مواد فوراً دِکھائیں

19 ہزار فلائٹس کا تحفہ

19 ہزار فلائٹس کا تحفہ

جولائی 2013ء میں پوری دُنیا میں اُن یہوواہ کے گواہوں کو گورننگ باڈی کی طرف سے ایک خط بھیجا گیا جو دوسرے ملکوں میں کُل وقتی طور پر یہوواہ خدا کی خدمت کر رہے ہیں۔ اِس خط میں بتایا گیا کہ اِن یہوواہ کے گواہوں کے لیے ایک خاص بندوبست کِیا گیا ہے تاکہ وہ 2014ء کے دوران اور 2015ء کے اِبتدائی مہینوں میں ہونے والے علاقائی اور بین الاقوامی اِجتماعوں پر جا سکیں۔‏

اِس بندوبست کا مقصد یہ بھی تھا کہ وہ اپنے گھر والوں اور دوستوں سے مل سکیں۔ خط میں یہ بھی بتایا گیا کہ اُن کے آنے جانے کا خرچہ یہوواہ کے گواہوں کی تنظیم اُٹھائے گی۔‏

اگرچہ ماضی میں بھی ایسے بندوبست کیے گئے لیکن اِس بار بندوبست تھوڑا فرق تھا۔ دراصل یہوواہ کے گواہوں کے مرکزی دفتر میں ایک شعبہ قائم کِیا گیا جس نے گورننگ باڈی کی تعلیمی کمیٹی کے زیرِنگرانی فلائٹس بُک کیں۔‏

آہستہ آہستہ اِس شعبے کو ٹکٹیں بُک کرنے کے لیے درخواستیں موصول ہونے لگیں اور جنوری 2014ء تک اِن درخواستوں کی تعداد میں بہت اِضافہ ہو چُکا تھا۔ اِس شعبے نے ٹکٹیں بُک کرنے کے لیے کافی تحقیق کی اور پھر دُنیا بھر میں کُل وقتی طور پر خدمت کرنے والے یہوواہ کے گواہوں کے لیے فلائٹس بُک کیں۔‏

کچھ فلائٹس بُک کرنا مشکل ثابت ہوا۔ مثال کے طور پر کچھ یہوواہ کے گواہوں کو ملک آئس لینڈ کے شہر ریکیاوک سے بولیویا کے شہر کوچابامبا جانا تھا، کچھ کو نیو کیلیڈونیا کے شہر نومیا سے مڈاگاسکر کے شہر اینٹانانیریو جانا تھا، کچھ کو پاپوا نیوگنی کے شہر پورٹ مورسبی سے امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیاٹل جانا تھا جبکہ کچھ کو بُرکینا فاسو کے شہر اوگا ڈوگو سے کینیڈا کے شہر ونی پیگ کی ٹکٹ چاہیے تھی۔‏

ٹکٹیں بُک کرنے والا یہ شعبہ پانچ لوگوں پر مشتمل تھا جنہوں نے تقریباً 19 ہزار فلائٹس بُک کیں۔ اِس کے لیے اُنہوں نے وہ عطیات اِستعمال کیے جو پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیاؤں (‏یعنی جماعتوں)‏ نے خاص اِس مقصد کے لیے بھیجے تھے۔ اُنہوں نے یہ ٹکٹیں 176 ملکوں میں خدمت کرنے والے کوئی 4300 یہوواہ کے گواہوں کو بھیجیں۔‏

جن لوگوں کے لیے یہ بندوبست کِیا گیا، اُنہوں نے کیا کہا؟ ایک جوڑے نے لکھا:‏ ”‏آج ہم جنوب مشرقی ایشیا کے اُس ملک میں واپس جا رہے ہیں جہاں ہم کُل وقتی طور پر خدمت کر رہے ہیں۔ ہم اِس بندوبست کے لیے آپ کے بے‌حد شکرگزار ہیں کیونکہ اِس کے ذریعے ہم اپنے آبائی ملک اِنگلینڈ واپس آ پائے اور پانچ سال بعد اپنے گھر والوں سے مل پائے۔ اگر یہ بندوبست نہ کِیا جاتا تو شاید ایسا ممکن نہ ہوتا۔ ہم اُن سب کا بہت شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جن کی وجہ سے ہمارے لیے اپنے ملک واپس آنا ممکن ہوا۔“‏

