کورس کی کتابوں میں ایک شان دار اِضافہ
سن 2012ء میں کتاب پاک کلام کی سچی کہانیاں کو پنگاسینن زبان میں شائع کِیا گیا۔ یہ کتاب اُس مہم میں بڑی فائدہ مند ثابت ہو رہی ہے جو ملک فلپائن کے محکمۂ تعلیم نے مادری زبان میں پرائمری تعلیم دینے کے سلسلے میں چلائی ہے۔
فلپائن میں 100 سے زیادہ زبانیں بولی جاتی ہیں۔ لہٰذا اِس بات پر بہت عرصے تک بحث جاری رہی کہ بچوں کو کس زبان میں تعلیم دی جائے۔ پھر 2012ء میں محکمۂ تعلیم نے ایک رپورٹ میں کہا کہ ”اگر مادری زبان تعلیمی زبان ہو تو بچے زیادہ جلدی اور زیادہ اچھی طرح سے سیکھتے ہیں۔“ اِس کے نتیجے میں فلپائن میں بچوں کو مادری زبان میں تعلیم دینے کی مہم چلائی گئی۔
اِن مادری زبانوں میں سے ایک زبان پنگاسینن تھی۔ مگر مسئلہ یہ تھا کہ اِس زبان میں بچوں کے لیے زیادہ کتابیں دستیاب نہیں تھیں۔ لیکن عین وقت پر یہوواہ کے گواہوں نے نومبر 2012ء میں اپنے صوبائی اِجتماع پر پنگاسینن زبان میں کتاب پاک کلام کی سچی کہانیاں ریلیز کی۔
اُس اِجتماع پر اِس کتاب کی تقریباً 10 ہزار کاپیاں تقسیم کی گئیں۔ بچے اور اُن کے والدین اِس کتاب کو اپنی مادری زبان میں حاصل کر کے بہت خوش ہوئے۔ ایک جوڑے نے کہا کہ ”ہمارے بچوں کو یہ کتاب بہت پسند ہے کیونکہ وہ اِسے اچھی طرح سے سمجھ سکتے ہیں۔“
اِجتماع کے فوراً بعد کچھ یہوواہ کے گواہ اِس کتاب کو لے کر داگوپان سٹی کے ایک سکول میں گئے۔ سکول کے اساتذہ اِس کتاب کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے کیونکہ پنگاسینن زبان میں بچوں کی کتابیں مشکل سے مل رہی تھیں۔ اُس سکول میں اِس کتاب کی 340 سے زیادہ کاپیاں تقسیم کی گئیں اور اساتذہ نے اِنہیں فوراً ہی اِستعمال کرنا شروع کر دیا تاکہ بچوں کو پڑھنا سکھا سکیں۔
یہوواہ کے گواہ بہت خوش ہیں کہ یہ کتاب چھوٹے بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں اِستعمال ہو رہی ہے۔ اِس کتاب کے ایک ترجمہ نگار نے کہا: ”جب لوگوں کی مادری زبان میں کتابیں شائع ہوتی ہیں تو اِس سے اُن کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ اِس لیے یہوواہ کے گواہ کتابِ مُقدس اور اِس پر مبنی مطبوعات کا ترجمہ سینکڑوں زبانوں میں کر رہے ہیں۔“