعمال کِیا جاتا تھا۔‏

نمائش کا مقصد

اِس نمائش کی منصوبہ سازی میں ایک سال لگا اور اِسے تیار کرنے میں کئی مہینے لگے۔ پوری دُنیا سے یہوواہ کے گواہوں نے اِس نمائش کے لیے ایسی چیزیں بھیجیں جو کافی عرصے سے اُن کے خاندان کے پاس تھیں اور تاریخی اہمیت کی حامل تھیں۔‏

لیکن اِس نمائش کا اِنتظام کرنے کے لیے اِتنی محنت کیوں کی گئی؟ جب یہوواہ کے گواہوں کی گورننگ باڈی کے ایک رُکن سے پوچھا گیا کہ اِس نمائش کو دیکھنے سے یہوواہ کے گواہوں کو کیا فائدہ ہوگا تو اُنہوں نے جواب دیا:‏ ”‏یہ جاننے کے لیے کہ ہم کہاں جا رہے ہیں، یہ جاننا ضروری ہے کہ ہم کہاں سے آئے ہیں۔“‏

a یہ نمائش اِس پتے پر ہے:‏ 25 Columbia Heights, Brooklyn, New York۔ یہ نمائش سوموار سے جمعے تک ہر دن صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک کُھلی ہے اور داخلہ مُفت ہے۔‏