سکائی ٹاور پر ایک جان بچ گئی
گراہم براؤن یہوواہ کے گواہ ہیں اور اُن کی عمر 80 سال ہے۔ اُنہوں نے نیو زی لینڈ کے شہر آک لینڈ میں ایک شخص کو خودکُشی کرنے سے روک لیا۔ وہ شخص سکائی ٹاور سے چھلانگ لگانے والا تھا جو 328 میٹر (1076 فٹ) لمبا ہے۔ گراہم کہتے ہیں: ”جب اُس آدمی نے پولیس سے کہا کہ وہ یہوواہ کے گواہوں سے بات کرنا چاہتا ہے تو پولیس نے مجھے بلایا اور مجھ سے کہا کہ مَیں اُس شخص کو خودکُشی سے روکنے کی کوشش کروں۔
سکائی ٹاور کے عملے نے مجھے حفاظتی بیلٹ پہنائی اور میری بائبل کو ایک لمبی رسی سے باندھا۔ اِس کے بعد پولیس نے مجھے ٹاور کے چبوترے پر پہنچا دیا جو زمین سے 192 میٹر (630 فٹ) بلند ہے۔ وہاں ٹھنڈی ہوا کے جھونکے آ رہے تھے۔ وہ شخص مجھ سے تھوڑی دُور ایک تنگ سی جگہ پر بیٹھا تھا اور اُس کی ٹانگیں خلا میں لٹک رہی تھیں۔
مَیں نے اُونچی آواز میں اُس سے کہا کہ ”مَیں یہوواہ کا گواہ ہوں اور آپ کی مدد کرنا چاہتا ہوں۔“ پھر مَیں نے دل میں دُعا کی اور بائبل کھول کر اُس سے بات کرنے لگا۔
مَیں نے اُس سے اِس بارے میں بات کی کہ زندگی مُقدس ہے۔ حال ہی میں مَیں نے ہماری مقامی عبادت گاہ میں اِس موضوع پر تقریر پیش کی تھی۔
مَیں نے اُس سے کہا: ”آپ خدا کی نظر میں بہت اہم ہیں۔ اُس نے آپ کو ایک بہت ہی خاص نعمت یعنی زندگی دی ہے۔ کیا آپ اُسے یہ دِکھانا نہیں چاہتے کہ آپ اِس نعمت کی قدر کرتے ہیں؟ تو پھر کنارے سے پیچھے ہو جائیں اور چبوترے پر آ جائیں۔“
مَیں نے اُس کے ساتھ پاک کلام کی کئی آیتیں بھی پڑھیں۔ اِن میں سے ایک یوحنا 3:16 تھی جس میں لکھا ہے: ”خدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔“
مَیں نے اُس سے کہا: ”دیکھیں، خدا آپ سے پیار کرتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ آپ زندہ رہیں۔“
پہلے تو مجھے لگ رہا تھا کہ وہ میری باتوں پر دھیان نہیں دے رہا۔ اِس لیے مَیں نے دل میں خدا سے دُعا کی کہ وہ میری مدد کرے تاکہ مَیں اُسے سمجھا سکوں۔ آخرکار وہ آہستہ آہستہ اُٹھا اور میرے قریب آ گیا۔ وہ ذہنی طور پر بہت ہی اُلجھا ہوا لگ رہا تھا۔
اُس نے مجھ سے کہا: ”حال ہی میں یہوواہ کے گواہ میرے گھر آئے لیکن مَیں نے اُنہیں بھگا دیا۔ مجھے اِس بات پر بہت پچھتاوا ہے۔ کیا آپ مجھے معاف کر دیں گے؟“
مَیں نے اُس سے کہا: ”پریشان مت ہوں۔ ہم میں سے کچھ ایسے ہیں جو یہوواہ کے گواہ بننے سے پہلے ایسا ہی کرتے تھے۔ مجھے یقین ہے کہ یہوواہ خدا آپ کو معاف کر دے گا۔“
اِس پر اُس نے کہا: ”شکریہ! میرے ذہن سے ایک بہت بڑا بوجھ اُتر گیا ہے۔“
مَیں نے اُس سے کہا: ”دیکھیں، مَیں آپ کے لیے بہت پریشان ہوں۔ مَیں نے تو حفاظتی بیلٹ پہنی ہے لیکن اگر آپ یہاں سے پھسل گئے تو آپ کی قیمتی زندگی ضائع ہو جائے گی۔ اور اِس سے یہوواہ خدا کو بہت دُکھ ہوگا۔ اِس لیے چبوترے پر آ جائیں۔“
اِس پر اُس کا رویہ بدلنے لگا۔ اُس نے کہا: ”ٹھیک ہے، مَیں آ رہا ہوں۔“
وہ چبوترے پر آ گیا اور پولیس نے اُسے فوراً اپنی حفاظت میں لے لیا۔ مَیں نے کوئی ایک گھنٹے تک اُس سے بات کی تھی۔“
یہوواہ کے گواہوں کو سب لوگوں کی فکر ہے، خاص طور پر اُن کی جو پریشان اور دُکھی ہیں۔ وہ پوری دُنیا میں لوگوں کو پاک کلام سے تسلی اور اُمید دیتے ہیں اور اُنہیں یقین دِلاتے ہیں کہ خدا اُن سے پیار کرتا ہے۔