پیرس میں ایک خاص مہم
فرانس کے شہر پیرس میں 30 نومبر سے 12 دسمبر 2015ء تک اقوامِ متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس منعقد کی گئی جس میں عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے مسئلے پر قابو پانے کے سلسلے میں مذاکرات کیے گئے۔ اِس کانفرنس میں حصہ لینے کے لیے 195 ممالک سے تقریباً 38 ہزار شرکا آئے جن میں سرکاری اہلکار، سائنس دان، ماہرینِ ماحولیات اور کاروباری رہنما شامل تھے۔ کانفرنس گاہ کے نزدیک موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ایک نمائش بھی منعقد کی گئی جس کو دیکھنے کے لیے لوگ ہزاروں کی تعداد میں آئے۔
حالانکہ یہوواہ کے گواہوں نے اِس کانفرنس میں شرکت نہیں کی لیکن وہ قدرتی ماحول کے تحفظ میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ اُنہوں نے اِس موقعے پر پیرس میں ایک خاص مہم چلائی جس میں اُنہوں نے لوگوں کی توجہ پاک کلام کے ایسے صحیفوں پر دِلائی جن میں آلودگی سے پاک زمین کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
اِس مہم کے دوران ایک یہوواہ کی گواہ نے ملک پیرو کے ایک آدمی سے بات کی جس نے پیرو کا قومی لباس پہنا ہوا تھا۔ اِس آدمی نے کہا کہ حالانکہ وہ ایک خوب صورت پہاڑی علاقے میں رہتا ہے لیکن وہ زمین کے مستقبل کے حوالے سے فکرمند ہے۔ جب اُسے دِکھایا گیا کہ پاک کلام میں ایک روشن مستقبل کا وعدہ کِیا گیا ہے تو وہ بہت خوش ہوا اور اُس نے مسکراتے ہوئے رابطے کا وہ کارڈ قبول کِیا جس پر یہوواہ کے گواہوں کی ویب سائٹ org.jw.www کی طرف متوجہ کِیا گیا ہے۔
دو یہوواہ کی گواہوں نے ٹرین پر ایک ماحولیاتی ماہر سے بات کی جو امریکہ سے آیا ہوا تھا۔ اُنہوں نے اُسے بتایا کہ حال ہی میں یہوواہ کے گواہوں کو بہت بڑا ایوارڈ ملا کیونکہ اُنہوں نے ریاست نیو یارک کے شہر والکل میں دو ایسی عمارتیں تعمیر کیں جو ماحولیات پر کم ہی منفی اثر ڈالتی ہیں۔ یہ سُن کر ماہر بہت متاثر ہوا اور اُس نے بھی خوشی سے رابطے کا کارڈ قبول کِیا۔
بہت سے لوگ یہ دیکھ کر بڑے متاثر ہوئے کہ یہوواہ کے گواہ تحفظِ ماحولیات کے حوالے سے اِس قدر مخلص ہیں اور اُنہوں نے کہا کہ وہ ہماری ویب سائٹ پر جائیں گے۔ جب کچھ یہوواہ کے گواہوں نے ایک خاتون سے بات کی جو کینیڈا سے کانفرنس میں شرکت کرنے آئی تھی تو وہ یہ سُن کر حیران ہوئی کہ شہر واروِک میں یہوواہ کے گواہوں نے اپنے نئے مرکزی دفتر کو تعمیر کرتے وقت اِس بات کا خیال رکھا کہ اُن مقامی چڑیوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے جو وہاں بسیرا کرتی ہیں۔ اُس خاتون نے کہا: ”تحفظِ ماحولیات کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے پہلے مَیں پرندوں پر تحقیق کِیا کرتی تھی۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ یہوواہ کے گواہوں کو جان داروں کا اِتنا خیال ہے! مَیں آپ لوگوں کی کتابیں ضرور پڑھوں گی اور آپ لوگوں کے بارے میں مزید جاننے کے لیے آپ کی ویب سائٹ پر بھی جاؤں گی۔“