پڑھنے لکھنے کی کلاسوں کی کامیابی
سن 2011ء میں یہوواہ کے گواہوں نے 5700 سے زیادہ لوگوں کو پڑھنا لکھنا سکھایا۔
گھانا:
پچھلے 25 سال کے دوران ہم نے 9000 سے زیادہ لوگوں کو پڑھنا لکھنا سکھایا۔
زمبیا:
سن 2002ء سے اب تک تقریباً 12 ہزار لوگوں نے ہماری مدد سے اپنی پڑھنے لکھنے کی صلاحیت کو بہتر بنایا۔ 82 سالہ ایگنس کہتی ہیں: ”جب ہماری عبادت گاہ میں یہ اِعلان کِیا گیا کہ پڑھنا لکھنا سکھانے کے لیے کلاسیں ہوں گی تو مَیں نے خوشی خوشی اپنا نام لکھوایا۔ جب پہلی بار کلاس ہوئی تو مَیں نے اپنا نام لکھنا سیکھا۔“
پیرو:
ایک 55 سالہ عورت نے لکھا: ”مَیں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ مَیں پڑھنا لکھنا سیکھ جاؤں گی۔ میرے امی ابو نے مجھے کبھی سکول نہیں بھیجا تھا۔“
موزمبیق:
پچھلے 15 سال کے دوران 19 ہزار سے زیادہ لوگوں نے ہماری مدد سے پڑھنا لکھنا سیکھا ہے۔ فیلیزاردہ نامی عورت نے کہا: ”مجھے اِس بات سے بڑی خوشی ہوتی ہے کہ اب مَیں خود بائبل کی آیتیں ڈھونڈ سکتی ہوں اور دوسروں کو پڑھ کر سنا سکتی ہوں۔ پہلے یہ میرے لیے بہت مشکل تھا۔“
سولومن جزائر:
ہماری برانچ نے لکھا: ”ماضی میں دُور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے سکولوں کی سہولت موجود نہیں تھی۔ اِس کے علاوہ بہت ہی کم لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیا گیا۔ اِس لیے بہت سے بالغوں نے ہمارے تعلیمی پروگرام کے ذریعے پڑھنا لکھنا سیکھا ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ پڑھنا لکھنا سیکھنے سے بہت سے لوگوں کا اِعتماد بڑھ گیا ہے۔“