وہ کام کرتے ہیں لیکن معاوضہ نہیں لیتے
پچھلے 28 سال میں 11 ہزار سے زیادہ یہوواہ کے گواہوں نے اپنا گھر بار یہاں تک کہ اپنا ملک بھی چھوڑ دیا تاکہ وہ 120 ملکوں میں جا کر تعمیراتی کام میں حصہ لے سکیں۔ حالانکہ اُنہوں نے بڑی محنت اور مہارت سے کام کِیا لیکن کوئی معاوضہ نہیں مانگا۔
بہت سے یہوواہ کے گواہوں نے تعمیراتی سائٹ پر پہنچنے کے لیے خود اپنا کرایہ بھرا، کچھ نے اپنی ملازمت سے بغیر تنخواہ کے چھٹی لی اور کچھ نے اپنی سالانہ چھٹیاں اِستعمال کیں۔
کسی نے اُن کو یہ قربانیاں دینے کے لیے مجبور نہیں کِیا بلکہ اُنہوں نے خوشی سے اپنے آپ کو پیش کِیا تاکہ خدا کی بادشاہت کی خوش خبری پھیلانے کا کام فروغ پائے۔ (متی 24:14) اُنہوں نے دفتر اور رہائشی عمارتیں بنائیں اور چھاپہ خانے بھی تعمیر کیے تاکہ یہوواہ کے گواہوں کی تبلیغی سرگرمیوں کو فروغ ملے۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے کچھ ایسی عبادت گاہیں بنائیں جن میں 10 ہزار لوگوں کی گنجائش ہے اور جن میں بڑے اِجتماع منعقد ہوتے ہیں۔ اُنہوں نے کچھ ایسی عبادت گاہیں بھی بنائیں جن میں 300 لوگوں کی گنجائش ہے اور جن میں ہفتہ وار اِجلاس منعقد ہوتے ہیں۔
یہوواہ کے گواہ ابھی بھی دوسرے ملکوں میں جا کر تعمیراتی کام کرتے ہیں۔ جب رضاکار کسی ملک میں پہنچتے ہیں تو وہاں کی برانچ اُن کے رہنے، کھانے پینے اور دوسری ضرورتیں پوری کرنے کا اِنتظام کرتی ہے۔ مقامی یہوواہ کے گواہ بھی خوشی سے تعمیر کے کام میں حصہ لیتے ہیں۔
یہوواہ کے گواہوں نے دوسرے ملکوں میں تعمیراتی کام انجام دینے کے لیے 1985ء میں ایک بین الاقوامی پروگرام کا آغاز کِیا۔ تعمیراتی کام میں حصہ لینے والے تمام رضاکاروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ یہوواہ کے گواہ ہوں، اُن کی عمر 19 سے 55 سال ہو اور تعمیراتی کام کے سلسلے میں اُن کے پاس کوئی ہنر ہو۔ عام طور پر ایک تعمیراتی پراجیکٹ دو ہفتے سے تین مہینے تک ہوتا ہے لیکن کبھی کبھار یہ ایک سال یا اِس سے زیادہ عرصے تک بھی چلتا ہے۔
تعمیراتی کام کرنے والے کچھ کارکنوں کی بیویوں کو مختلف کام سکھائے گئے ہیں جیسے کہ سریوں کو تاروں سے باندھنا، ٹائلیں لگانا، ریگ مال مارنا اور رنگ کرنا۔ کچھ کارکنوں کی بیویاں کام کرنے والوں کے لیے کھانا بناتی ہیں اور کچھ اُن کے کمروں کی صفائی کرتی ہیں۔
جب رضاکار اپنے ملک واپس لوٹتے ہیں تو وہ اِس بات سے بہت خوش ہوتے ہیں کہ اُنہیں دوسرے ملک میں کام کرنے کے لیے بلایا گیا۔ ایک جوڑے نے لکھا: ”ہم بہت شکرگزار ہیں کہ ہمیں ہنگری کی برانچ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ ہنگری میں یہوواہ کے گواہ بڑے ملنسار ہیں۔ اُنہوں نے ہمارے کام کو بہت سراہا۔ ہم ایک مہینہ وہاں رہے لیکن ہمارا واپس آنے کو دل نہیں چاہ رہا تھا۔ ہمیں اُمید ہے کہ ہم موسمِ بہار میں دوبارہ وہاں جائیں گے۔ جب بھی ہم کام کرنے کے لیے کسی ملک جاتے ہیں تو ہمیں لگتا ہے کہ یہ ہماری زندگی کا سب سے بہترین وقت ہے۔“