یہوواہ کے ایک گواہ نے جو ملک پیراگوئے میں خدا کی خدمت کر رہا ہے، کہا:‏ ”‏مَیں اور میری بیوی دل سے آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ اِس بندوبست کی بدولت ہمیں امریکہ کی ریاست نیو جرسی میں بین الاقوامی اِجتماع پر حاضر ہونے کا موقع ملا۔ 2011ء کے شروع میں ہم نے یہ منصوبہ بنایا کہ ہم مرکزی دفتر کو دیکھنے امریکہ جائیں گے۔ ہم نے اِس کے لیے کچھ پیسے بھی جوڑے۔ لیکن اُس سال جون کے مہینے میں ہمیں کہا گیا کہ ہم پیراگوئے میں اِشاروں کی زبانوں کی کلیسیاؤں کا دورہ کریں۔ اِس کے لیے ہمیں کافی سفر کرنا تھا۔ اِس لیے ہم نے فیصلہ کِیا کہ ہم نے امریکہ جانے کے لیے جو بچت کی ہے، اُس سے ہم ایک گاڑی خریدیں گے تاکہ ہم اپنی نئے ذمے‌داری کو زیادہ اچھی طرح انجام دے سکیں۔ جب ہمیں بین الاقوامی اِجتماع پر حاضر ہونے کی دعوت ملی تو ہمیں لگا کہ ہمارا خواب سچ ہو گیا ہے۔ ہم یہوواہ خدا کی محبت اور شفقت کے لیے بہت شکرگزار ہیں۔“‏

ملک ملاوی سے ایک جوڑے نے لکھا:‏ ”‏ہم آپ کو بہت بہت شکریہ کہنا چاہتے ہیں۔ ہم تو صرف سوچ ہی سکتے ہیں کہ اِتنے زیادہ لوگوں کے لیے ٹکٹیں بُک کرنے میں کتنا وقت لگا ہوگا، کتنی محنت صرف ہوئی ہوگی اور کتنا خرچہ ہوا ہوگا۔ ہم آپ کی محنت کی بہت قدر کرتے ہیں اور سب سے بڑھ کر ہم یہوواہ خدا کی تنظیم کے شکرگزار ہیں جس نے یہ ممکن بنایا کہ ہم اپنے ملک میں بین الاقوامی اِجتماع پر جا سکیں اور اپنے گھر والوں اور دوستوں سے مل سکیں۔“‏

ٹکٹیں بُک کرنے والے شعبے کے ارکان کو یہ کام کر کے بہت خوشی ہوئی۔ میلیوی نے کہا:‏ ”‏مجھے بہت اچھا لگا کہ مَیں دوسرے ملکوں میں خدمت کرنے والوں کی مدد کر پائی تاکہ وہ اپنے گھر والوں اور دوستوں سے مل سکیں۔“‏ ڈورس نے کہا:‏ ”‏اِس شعبے میں کام کر کے مَیں یہ دیکھنے کے قابل ہوئی کہ ہماری تنظیم اُن لوگوں سے کتنی محبت کرتی ہے جو دوسرے ملکوں میں جا کر خدا کی خدمت کر رہے ہیں۔“‏ روڈنی نے جو اِس شعبے کے نگران تھے، کہا:‏ ”‏مَیں بہت خوش ہوں کہ مجھے اِس شعبے میں کام کرنے کا موقع ملا۔“‏

پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہ بہت خوش ہیں کہ اُنہیں اپنے اُن بہن بھائیوں کے لیے کچھ کرنے کا موقع ملا جو بڑی لگن سے خدا کی خدمت کر رہے ہیں اور اِس کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔‏